الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

مالی سال 2022-23 کی تیسری سہ ماہی میں آدھار ای-کے وائی سی لین دین 18.53 فیصد سے بڑھ کر 84.8 کروڑ تک پہنچ گیا


صرف دسمبر میں آدھار ای-کے وائی سی لین دین، 32.49 کروڑ سے عبور کرگیا

دسمبر کے مہینے میں 208.47 کروڑ روپے تک آدھار سے لین دین کئے گئے

Posted On: 27 JAN 2023 11:09AM by PIB Delhi

آدھار پر مبنی ای-کے وائی سی کو اپنانے میں مسلسل پیش رفت دیکھی جارہی ہے اور مالی سال 23-2022 کی اکتوبر-دسمبر سہ ماہی (کیو3) میں، آدھار کا استعمال کرتے ہوئے 84.8 کروڑ سے زیادہ ای-کے وائی سی لین دین کیے گئے، جو موجودہ مالی سال (جولائی-ستمبر) دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 18.53 فیصد زیادہ ہے۔

صرف دسمبر میں آدھار کا استعمال کرتے ہوئے  32.49 کروڑ ای-کے وائی سی لین دین کیے گئے، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں 13فیصد زیادہ ہے۔

آدھار-کے وائی سی سروس شفاف اور گاہک کا  مثبت تجربہ فراہم کرکےاور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرکے بینکنگ اور غیر بینکنگ مالیاتی خدمات میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

اکتوبر میں آدھار ای-کے وائی سی لین دین کی تعداد 23.56 کروڑ تھی اور نومبر میں اس طرح کے لین دین کی تعداد بڑھ کر 28.75 کروڑ ہو گئی اور دسمبرمیں مزید اضافہ دیکھا گیا ، جو معیشت میں اس کے بڑھتے ہوئے استعمال اور افادیت کو ظاہر کرتی ہے۔

105 بینکوں سمیت 169 ادارے ای۔کے وائی سی پر رواں دواں  ہیں۔ ای-کے وائی سی کو اپنانے سے مالیاتی اداروں، ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں اور دیگر اداروں کے صارفین کے حصول کی لاگت میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔

دسمبر 2022 کے آخر تک، اب تک آدھار ای-کے وائی سی لین دین کی مجموعی تعداد بڑھ کر 1382.73 کروڑ ہو گئی ہے۔ ای-کے وائی سی لین دین آدھار ہولڈر کی واضح رضامندی، کے وائی سی  کی تصدیق کے لئے ذاتی طور پرموجودگی  اور جسمانی کاغذی کارروائی کے بعد کیا جاتا ہے ۔

اسی طرح آدھار سے لین دین کااستعمال بھی رہائشیوں کے درمیان بڑھ رہا ہے۔ صرف دسمبر کے مہینے میں، 208.47 کروڑ آدھار  سےلین دین کیے گئے، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں تقریباً 6.7 فیصد زیادہ ہے۔

ان میں سے زیادہ تر ماہانہ لین دین اور توثیق  بائیو میٹرک فنگر پرنٹ ، ڈیموگرافک اور اوٹی پی  کی توثیق  کے ذریعہ کی گئی۔

اب تک، مجموعی طور پر تقریباً 8829.66 کروڑکے آدھار تصدیقی لین دین دسمبر 2022 کے آخر تک  کئےگئے ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح آدھار مالی شمولیت، فلاح و بہبود، اور کئی دیگر خدمات حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

چاہے شناخت کی تصدیق کے لیے ای-کے وائی سی ہو، براہ راست فنڈ کی منتقلی کے لیے آدھار سے چلنے والا ڈی بی ٹی، تمام مقامات پر  بینکنگ کے لیے اے ای پی ایس، یا تصدیق، آدھار، گڈ گورننس کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر،ڈجیٹل انڈیا کے وزیر اعظم جناب نریندرمود کے وژن کی حمایت میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے ا ور رہائشیوں کی  زندگی کو آسان بنارہا ہے ۔

مرکز اور ریاستوں کے ذریعہ ملک میں جاری  1100  سے زیادہ سرکاری اسکیموں، پروگراموں کو آدھار کے استعمال کے لیے نوٹیفائی  کیا گیا ہے۔ ڈیجیٹل آئی ڈی مرکز اور ریاستوں میں مختلف وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے، شفافیت اور ٹارگیٹڈ استفادہ کنندگان کو فلاحی خدمات کی فراہمی میں مدد کر رہی ہے۔

دسمبر 2022 کے اختتام تک، مجموعی طور پر 1610.44 کروڑ بینکنگ لین دین اے ای پی ایس اور مائیکرو-اے ٹی ایمز کے نیٹ ورک کے ذریعے ممکن ہوئے ہیں۔

 

***********

ش ح ۔  ع ح۔  ف ر

U. No.897



(Release ID: 1894078) Visitor Counter : 136