کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل نے عالمی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے صلاح کاروں ، سرمایہ کاروں اور کاروباریوں کا ایک بین الاقوامی نیٹ ورک بنانے کی ضرورت پر زور دیا
عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک شمولیاتی، معاون اور پائیدار اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام تشکیل دینا دنیا کی اجتماعی ذمہ داری ہے: جناب پیوش گوئل
اختراع سب سے مضبوط ستون ہوگا جو امرتکال میں ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں مدد کرے گا: جناب پیوش گوئل
ٹائر 2 اور 3 بازاروں کی بڑھتی ہوئی شرکت جو تیزی سے جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپنا رہی ہے، ہندوستان میں مقامی اسٹارٹ اپس کے لیے کام کرنےکی صلاحیت کو آگے بڑھا رہی ہے: جناب پیوش گوئل
وزیرموصوف نے اسٹارٹ اپ کی ترقی کے لیے ’ایس ای این ایس ای ‘- شیئر، ایکسپلور،نرچر،سرو اینڈ امپاور کا منتر دیا
آج کی دنیا میں اختراع محض معاشی مقاصد کے حصول سے بڑھ کر ہے کیونکہ یہ سماجی شمولیت اور ماحولیاتی پائیداری پر بھی غور کرتی ہے: جناب پیوش گوئل
ترقی پذیر ممالک کو عالمی ٹیک اور اختراعی ہب بننے کے لیے کم لاگت، آؤٹ سورسڈ سافٹ ویئر اور سپورٹ سروسز کی منزل ہونے سے خود کو بدلنا ہوگا: جناب پیوش گوئل
Posted On:
28 JAN 2023 12:45PM by PIB Delhi
تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک، عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے عالمی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے صلاح کاروں ، سرمایہ کاروں اور کاروباریوں کا ایک بین الاقوامی نیٹ ورک بنانے کی ضرورت پر زور دیاہے ۔انھوں نے کہاکہ یہ نیٹ ورک اسٹارٹ اپ کی مدد اور تحریک دے گا،بہترین خیالات ،طورطریقوں اورفنڈنگ میکانزم کے تبادلےمیں سہولت پیداکرنےکےلیے ایک ٹیم کے طورپرکام کرے گا اور تحقیق وترقی میں شراکت داری کو فروغ دے گا۔وہ آج حیدرآباد میں جی 20 کے اسٹارٹ اپ 20 انگیجمنٹ گروپ کی ابتدائی میٹنگ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔
جناب گوئل نے کہا کہ جدت طرازی کی مدد کرنا صرف انفرادی ملکوں کے رول نہیں ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا کے سبھی حصوں میں اسٹارٹ اپ ایکوسسٹم کو فروغ دینے کی عالمی کوششوں کو تقویت دینے کے لئے دنیا کے ملکوں کی اجتماعی ذمہ داری ہونی چاہئے اور اس طرح ایک عالمی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام پیدا کرنا ہوگا ، جو دنیا کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے شمولیاتی ، معاون اور پائیدار ہو۔
جناب گوئل نے کہا کہ جی 20 کے میزبان ملک کی حیثیت سے عالمی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی پیش رفت اور صلاحیت کو نمایاں کرنے پر ہندوستان کو فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختراع پر ہندوستان کی خصوصی توجہ کے حصے کے طور پرپہلی بار ہندوستان کی جی20 صدارت کے تحت اسٹارٹ اپ 20 گروپ قائم کیا گیا تھا۔
جناب گوئل نے اعتماد ظاہر کیا کہ اختراع وہ سب سے مضبوط ستون ہوگا جو امرت کال میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں مددگار ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اختراع معیشت اور سماجی اور عوامی بہبود کے لیے ایک محرک رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ آج کی دنیا میں اختراع محض معاشی مقاصد کے حصول سے بڑھ کر ہے کیونکہ یہ سماجی شمولیت اور ماحولیاتی پائیداری پر بھی غور کرتی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے 2016 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ اسٹارٹ اپ انڈیا ا پہل کے لانچ اور سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ اپنا اسٹارٹ-سفر شروع کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 برسوں میں ، اس نے انترپرینیورشپ کو فروغ دینے اور نئے اور جدید خیالات کو آگے بڑھانے میں مدد کی ہے، اسٹارٹ اپ کو آگے بڑھانے اور پھلنے پھولنے میں مدد کرنے کے لئے ایک ماحولیاتی نظام قائم کیا ہے جو کہ ترقی کے موافق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں ہمارے اسٹارٹ اپ کی صلاحیت - چاہے وہ توانائی ہو، مالی شمولیت ہو، جہاں فنٹیک نے اہم رول ادا کیا ہو، چاہے وہ وبا کے خلاف ہماری لڑائی ہو، جب دور دراز حفظان صحت کی خدمات اور غذائی تقسیم کافی اہم ہو گئی تھی، چاہے آن لائن تعلیم میں ہو جو کہ آج بہت معمول کی بات ہوگئی ہے ، چاہے زرعی ٹیکنالوجی میں ہمارا کام ہو، اس نے کئی چیلنجوں کا سامنا کرنے میں ہماردی مدد کی۔
