تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امداد باہمی کی وزارت کے قیام کے بعد حکومت کے ذریعے ہندوستان کے کوآپریٹو ڈھانچے کو ملک کی معاشی اور سماجی ضروریات کے مطابق ڈھالتے ہوئے اسے مضبوط کرنے کے لیے کئی قدم اٹھائے گئے

Posted On: 07 FEB 2023 1:52PM by PIB Delhi

امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ’امداد باہمی پر قومی پالیسی‘ پر ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہا، جناب سریش پربھاکر پربھو کی صدارت میں 2 ستمبر، 2022 کو  نئی قومی امداد باہمی پالیسی کرنے کے لیے ایک قومی سطح کی کمیٹی قائم کی گئی ہے، جس میں کوآپریٹو سیکٹر کے ماہرین، قومی/ریاستی/ضلع/ابتدائی سطح کی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے نمائندے،  ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سکریٹری (امداد باہمی) اور آر سی ایس، مرکزی وزارتوں/محکموں کے عہدیدار شامل ہوں گے۔ نئی قومی کوآپریٹو پالیسی کی تشکیل سے  ’سہکار سے سمردھی‘ کے وژن کو  پورا کرنے، امداد باہمی پر مبنی معاشی ترقیاتی ماڈل کو فروغ دینے، ملک میں  کوآپریٹو  تحریک کو مضبوط کرنے اور زمینی سطح تک اس کی پہنچ کو گہرا کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سلسلے میں پہلے متعلقین کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا گیا تھا اور مرکزی وزارتوں/محکموں، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں، قومی کوآپریٹو یونین، اداروں اور عام لوگوں سے بھی نئی پالیسی تیار کرنے کے لیے  رائے مانگی گئی تھی۔ قومی سطح کی کمیٹی نئی پالیسی  کا خاکہ تیار کرنے کے لیے مجموعی فیڈ بیک، پالیسی سے متعلق مشوروں اور سفارشوں کا جائزہ لےگی۔

امداد باہمی کی وزارت کے قیام کے بعد حکومت کے ذریعے ہندوستان کے کوآپریٹو ڈھانچے کو ملک کی معاشی اور سماجی ضروریات کے مطابق ڈھالتے ہوئے اسے مضبوط کرنے کے لیے  کئی اٹھائے گئے ہیں، جن میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ درج ذیل شامل ہیں:

