امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

داخلی امور اور امداد باہمی  کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج دھارواڑ میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے کرناٹک کیمپس کا سنگ بنیاد رکھا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی کوششوں سے، بھارت میں اگلے پانچ سالوں میں دنیا میں سب سے زیادہ فارنسک سائنس کے ماہرین ہوں گے

جناب نریندر مودی جب 2002 میں گجرات کے وزیر اعلیٰ بنے تو انہوں نے گجرات میں 12ویں جماعت کے بعد براہ راست بچوں کو فارنسک سائنس کے شعبے میں تعلیم فراہم کرنے کے لیے گجرات میں گجرات فارنسک سائنس یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا

جرائم کی دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے اور جرائم پیشہ افراد پولیس سے آگے بڑھ رہے ہیں، جب تک پولیس مجرموں سے دو قدم آگے نہیں ہوگی، جرائم کی روک تھام ممکن نہیں

کرناٹک، دلی کے بعد دوسری ریاست بن گئی ہے جس نے 6 سال سے زیادہ کی سزا پانے والے تمام جرائم کے لیے فارنسک جانچ کو لازمی قرار دیا ہے

اگر پولیس کو مجرموں سے دو قدم آگے رہنا ہے تو سزا کی شرح میں اضافہ کرنا ہوگا، این ایف ایس یو سائنسی تکنیک کا استعمال کرکے اس میں مدد کرسکتی ہے

اگر امن و امان کو مضبوط بنانا ہے تو اس کے تین حصوں کو مضبوط کرنا ہوگا : امن و امان جو کہ پولیس کا دائرہ کار میں آتا ہے ، جرائم کی تفتیش، جس میں فارنسک سائنس اہم کردار ادا کرسکتی ہے، اور انصاف کے نظام کو مستحکم کرنا

یہ تھرڈ ڈگری کا دور نہیں ہے، ہم سائنسی تحقیق اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ہی تحقیق کر سکتے ہیں

اگر امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے تو ہمیں سزا سنانے کی شرح میں اضافہ کرنا ہوگا اور فوجداری نظام انصاف کو فارنسک سائنس کے ذریعے کی جانے والی تحقیقات کے ساتھ مربوط کرنا ہوگا

ملک کی تمام ریاستوں میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے کیمپس کھولنے کے بعد، ہمیں 10000 ماہرین ملیں گے جو کئی سال تک فوجداری انصاف کے نظام کو مضبوط بنانے میں ملک کی خدمت کریں گے

فارنسک سائنس یونیورسٹی نہ صرف بچوں کو تعلیم دینے اور تربیت یافتہ افرادی قوت تیار کرنے کا کام کرتی ہے بلکہ فارنسک بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتی ہے

Posted On: 28 JAN 2023 6:43PM by PIB Delhi

نئی دلی، 28 جنوری، 2023 / داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر  جناب امت شاہ نے آج دھارواڑ میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے کرناٹک کیمپس کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ جناب بسواراج بومائی اور مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی سمیت کئی معززین موجود تھے۔

Description: Description: C:\Users\raajeev\Desktop\HM\28.01.2023\1.jpeg

جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کرناٹک کا ہر ضلع نہ صرف اس ریاست کے لیے بلکہ پورے بھارت کے لیے ثقافتی ورثہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1857 سے پہلے بھی کرناٹک نے جدوجہد آزادی میں اپنا حصہ ڈالا تھا اور یہاں کی کئی شخصیات نے پورے بھارت کے آزادی پسندوں کو متاثر کیا ہے۔  جناب شاہ نے کہا کہ دھارواڑ کا لغوی معنی ہے - ایک طویل سفر میں آرام کی جگہ اور آج نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے کیمپس کے بھومی پوجن کے ساتھ، یہ دو قدم آگے بڑھے گا اور ملک میں تعلیم کے میدان میں کرناٹک کے تعاون میں مزید اضافہ کرے گا۔