جناب گوئل نے کہا کہ دنیا آب و ہوا میں تبدیلی سے لے کر غریبی اور عدم مساوات جیسے کئی عالمی چیلنجوں کا سامنا کررہی ہے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ اختراع ان مسائل کا حل نکالنے کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستانی اسٹارٹ اپ کے تعلق سے ، ہمارے کاروباری افراد ان چیلنجوں سے براہ راست نمٹنے کے لیے اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور ہنرمندی کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے مسائل سے نمٹنے اور سماجی اختراع کے از سر نو تشریح کرکے ہندوستان میں شمولیاتی ترقی کو یقینی بنانے کے وسیلہ کے طور پر کوون، یو پی آئی اور او این ڈی سی جیسے ڈیجیٹل پبلک گُڈس کی مشال پیش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹائر 2 اور 3 بازاروں ، جو تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کو اپنا رہے ہیں، سے بڑھتی شراکت داری میں ہندوستان میں مقامی اسٹارٹ اپ کو توسیع دینے کی تحریک دی ہے جس سے کہ نئے خیالات کامیاب ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ جی20 کے توسط سے ہندوستان اپنی مہارت کو منتقل کرنے کی کوشش کر رہا تھا، جس سے کہ انڈیا اسٹیک گلوبل اسٹیک بن جائے اور یہ اس طریقہ کو تبدیل کرے گا جس سے لوگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں۔ اس سے ٹیکنالوجی کو عام آدمی تک لے جانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو عالمی ٹیکنالوجی اور اختراعی ہب بننے کے لیے کم لاگت، آؤٹ سورس کئے گئے سافٹ ویئر اور سپورٹ سروسز کی منزل سے خود کو بدلنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہندوستان سات برسوں میں 41 رینک کی بڑی چھلانگ لگاتے ہوئے ڈبلیو آئی پی او کے عالمی اختراع اشاریہ (جی آئی آئی) میں 40 ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔
جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان اٹل انوویشن مشن کے ذریعے اسکولی سطح سے ہی اختراع کے جذبے کو پروان چڑھاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس دنیا بھر کے کئی ممالک کے ساتھ اسٹارٹ اپس کی مدد کرنے کے لیے سرگرم پروگرام بھی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان میں سے کچھ اہم مثالیں ہندوستان -امریکہ، ہندوستان-برطانیہ، ہندوستان-آسٹریلیا پارٹنرشپ ہیں جہاں ہم ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس کی مدد کرنے کی کھوج کرتے ہیں، جو سرکلر اکانومی میں تعاون دیتے ہیں، اور صحت، پانی، کھیتی، تعلیم، مالی شمولیت وغیرہ جیسی بنیادی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔
جناب گوئل نے اسٹارٹ اپ کی ترقی کے لیے ’ایس ای این ایس ای ‘- شیئر، ایکسپلور،نرچر،سرو اینڈ امپاور کا منتر دیا۔انہوں نے کہا ، ’’ جب میں اپنے چاروں طرف جوش و خروش دیکھتا ہوں، تو مجھے بدلتی ہوئی ذہنیت، عجلت کا احساس ہوتا ہے، میں محسوس کر سکتا ہوں کہ اسٹارٹ اپ 20 ایک انتہائی طاقتور ادارہ بن جائے گا جو دنیا کے اسٹارٹ اپس کو پہچاننے اور ان کا احترام کرنے کے طریقے کو تبدیل کردے گا۔‘‘
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ آئندہ 2 دنوں میں ہونے والی گفتگو جی 20 رہنماؤں کے لیے عالمی اسٹارٹ اپ انقلاب پر غوروخوض کرنے اور آغاز کرنے کے لئے مضبوط کارروائی کے قابل سفارشات کی بنیاد رکھے گی، جس سے ہمیں دنیا بھر میں اسٹارٹ اپس کے مستقبل میں صحیح معنوں میں تبدیل لانے میں مدد ملے گی۔
اسٹارٹ اپ 20 میں جی 20 ملکوں کے نمائندوں اورمشاہد ملکوں کے 09 خصوصی مدعوین، کثیر سطحی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی اسٹارٹ اپ ایکوسسٹم بھی شرکت کریں گے۔ ہندوستان کے ذریعہ صدارت حاصل کرنے کے بعد جی20 کے تحت قائم گروپ 29-28 جنوری کو اپنی ابتدائی میٹنگ منعقد کررہا ہے، جس میں آئندہ برسوں کے لئے جی 20 ممالک کی انترپریونرشپ اور اختراعی ترجیحات پر پالیسی سفارشات پر نتیجہ خیز پیش رفت کی توقع ہے۔ میٹنگ اسٹارٹ اپس کی مدد کرنے اور اسٹارٹ اپس، کمپنیوں، سرمایہ کاروں، اختراعی ایجنسیوں اور دیگر اہم ایکوسسٹم فریقوں کے بیچ تال میل کو فروغ دینے کے لیے ایک عالمی خاکہ تیار کرے گی۔
افتتاحی اجلاس میں جی 20 شیرپا، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت،اسٹارٹ اپ 20 انڈیاکے چیئرمین ڈاکٹر چنتن ویشنو، حکومت کے سینئر افسران اور دیگر معزز افراد موجود تھے۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 934)
(Release ID: 1894327)
Visitor Counter : 155