وزارت سیاحت
جی 20 کی صدارت میں سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ کل گجرات کے رن آف کچھ میں شروع ہوگی
Posted On:
06 FEB 2023 7:15PM by PIB Delhi
گجرات میں رن آف کچھ کی دلکش سفید ریت 7 سے 9 فروری 2023 کے دوران جی 20 ممالک کے سیاحتی شعبے کے نمائندوں کا اجتماع دیکھنے میں آئےگا ۔سیاحت کی وزارت کی میزبانی میں جی 20 کے تحت سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ کل شروع ہوگی، 100 سے زیادہ مندوبین مذکورہ میٹنگ میں شرکت کریں گے،بھارتی حکومت کی سیاحت کی وزارت میں سکریٹری جناب اروند سنگھ نے آج ڈھورڈو میں میٹنگ کے مقام پرمنعقد پریس کانفرنس کے دوران یہ بات کہی۔ اس میٹنگ میں بھارتی حکومت کی سیاحت اور ثقافت کی اور شمال مشرقی خطے کے محکمے کے وزیر جناب جی کشن ریڈی ، ماہی پروری،بھارتی حکومت کے ماہی پروری ،مویشی پروری اور ڈیری کے وزیرجناب پرشوتم روپالا اور گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل اس میٹنگ میں شرکت کریں گے۔جی20 کے رکن ممالک، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے سینئر مندوبین اس میں شرکت کرنے والے افراد ہوں گے۔
سکریٹری موصوف نے کہا کہ بھارت کی جی 20 صدارت کا جشن منانے کے لیے سیاحت کی وزارت نے نہ صرف یہ کہ سرکاری سطح کے متعلقہ فریقوں کو شامل کیا ہےبلکہ سفری تجارت اور مہمان نوازی کے شعبے میں بھی متعدد تقریبات منعقد کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔مذکورہ وزارت اپریل/مئی 2023 میں نئی دہلی میں پہلی گلوبل ٹورزم انوسٹرس سمٹ (جی ٹی آئی ایس) کا انعقاد کرے گی۔ جی ٹی آئی ایس کا مقصد بھارتی سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں عالمی سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور سیاحت کے بنیادی ڈھانچے، ٹیکنالوجی، ہنر مندی کے فروغ اور اسٹارٹ اپ وغیرہ میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔
وزارتی میٹنگ کے ساتھ ساتھ جی 20سی ای او فورم جون میں گوا میں منعقد ہوگا۔ اس تقریب کا اہتمام ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل (ڈبلیو ٹی ٹی سی) اور ڈبلیو ٹی ٹی سی (انڈیا اقدام) کی جانب سے کیا جائے گا ۔جناب سنگھ نے کہا کہ سیاحت کی وزارت 2023 میں بالترتیب مئی اور جون میں مہم جوئی سیاحت کے تعلق سے ایم آئی سی ای گلوبل کانفرنس اور پروگرام کا بھی اہتمام کرے گی۔
بھارت کی جی 20 کی صدارت کے تحت سیاحت کے شعبے میں پانچ ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جو سیاحت کے شعبے کی یکسر تبدیلی کے لئے کلیدی تعمیراتی بلاکس تشکیل دیں گے اور 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کریں گے۔ یہ پانچ ترجیحی شعبے درج ذیل ہیں:
گرین ٹورازم ’’ایک پائیدار، ذمہ دار اور لچکدار سیاحت کے شعبے کے لیے سیاحت کا ماحول دوست کا شعبہ ‘‘
ڈیجیٹلائزیشن’’سیاحت کے شعبے میں مسابقت، سب کی شمولیت اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کی طاقت کا استعمال‘‘
ہنر ’’نوجوانوں کو سیاحت کے شعبے میں ملازمتوں اور کاروباری صلاحیتوں کے ساتھ بااختیار بنایا جانا‘‘
سیاحت سے متعلق ایم ایس ایم ایز’’سیاحت کے شعبے میں اختراعات اور ڈائینامزم یعنی حرکیات کو فروغ دینے کے لیے ایم ایس ایم ایز، اسٹارٹ اپس / نجی شعبے کو پروان چڑھانا‘‘
ڈسٹنیشن مینجمنٹ’’منزل کے جامع انتظام پر ایک جامع نقطہ نظر کی طرف پھر سے غور کیا جانا جو ایس ڈی جیز کو فراہم کرتا ہے‘‘
سیاحت کے سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ دیہی سیاحت اور آثار قدیمہ کی سیاحت کے فروغ پر توجہ دینے کے لئے دو سائڈ ایونٹس پروگرام میں تین روزہ ایونٹس کی جھلکیاں ہوں گی۔ جناب سنگھ نے کہا کہ دیہی سیاحت میں مقامی اقتصادی ترقی، سماجی تبدیلی اور جامع کمیونٹی کی ترقی کو تحریک دینے کی اعلیٰ صلاحیت موجود ہے۔ ان میں دیہی سیاحت کی اقدار اور دیہی دیہاتوں کے ساتھ ان کے متعلقہ مناظر، علمی نظام، حیاتیاتی اور ثقافتی تنوع، مقامی اقدار، اور سرگرمیاں (زراعت، جنگلات، مویشی اور ماہی پروری)اور ان سب کا تحفظ شامل ہے ۔توجہ مرکوز کئے جانے کے دوسرے موضوع کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب سنگھ نے کہا کہ آثار قدیمہ کے مقامات پر بھرپور تاریخی اور ثقافتی نمونے موجود ہیں، جو دنیا بھر کی قدیم تہذیبوں کے بارے میں بصیرت انگیز دریافتیں فراہم کرتے ہیں۔ سیاحت کو آثار قدیمہ کے مقامات کے بارے میں بیداری کو فروغ دینے کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے کسی منزل کے ثقافتی ورثے کی بہتر تفہیم اور مقامی کمیونٹیز کی معاشی اور سماجی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
وزٹ انڈیا ایئر 2023 پہل اس سال 31 جنوری کو شروع کی گئی تھی اور اس میں بھارت میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بڑے منصوبے اور سرگرمیاں شامل ہیں۔ اس سال ایک لاکھ سے زیادہ غیر ملکی مندوبین بھارت کا دورہ کریں گے اور وہ یادگاروں اور تہواروں سمیت بھارت کی ثقافت کی تنوع، فراوانی اور تنوع کا مشاہدہ کرسکیں گے ۔
کانفرنس کے دوران گجرات حکومت میں سیاحت کے سکریٹری جناب ہریت شکلا اور خارجی امور کی وزارت ڈی ڈی جی، آئی سی سی آر،کے جناب ابھے کمار بھی موجود تھے۔
*************
ش ح۔ ش م ۔ م ش
U. No.1293
(Release ID: 1896871)
Visitor Counter : 233