Description: Description: C:\Users\raajeev\Desktop\HM\28.01.2023\2.jpeg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں فارنسک سائنس ڈیپارٹمنٹ شروع کرنے کا سہرا سابق مرکزی وزیر داخلہ جناب لال کرشن اڈوانی کو جاتا ہے۔ 2002 میں، جناب اڈوانی نے ڈائریکٹوریٹ آف فارنسک سائنس سروسز قائم کی اور اس موضوع پر توجہ مرکوز کی۔ جناب شاہ نے کہا کہ اسی وقت جناب نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ بنے اور انہوں نے دنیا کی بہترین فارنسک سائنس لیب قائم کرنے کی پہل کی۔ انہوں نے کہا کہ جب اس خیال کو آگے بڑھایا گیا تو اس موضوع کے ماہرین کی بہت زیادہ کمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر فارنسک سائنس کے ماہرین دستیاب نہیں ہیں تو فوجداری نظام انصاف میں فارنسک سائنس کی شراکت کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔ اس وقت، جناب مودی نے گجرات میں گجرات فارنسک سائنس یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ براہ راست 12ویں جماعت کے بعد بچوں کے لیے فارنسک سائنس کے شعبے میں تعلیم کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد اس یونیورسٹی کو قومی سطح پر بنانے کا خیال سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے نویں کیمپس کا بھومی پوجن آج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارنسک سائنس سے متعلق مضامین جیسے سائبر سیکیورٹی، ڈیجیٹل فارنسک، مصنوعی ذہانت، ڈی این اے فارنسک، فوڈ پروسیسنگ، ماحولیاتی فارنسک، زرعی فارنسک وغیرہ اس کیمپس میں پڑھائے جائیں گے تاکہ ان شعبوں کے ماہرین کو تیار کیا جا سکے۔ فارنسک سائنس کا ہر کیمپس طلباء کو فارنسک سائنس کے تمام شعبوں کی معلومات فراہم کرے گا اور پانچ سال کے بعد بھارت میں دنیا میں سب سے زیادہ فارنسک سائنس کے ماہرین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فارنسک سائنس یونیورسٹی پوری دنیا میں اپنی نوعیت کی ایک یونیورسٹی ہے اور جو کچھ ہم نے شروع کیا ہے اس کا فائدہ ضرور ہوگا۔

Description: Description: C:\Users\raajeev\Desktop\HM\28.01.2023\107A1687.jpeg

داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر  نے کہا کہ جرائم کی دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔ نقلی کرنسی کا کاروبار، حوالات کا لین دین، سرحدی دراندازی، منشیات، سائبر کرائم اور خواتین کے خلاف جرائم۔ جرائم پیشہ افراد پولیس سے آگے بڑھ رہے ہیں اور جب تک پولیس مجرموں سے دو قدم آگے نہیں رہے گی جرائم کی روک تھام ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو دو قدم آگے رہنا ہے تو سزا کی شرح میں اضافہ کرنا ہوگا اور سائنسی تکنیک کے استعمال سے این ایف ایس یو اس میدان میں مدد کرسکتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب تک تحقیقات سائنسی طور پر فارنسک سائنس پر مبنی نہیں ہوتی، مجرم کو عدالت میں سزا نہیں دی جا سکتی۔ اس کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ فارنسک سائنس کے افسران 6 سال یا اس سے زیادہ کی سزا کے ساتھ تمام جرائم میں سب سے پہلے جائے وقوعہ پر پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے بعد کرناٹک دوسری ریاست ہے جس نے 6 سال سے زیادہ کی سزا والے تمام جرائم میں شہری علاقوں میں فارنسک سائنس کے ماہرین کا دورہ لازمی قرار دیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب بھارت ہر میدان میں ترقی کر رہا ہے تو ہمارے چیلنجوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور ہمیں سمجھنا ہوگا کہ ان چیلنجوں کے مطابق ہمیں اپنے ماہرین کو بھی تیار کرنا ہوگا۔

Description: Description: C:\Users\raajeev\Desktop\HM\28.01.2023\107A1726.jpeg

جناب امت شاہ نے کہا کہ امن و امان کے تین حصے ہیں - عملی امن و امان جو کہ پولیس کا دائرہ کار ہے، جرائم کی تفتیش جس میں فارنسک سائنس کا بڑا رول ہے اور تیسرا، فوجداری انصاف کے نظام کو مضبوط بنانا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد ہی ایویڈینس ایکٹ میں بھی ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ آئی پی سی، سی آر پی سی اور ایویڈینس ایکٹ میں ترمیم کرکے انہیں سائنسی بنیادوں پر سزا دینے کے طریقہ کار کو مزید مضبوط کیا جائے گا، تاکہ فارنسک سائنس کے تمام مشاہدات کو مجرم کو سزا دینے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ تھرڈ ڈگری کا دور نہیں ہے، ہم صرف سائنسی تحقیق اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر تحقیقات کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی سزا کی شرح 62 فیصد، اسرائیل کی 93 فیصد، انگلینڈ کی 80 فیصد اور امریکہ کی 90 فیصد ہے جبکہ ہم 50 فیصد پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے تو ہمیں سزا سنانے کی شرح میں اضافہ کرنا ہوگا اور ہمارے فوجداری نظام انصاف کو فارنسک سائنس کے ذریعے کی جانے والی تحقیقات کے ساتھ مربوط کرنا ہوگا اور کچھ گھناؤنے جرائم کے لیے فارنسک تفتیش کی ضرورت ہے۔ لازمی قرار دیا. جناب شاہ نے کہا کہ اگر ہمیں پورے ملک کے ہر تھانے میں فارنسک سائنس کی تحقیقات کو لازمی بنانا ہے تو ہمیں 9 سالوں میں 8000 سے 10,000 فارنسک سائنس ماہرین کی ضرورت ہے۔ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے قیام سے قبل گجرات فارنسک سائنس یونیورسٹی کی گنجائش 500 تھی اور یہ ہدف حاصل نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام ریاستوں میں بتدریج نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے کیمپس کھولنے کے بعد ہمیں یقینی طور پر 10000 ماہرین ملیں گے جو کئی سالوں تک فوجداری نظام کو مضبوط بنانے میں ملک کی خدمت کریں گے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت ہند نے فارنسک سائنس کے میدان میں بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ چندی گڑھ میں جدید ترین ڈی این اے تجزیہ لیب قائم کی گئی ہے، اس کے ساتھ ساتھ پونے سی ایف ایس ایل کو 62 کروڑ روپے کی لاگت سے، گوہاٹی سی ایف ایس ایل کو 50 کروڑ روپے کی لاگت سے، بھوپال سی ایف ایس ایل کو 50 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید بنایا گیا ہے۔ .53 کروڑ اور کولکتہ سی ایف ایس ایل کو فی الحال 88 کروڑ روپے کی لاگت سے اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف ایس یو نے ملک بھر میں دہلی، بھوپال، گوا، تریپورہ، پونے، منی پور اور گوہاٹی میں کیمپس کھولے ہیں اور آج دھارواڑ میں بھی ایک کیمپس شروع ہوا ہے جس سے کرناٹک کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے اور عوام کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔ کرناٹک میں امن و امان برقرار رکھ کر جرائم سے بچنا۔ انہوں نے کہا کہ این ایف ایس یو نے 70 سے زائد ممالک اور مختلف تنظیموں کے ساتھ 158 سے زیادہ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں تاکہ این ایف ایس یو پوری دنیا میں جرائم کی نشاندہی میں خدمات انجام دے سکے۔ فارنسک سائنس یونیورسٹی نہ صرف بچوں کو تعلیم دینے اور تربیت یافتہ افرادی قوت پیدا کرنے کا کام کرتی ہے بلکہ فارنسک بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتی ہے۔ این ایف ایس یو نہ صرف تربیت یافتہ افرادی قوت پیدا کرتا ہے، بلکہ تحقیقات میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو بھی بڑھاتا ہے اور تحقیق اور ترقی کے ذریعے بھارت کو فارنسک سائنس کے میدان میں دنیا میں سب سے آگے لے جانے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں این اے ایف آئی ایس ایپ لانچ کی گئی ہے جس میں تقریباً 1.5 کروڑ فنگر پرنٹس کا ڈیٹا موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے آغاز کے تین ماہ کے اندر 22 سال پرانے کیس سمیت 10,000 کیسز کو فوری طور پر حل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسے مزید مضبوط کیا جائے گا، اس کے لیے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو میں تمام قیدیوں کے فنگر پرنٹس کو محفوظ کرنے کا سائنسی انتظام کیا گیا ہے۔ جناب شاہ نے یقین ظاہر کیا کہ کرناٹک کی طرز پر پورے ملک میں فارنسک سائنس خدمات کو اہمیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے 206 سین آف کرائم آفیسرز (ایس او سی او) کا تقرر کیا ہے اور اس طرح کے اقدامات آئندہ دنوں میں کرناٹک میں امن و امان کو برقرار رکھنے میں بہت اہم ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف ایس یو بنگلورو، کرناٹک میں وائلڈ لائف فارنکس کے لیے ایک سنٹر آف ایکسیلنس بھی قائم کر رہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا مقصد یہ ہے کہ بھارت اس میدان میں بھی دنیا میں سب سے آگے ہو۔ انہوں نے کہا کہ دھارواڑ میں شروع کی جانے والی یہ یونیورسٹی نہ صرف دھارواڑ بلکہ پورے شمالی کرناٹک کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرے گی، یہ پورے کرناٹک کے امن و امان کو سنبھالنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

 .................

ش ح ۔ وا ۔ اع

U - 947


(Release ID: 1894360) Visitor Counter : 160