الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ایم ای آئی ٹی وائی  کے آر اینڈ ڈی انسٹی ٹیوٹ  ایس اے ایم ای ای آر نے سیمنز ہیلتھ نیئرز کے ساتھ انڈیا ایم آر آئی  ٹیکنالوجی سے متعلق  مفاہمت نامے پر دستخط کیے  جو کہ  ڈیپٹیک ہیلتھ کیئر  آر اینڈ ڈی اور سپلائی چین ایکو سسٹم  کی تعمیر  میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے


اس سے ہر ہندوستانی کے لیے معیاری، کفایتی حفظان  صحت  اور تشخیصی رسائی کے وزیر اعظم کے وژن کے حصے کے طور پر کم لاگت والے ایم آر آئی  دستیاب ہوں گے: ایم او ایس جناب راجیو چندر شیکھر

ہندوستان کے لیے ہمارے وزیر اعظم کا وژن ٹیکنالوجی، آلات اور مصنوعات کا پروڈیوسر ہونا ہے نہ کہ صرف ٹیکنالوجی کا صارف:  وزیر مملکت  جناب راجیو چندر شیکھر

Posted On: 27 JAN 2023 6:08PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور آئی ٹی (ایم ای آئی  ٹی وائی) کی وزارت   کے ہندوستان کے آر اینڈ ڈی سے متعلق  اہم  ادارے ایس ایم ای ای آر  نے آج بنگلورو میں سیمنس ہیلتھ نیئر کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے ہیں  جو کہ جو کہ ہندوستان میں حفظان صحت اور تشخیصی رسائی کو آگے بڑھانے کے لیے نئی، بہتر اور اختراعی ٹیکنالوجیز کی ترقی میں مددگارہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UUTP.jpg

وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر ایس اے ایم ای ای آر اور سیمنز کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کے موقع پرموجود

اسٹریٹجک معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے، الیکٹرانکس، اطلاعاتی ٹکنالوجی، ہنرمندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر ، جو اس موقع پر موجود تھے، نے کہا کہ یہ ہر ہندوستانی کے لئے معیاری اور کفایتی حفظان صحت  اور ڈائگونوسٹک  رسائی  فراہم کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کے حصے کے طور پر کم لاگت والے ایم آر آئیز دستیاب کرائے گا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ 2015 میں وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کئے گئے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام نے ہندوستان کے لئے ٹیکنالوجی کے صارف  سے ٹیکنالوجی، آلات اور مصنوعات کے پروڈیوسر بننے کی راہ ہموار کی ہے، وزیرموصوف نے کہا، ’’آج کا مفاہمت نامے اس سمت  ایک اہم قدم ہے۔ ‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021DB6.jpg

یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان میں حفظان صحت  کا شعبہ ایک بڑے بازار  کی نمائندگی کرتا ہے، وزیرموصوف نے کہا کہ حکومت عالمی کمپنیوں کے ساتھ شراکت کے لیے تیار ہے جو ہندوستان میں مینوفیکچرنگ بیس قائم کرنے کی خواہش مند ہیں۔ ’’ ہم عالمی کمپنیوں اور ہندوستان کے تعلیمی اداروں کے وسیع نیٹ ورک کے درمیان تعاون پر مبنی  تحقیق و ترقی   ماڈل کے بھی حامی ہیں۔‘‘

اس کی مثال پیش کرتے ہوئے کہ حکومت کس طرح سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں صنعت کے سربراہاں اور ماہرین تعلیم کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، وزیر موصوف نے کہا،  ’’حکومت  حفظان صحت  کے شعبے کے ماہرین کے ساتھ مل کر ہندوستان میں اگلی نسل کی صلاحیتوں کی تربیت کے لیے نصاب وضع کرنے کے لئے  تیار ہے۔   ‘‘

ایس اے ایم ای ای آر ، جو سوسائٹی فار اپلائیڈ مائیکرو ویو الیکٹرانکس انجینئرنگ اینڈ ریسرچ کا مخفف ہے،  آر ایف  مائیکرو ویوز رڈار اور کمیونیکیشن سسٹمز، ای 3 ٹیسٹنگ اور میڈیکل الیکٹرانکس ایک اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں مہارت رکھتا ہے۔

وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ یہ شراکت داری  حفظان صحت کی  ٹکنالوجز میں خاص طور پر میگنیٹک ریزوننس امیجنگ (ایم آر آی) اور   لینئیر ایکسی لیٹرز(ایل آئی این اے سی) میں ایس اے ایم ای ای آر ، اور سیمنس ہیلتھ نیئرز کی مہارت کو ہم آہنگ کرتے ہوئے مشترکہ سرگرمیاں جاری رکھے گی جس سے ہندوستان میں ایم آر آئی تک رسائی بہتر ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سیمنز نہ صرف حفظان صحت میں بلکہ دیگر شعبوں میں بھی ہندوستان کا ایک اچھا شراکت دار ہے۔‘‘

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ایس اے ایم ای ای آر کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر پی ہنومنت راؤ نے کہا کہ ایس اے ایم ای ای آر تشخیص کے لیے کینسر تھراپی اور میگنیٹک ریزوننس امیجنگ سسٹم کے لیے ایڈوانسڈ لائنر ایکسلریٹرس میں  تحقیق و ترقی   کو آگے بڑھارہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اس شراکت داری سے سیمنز ہیلتھینئرز کے لیے مقامی صنعت تک رسائی میں مدد ملے گی، اور اس کے نتیجے میں، ایس اے ایم ای ای آر  کی حفظان  صحت کی  جدید ٹیکنالوجیز میں اگلی نسل کی تحقیق تک رسائی حاصل ہوگی۔ یہ اقدامات ہندوستان کے صحت مشن کو ملک بھر میں زندگیاں بچانے کے لیے ابتدائی تشخیص اور علاج کے لیے حفظان  صحت کی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانے کے قابل بنائیں گے۔

جناب راجیش ہرش، جو کہ ایم آر آئی  اور صنعتی ماحولیاتی نظام میں تحقیق کو کوآرڈینیٹ کر رہے ہیں، نے کہا کہ  فی الحال ، ایس اے ایم ای ای آر سشرت ایم آر آئی ( انڈین ایم آر آئی)  سسٹم کے تحت  آئی ایم آر آئی (انڈیجینس میگنیٹک ریزوننس امیجنگ) ٹیکنالوجی تیار کر رہا ہے۔

سیمنز ہیلتھائنرز کے ، چیف ٹیکنالوجی افسر، جناب  پیٹر شارڈ  نے کہا، ’’ شراکت داری انتہائی   مہلک بیماریوں سے لڑنے پر توجہ مرکوز کرے گی اور پورے ملک میں ہر ایک کے لیے  حفظان صحت کو مزید موثر، پائیدار، اور انسانوں کے لئے مشق بنانے کی کوشش کرے گی۔ "

سیمنز ہیلتھ نیئرز ڈیولپمنٹ سینٹر کے سربراہ جناب  دلیپ منگسُلی  نے کہا ’’ اس طرح کی شراکتیں ہندوستان کی حفظان صحت  کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور ہر جگہ صحیح وقت پر صحیح علاج فراہم کرنے کے لیے  اختراع ، تعلیم، حفظان صحت اور ہنر کو ایک ساتھ لانے کے لیے ہندوستان کے ساتھ ہماری وابستگی کی عکاسی کرتی ہیں ۔‘‘

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 914)



(Release ID: 1894246) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Kannada