کامرس اور صنعت کی وزارتہ

صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کو اپنانے میں سماجی شعبے کی وزارتوں اورمحکموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا


ڈی پی آئی آئی ٹی  کےخصوصی سکریٹری (لاجسٹکس) نے پی ایم گتی شکتی کے قومی ماسٹر پلان کو اپنانے کی اہمیت اور مربوط منصوبہ بندی میں  تبدیلی لانے کے اس کے کردار پر زور دیا اور جائزے کیلئے طلب کردہ اجلاس میں بنیادی ڈھانچے اور سماجی شعبے کے منصوبوں کے نفاذ کو مطابقت پذیر کیا

دو نئی وزارتوں نے پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کو اپنایا

Posted On: 04 FEB 2023 10:35AM by PIB Delhi

صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کا محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کی خصوصی سکریٹری (لاجسٹکس)  محترمہ سمیتا داؤرا نے نئی دہلی میں پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کو اپنانے میں سماجی شعبے کی وزارتوں اورمحکموں کی طرف سے کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے طلب کردہ میٹنگ کی صدارت کی۔

میٹنگ میں جن 14 وزارتوں/محکموں کے 35 اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی ان کی تفصیل درج ذیل ہے: محکمہ پنچایتی راج، محکمہ صحت اور خاندانی بہبود، محکمہ ڈاک، محکمہ اسکولی تعلیم و خواندگی، محکمہ اعلیٰ تعلیم، وزارت ثقافت، رہئش اور شہری امور کی وزارت، دیہی ترقی کی وزارت، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت، قبائلی امور کی وزارت، نوجوانوں کے امور کا محکمہ، کھیل کود کا محکمہ، ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت، آیوش کی وزارت اور بھاسکر اچاریہ ننیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلیکیشنز اینڈ جیوانفارمیٹک (بِساگ- این) اور نیتی آیوگ۔

پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان سے ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے تمام متعلقہ وزارتوں اور ریاستی حکومتوں میں مربوط منصوبہ بندی اور ہم آہنگی پراجیکٹ کے نفاذ کے ذریعے تبدیلی اور پائیدار نقطہ نظر کو فروغ ملتا ہے۔بہتر فیصلہ سازی اور اسکولوں، اسپتالوں، خدمات، عوامی سہولیات وغیرہ کی جامع نقشہ سازی  جیسے پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی کے لیے ایک مکمل حکومتی نقطہ نظر اپنایا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سماجی شعبے کی وزارتوں اورمحکموں کو اپنے اثاثوں کے استعمال اور پورے ملک میں مجموعی ترقی کے لیے پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کو اپنانے کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔

ڈی پی آئی آئی ٹی کی طرف سے اس کے بعد دو میٹنگیں منعقد کی گئیں جن میں پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کے فوائد، ڈیٹا لیئرز کے انضمام، ڈیٹا کے معیار، اور وزارتوں/ محکموں کو درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں دو نئی وزارتوں یعنی آیوش کی وزارت اور ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت نے بھی پی ایم گتی شکتی کے قومی ماسٹر پلان کو اپنایا ہے۔

جائزے کیلئے طلب کردہ اجلاس میں خصوصی سکریٹری نے پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کو اپنانے کی اہمیت اور مربوط منصوبہ بندی میں تبدیلی کا کردار ادا کرنے کی اس کی اہلیت پر زور دیا اور جائزے کیلئے طلب کردہ اجلاس میں بنیادی ڈھانچے اور سماجی شعبے کے منصوبوں کے نفاذ کو مطابقت پذیر کیا۔ ریاستوں میں کیس اسٹڈیز اور بہترین طریقوں کےتذکرے میں قومی ماسٹر پلان پلیٹ فارم کے ساتھ اسکولوں کی منصوبہ بندی کے لیے پہُنچ پورٹل کے انضمام کے لیے اتر پردیش میں پی ایم گتی شکتی کو اپنانے کے معاملات کے استعمال، گجرات میں آنگن واڑی کی منصوبہ بندی کی اصلاح، 5جی پلاننگ ٹول اور چندی گڑھ میں اسٹریٹ فرنیچر کی منصوبہ بندی کا ذکر کیا گیا تھا۔

پچھلی میٹنگ کے بعد سے شامل سماجی شعبے کی وزارتوں اورمحکموں کی طرف سے کی گئی نمایاں پیش رفت کی ستائش کی گئی۔ علاواہ ازیں عوامی فلاح و بہبود کو بڑھانے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے مراکز، اسپتالوں، اسکولوں اور آنگن واڑی سے زیادہ رسائی اور آخری حد تک رابطے کے لیے منصوبہ بندی، عمل آوری اور نگرانی کے پروگراموں/اسکیموں میں قومی ماسٹر پلان کے پلیٹ فارم کے تخیلاتی اور اختراعی استعمال کا ذکر کیا گیا۔ سماجی شعبے کی وزارتوں اورمحکموں کو ریاستوں اور اُمنگوں بھرے اضلاع کے ساتھ مصوفِ عمل ہونے کی ترغیب دی گئی تاکہ انہیں مختلف سطحوں پر وسیع تر اپنانے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔

مرکزی بجٹ برائے 2023 کے اعلان کے دوران 7 سپتارشی (ترجیحات) پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان میں سے دو جامع ترقی اور آخری میل کے رابطے پر مرکوز تھے۔ پریمیٹو ولنریبل ٹرائبل گروپ (پی وی ٹی جی) اسکیم کےعلاوہ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں کے لیے مناسب جگہ کے انتخاب کیخاطر قبائلی امور کی وزارت کے لیے منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی کے آلات کے استعمال کا ذکر کیا گیا۔

سماجی شعبے کی وزارتوں اورمحکموں نے  ہونے والی پیش رفت، مربوط کردہ ڈیٹا تہوں کی تعداد، منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی کے آلات کی ترقی، درپیش آزمائشوں پر انفرادی طور پر سے آگاہی حاصل کی اور غور کیا۔ اجلاس میں تمام شرکا نے نتیجہ خیز بحث تبادلہ خیال کیا۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1896274) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil