امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

حکومت نے اوپن مارکیٹ سیل اسکیم کے تحت 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی فروخت کی تجویز کو منظوری دی


گندم اور آٹے کی داخلی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے تاجروں، ریاستی حکومتوں اور کوآپریٹیو اداروں/فیڈریشنوں/ سرکاری زمرے کے اداروں کے ذریعے فروخت

Posted On: 25 JAN 2023 7:36PM by PIB Delhi

 

فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (داخلی) کے تحت سنٹرل پول اسٹاک سے 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم کو مختلف راستوں سے مارکیٹ میں اُتارے گا۔

او ایم ایس ایس ڈی) اسکیم کے ذریعے 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم کو دو ماہ کے اندر متعدد چینلوں کے ذریعے مارکیٹ میں اتارنے سے گندم اور آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر فوری اثر پڑے گا اور اس سے بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور عام آدمی کو کافی راحت ملے گی۔

ملک میں گندم اور آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی سربراہی میں وزراء کے گروپ نے آج ملاقات کی اور ملک کے بفر اسٹاک کی پوزیشن پر تبادلہ خیال کیا۔

بڑھتی ہوئی قیمتوں پر فوری گرفت کے لیے منڈی میں گندم اتارنے کے لیے درج ذیل اختیارات کو وزراء کی کمیٹی (سی او ایم) نے منظور کیا:

1۔ ای نیلامی کے ذریعے فلور ملرز، بلک خریداروں وغیرہ کو ای نیلامی کے تحت ایف سی آئی ریجن سے فی خریدار، فی نیلامی، زیادہ سے زیادہ 3000 میٹرک ٹن کے حساب سے گندم  کی فراہمی عمل میں لائی جائے گی۔

2۔ ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی اسکیموں کے لیے بغیر ای نیلامی کے گیہوں کی پیشکش کی جائے گی۔

3۔ مذکورہ چینلوں کے علاوہ ای نیلامی کے بغیر سرکاری زمرے کے اداروں/کوآپریٹیو اداروں/فیڈریشنوں، کیندریہ بھنڈاروں/این سی سی ایف/نافیڈ وغیرہ کو 2350 روپےفی قنطال کی رعایتی شرح پر گندم پیش کی جائے گی۔ اس خصوصی اسکیم کے تحت فروخت اس شرط سے مشروط ہوگی کہ خریدار گندم کو آٹے میں تبدیل کرے گا اور اسے 29.50 روپے  فی کلوگرام کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت پر عوام کو پیش کرے گا۔

یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا اگلے دو ماہ کے اندر گندم کو مارکیٹ میں اتارے گا تاکہ گندم اور آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر فوری گرفت ہو۔

ایف سی آئی جنوری سے مارچ 2023 کے دوران ملک بھر میں اسٹاک کی ای نیلامی کا عمل فوری طور پر شروع کرنے جا رہا ہے۔

****

U.No:869

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1893891) Visitor Counter : 154