ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

مرکزی  وزیر بھوپیندریادو نے پائیدار ترقی کے راستے تلاش کرنے کے بارے میں  جرمن وفد کے ساتھ  میٹنگ کی

Posted On: 30 JAN 2023 12:47PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب  وہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو کی سربراہی میں ہندوستانی وفد اور جرمنی  وفاقی پارلیمنٹ کے  جرمن – ہندوستانی پارلیمانی  گروپ کے لئے  جناب  رالف  برنکاؤس کی  قیادت  میں جرمنی وفد  کے درمیان  دو طرفہ میٹنگ منعقد ہوئی۔  یہ میٹنگ  آج نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔

جناب یادو نے اس موقع پر  کہا کہ ہماری بات چیت پائیدار ترقی پر مرکوز  رہی ،  جس میں خاص طور پر  مدور معیشت ، پلاسٹک  کے ایک بار کے استعمال سے نمٹنے ، جنگلات  کے بندو بست اور  ماحولیات میں لچک پر  توجہ  دی گئی ۔

میٹنگ میں جرمن وفد نے جنگلات پر آب وہوا  میں تبدیلی کے اثرات سے متعلق بہت سے  معاملات کو اٹھایا۔ وفد  نے   ماحولیات اور ،موسمیاتی  تبدیلی ، مدور معیشت ، پلاسٹک  کے متبادل  کے امور کے بارے میں  بھی  بات کی۔ ساتھ ہی ساتھ اس بات کا بھی  میٹنگ کے دوران  تذکرہ سامنے آیا  کہ  کس  دونوں ممالک ان شعبوں میں  باہمی تعاون  کے  امکانات  کا  مزید  پتہ لگاسکتے ہیں۔

جرمن وفد کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے جناب یادو نے وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیے گئے مشن لائیف ای کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پلاسٹک کے کچرے سے نمٹنے، پلاسٹک کے متبادل  خطرے سے دوچار انواع اور جنگلات کے تحفظ، جنگلات کے سروے، زرعی جنگلات سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا ذکر کیا۔

جناب یادو نے دو طرفہ تعاون کے ذریعے ٹیکنالوجی، پانی، مدور  معیشت ، جنگلات کے شعبوں میں جرمنی کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا اعتراف کیا اور ان کی تعریف کی۔

افریقہ میں سہ فریقی تعاون کے سوال پر، مرکزی وزیر ماحولیات نے کہا کہ بجلی کی وزارت پہلے ہی افریقہ میں مختلف پروجیکٹوں پر کام  کر رہی ہے۔ لیکن، ماحولیات اور آب و ہوا  سے متعلق  افریقہ میں کسی بھی سہ فریقی تعاون کے لیے، پہلے وزارت خارجہ سے مشورہ کیا جانا چاہیے۔ جہاں تک ہندوستان کے جی - 20  کا تعلق ہے، اس کی رہنمائی واسودھیوا کٹم بکم کے نعرے سے کی جائے گی، اور گلوبل ساؤتھ کے خدشات کو بھی اسی کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔

میٹنگ کے اختتام پر، دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بہت سے شعبوں میں ان کے مشترکہ مفادات ہیں، اور وہ حیاتیاتی تنوع، موسمیاتی تبدیلی، توانائی کی ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لئے  امکانات  تلاش کر سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-ح  ا - ق ر)

U-987



(Release ID: 1894666) Visitor Counter : 151