  1. پی اے سی ایس کا  کمپیوٹرائزیشن: 2516 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ ایک ای آر پی پر مبنی عام قومی سافٹ ویئر پر 63000 سرگرم عمل پی اے سی ایس آن بورڈ کرنے کا عمل شروع ہوا۔
  2. پی اے سی ایس کے لیے ماڈل ضابطہ: پی اے سی ایس کو ڈیری، ماہی پروری، گوداموں کی تعمیر، ایل پی جی/پٹرول/گرین انرجی سپلائی ایجنسی، بینکنگ کرسپانڈنس، سی ایس سی وغیرہ جیسی 25 سے زیادہ کاروباری سرگرمیوں کو کرنے کے قابل بنانے کے لیے متعلقہ ریاستی کوآپریٹو قانون کے مطابق ماڈل ضابطے تیار کیے گئے اور انہیں اپنانے کے لیے  نافذ کیا گیا۔
  3. مشترکہ سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے طور پر پی اے سی ایس: امداد باہمی کی وزارت، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، نابارڈ اور سی ایس سی-ایس پی وی کے درمیان مفاہمت نامہ پر دستخط کیے گئے تاکہ پی اے سی ایس کو ان کی عمل آوری میں اصلاح کرنے، دیہی سطح پر ای-خدمات فراہم کرنے، روزگار پیدا کرنے کے لیے سی ایس سی کے طور پر کام کرنے میں مدد مل سکے۔
  4. نیشنل کوآپریٹو ڈیٹابیس: پالیسی سازی اور نفاذ میں متعلقین کی  سہولت کے لیے ملک میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ایک مستند اور اپ ڈیٹڈ ڈیٹا ریپوزیٹری  کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔
  5. نیشنل کوآپریٹو پالیسی: ’سہکار سے سمردھی‘ کے وژن کو پورا کرنے کے یے ایک قابل ایکو سسٹم بنانے کے لیے نئی کوآپریٹو پالیسی تیار کرنے کے لیے ملک بھر کے ماہرین اور متعلقین کی ایک قومی سطح کی کمیٹی بنائی گئی ہے۔
  6. ایم ایس سی ایس قانون، 2022 میں ترمیم: 97ویں آئینی ترمیم کے التزامات کو شامل کرنے، حکومت کو مضبوط کرنے، شفافیت بڑھانے، جوابدہی بڑھانے اور  کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں میں انتخابی عمل میں اصلاح کرنے کے لیے مرکز کے زیر انتظام ایم ایس سی ایس قانون، 2022 میں ترمیم کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا گیا۔
  7. نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن: این سی ڈی سی کے ذریعے مختلف شعبوں میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے ایس ایچ جی کے لیے ’سویم شکتی سہکار‘؛ طویل مدتی زرعی قرض کے لیے ’دیرگھاودھی کرشک سہکار‘؛ ڈیری کے لیے ’ڈیری سہکار‘ اور ماہی پروری کے لیے ’نیل سہکار‘ جیسی نئی اسکیمیں شروع کی گئیں۔ مالی سال 22-2021 میں 34221 کروڑ روپے  کی کل مالی مدد فراہم کی گئی۔
  8. کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ میں قرض فراہم کرنے والے رکن ادارے: غیر درج فہرست یو سی بی،  ایس ٹی سی بی اور ڈی سی سی بی کو قرض دینے میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کی حصہ داری بڑھانے کے لیے سی جی ٹی ایم ایس ای اسکیم میں ایم ایل آئی کے طور پر  نوٹیفائی کیا گیا۔
  9. جی ایم پورٹل پر  ’خریدار‘ کے طور پر  کوآپریٹو سوسائٹیز: کوآپریٹو سوسائٹیوں کو جی ای ایم پر ’خریدار‘ کے طور پر رجسٹر کرنے کی اجازت دی گئی ہے، جس سے وہ کفایتی خرید اور زیادہ شفافیت کی سہولت کے لیے تقریباً 40 لاکھ  فروش کنندگان سے اشیاء اور خدمات خرید سکیں گی۔
  10. کوآپریٹو سوسائٹیز پر سرچارج میں کمی: 1 سے 10 کروڑ روپے کے درمیان آمدنی والی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے سرچارج 12 فیصد سے گھٹا کر 7 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  11. کم از کم متبادل  ٹیکس میں کمی: کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے میٹ کو 18.5 فیصد سے گھٹا کر 15 فیصد کر دیا گیا۔
  12. آئی ٹی قانون کی دفعہ 269 ایس ٹی کے تحت راحت: کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ذریعے ہر ایک لین دین میں آنے والی دقتوں کو دور کرنے کے لیے آئی ٹی قانون کی دفعہ 269 ایس ٹی کے تحت وضاحت جاری کی گئی ہے۔
  13. نئی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے ٹیکس کی شرح کم کرنا: مرکزی بجٹ 24-2023 میں 31 مارچ، 2024 تک مینوفیکچرنگ سرگرمیاں شروع کرنے والی نئی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے 30 فیصد تک کی موجود شرح کے مقابلے 15 فیصد  کی کم از کم فلیٹ ٹیکس شرح وصول کرنے کا اعلان کیا گیا۔
  14. پی اے سی ایس اور پی سی اے آر ڈی بی ایس کے ذریعے نقد میں جمع اور قرض کی حد میں اضافہ: مرکزی بجٹ 24-2023 میں پی اے سی ایس اور پی سی اے آر ڈی بی کے ذریعے نقد میں جمع اور قرض کے لیے فی رکن 20000 سے 2 لاکھ روپے کی حد بڑھانے کا اعلان کی گیا۔
  15. ٹی ڈی ایس کے لیے  حد میں اضافہ: مرکزی بجٹ 24-2023 میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کے یے نقد نکاسی کی حد ٹی ڈی ایس کے ماتحت کیے بغیر، 1 کروڑ سے 3 کروڑ روپے ہر سال بڑھانے کا اعلان کیا گیا۔
  16. چینی کوآپریٹو ملوں کو راحت: چینی کوآپریٹو ملوں کو کسانوں کو  مناسب اور فائدہ مند اجرت یا  ریاست کے مشورے سے متعینہ قیمت تک گنّے کی زیادہ قیمت کی ادائیگی کرنے کے لیے اضافی انکم ٹیکس کے ماتحت نہیں لایا جائے گا۔
  17. چینی کوآپریٹو ملوں کے پرانے زیر التوا مدعوں کا حل: مرکزی بجٹ 24-2023 میں چینی کوآپریٹو سوسائٹیز کو مقررہ سال 17-2016 سے پہلے کی مدت کے لیے گنا کسانوں کو ان کی ادائیگی کو خرچ کے طور پر دعویٰ کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا گیا، جس سے تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کی راحت فراہم کی گئی۔
  18. نئی قومی کثیر ریاستی کوآپریٹو بیج سوسائٹی: نئی سرکردہ کثیر ریاستی کوآپریٹو بیج سوسائٹی کا قیام ایک سنگل برانڈ کے تحت معیاری بیج کی کھیتی، پیداوار اور سپلائی کے لیے  ہمہ گیر ادارہ کے طور پر ایم ایس سی ایس قانون، 2002 کے تحت کی جا رہی ہے۔
  19. نئی قومی کثیر ریاستی کوآپریٹو آرگینک سوسائٹی: نئی سرکردہ قومی کثیر ریاستی کوآپریٹو آرگینک کمیٹی کا قیام ایک سنگل برانڈ کے تحت مستند اور  معیاری  نامیاتی پیداوار کی کھیتی،  پیداوار اور سپلائی کے لیے  ہمہ گیر ادارہ کے طور پر ایم ایس سی ایس قانون، 2002 کے تحت کیا جا رہا ہے۔
  20. نئی قومی کثیر ریاستی کوآپریٹو ایکسپورٹ سوسائٹی: امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ نئی سرکردہ قومی کثیر ریاستی کوآپریٹو ایکسپورٹ کمیٹی کا قیام کوآپریٹو سیکٹر سے برآمدات کے فروغ کے لیے ایک ہمہ گیر ادارہ کے طور پر ایم ایس سی ایس قانون، 2002 کے تحت کیا جا رہا ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 1312


(Release ID: 1897049) Visitor Counter : 171