زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

فصل کٹائی کے بعد کے انتظامی بنیادی ڈھانچے اور کمیونٹی زرعی اثاثوں کی تعمیر کے لئے زرعی سیکٹر میں پروجیکٹوں کے لئے پونجی جٹانے کی غرض سے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کی رقم 30000کروڑ روپے کے ہندسے کو پار کرگئی ہے

Posted On: 23 JAN 2023 3:27PM by PIB Delhi

زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ (اے آئی ایف)کے نفاذ کے ڈھائی سال کے اندر اس اسکیم نے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کے تحت 15000کروڑ روپے کی منظور شدہ رقم کے ساتھ زرعی بنیادی ڈھانچہ سیکٹر میں پروجیکٹوں کے لئے 30000کروڑ روپے سے زیادہ جٹائے ہیں۔ تین فیصد سود کی شکل میں مالی مدد کی حمایت کے ساتھ دو کروڑ روپے تک کے قرض کے لئے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لئے کریڈٹ گارنٹی فنڈ سپورٹ کے توسط سے کریڈٹ گارنٹی حمایت اور دیگر مرکزی اور ریاستی سرکار کے ساتھ ہم آہنگی کی سہولت کے ساتھ زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ اسکیم سے کسانوں، زرعی صنعت کاروں، کسان گروپوں جیسے     کسان پیداواری تنظیموں ، (ایف پی او)، اپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں، (ایس ایچ جی)، مشترکہ ادائیگی گروپوں(جے ایل جی)وغیرہ اور کئی دیگر لوگوں کو فصل کٹائی کے بعد کے انتظامی بنیادی ڈھانچے اور پورے ملک میں کمیونٹی زرعی اثاثے کی تعمیر کے لئے مالی امداد فراہم کررہی ہے۔

کرناٹک کے مانڈیہ ضلع کے یوگیش سی بی نے صارفین کی ضرورت اور کسانوں سے بنیادی پروسیسڈ سبزیوں کی سپلائی کے درمیان مانگ سپلائی کے فرق کو سمجھتے ہوئے سبزیوں کے لئے ایک پرائمری پروسیسنگ سینٹر کے قیام کی تلاش میں تھے۔انہیں سرکار سے دستیاب مدد کی تلاش کرتے ہوئے سال 2020 میں زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ اسکیم کے بارے میں پتہ چلا۔ اس کے بعد انہوں نے 1.9کروڑ روپے کے قرض کے لئے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ پورٹل پر درخواست دی، جس کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ذریعے تصدیق کی گئی  اور دسمبر 2020 میں بینک آف انڈیا کے ذریعے بہت     جلد ی منظور کیا گیا۔ وہ زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کی مدد سے اپنے خواب کو پورا کرنے میں کامیاب رہے اور اس طرح سے اریانت ویج پرائیویٹ لمٹیڈ وجود میں آیا۔ زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ اسکیم کے تحت فراہم کی گئی سود مدد کے توسط سے وہ صرف 5.45فیصد کی لاگو سود شرح (آر او آئی)پر قرض حاصل کرنے میں اہل تھا، جوکہ کھلے بازار شرح سے بہت کم ہے۔موجودہ وقت میں اریانت ویج 250 سے زیادہ مقامی کسانوں کو بیج اور معیار والی سبزیاں اُگانے کی تکنیک فراہم کرکے ان کی حمایت کرتا ہے، پھر وہ کسانوں سے مناسب قیمت پر پیدوار جمع کرتے ہیں، جس کے بعد میں روزانہ کی بنیاد پر آخری صارف سے پہنچنے سے پہلے پروسیسنگ سینٹر میں انہیں صاف، سلسلہ وار ، زمرہ بند اور پیک کیا جاتا ہے۔

اسی طرح سے مدھیہ پردیش کے جبل پور ضلع کے ایک کسان آنند پٹیل نے خاص طور سے چھوٹے اور حاشیے پر رہنے والے کسانوں کے لئے،  جن کے لئے زرعی مشینری سستی نہیں ہے، زراعت میں مشین کاری کی اہمیت اور ضرورت کو محسوس کیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایک ہائی ٹیک سینٹر قائم کیا ، جہاں کسانوں کو کرایے کی بنیاد پر زرعی مشینری فراہم کی جاتی ہے۔ اس ہائی-ٹیک سینٹر میں 12زرعی مشینری ہیں، جن میں کمبائن ہارویسٹر ، تھریسر، لیزر لینڈ لیویلر ، ٹریکٹر، زیرول ٹِل سیڈ کم فرٹیلائزر ڈرِل، ملچر وغیرہ شامل ہیں۔ جن کی قیمت تقریباً 60.82لاکھ روپے ہے۔ جو جناب پٹیل جیسے کسان کو زیادہ لگ رہی ہے، لیکن زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ اور دیگر مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی اسکیموں کے ساتھ تال میل کی اس انوکھی خصوصیت کے توسط سے جناب پٹیل نہ صرف 5.4فیصد کی کافی کم  سود شرح پر 45.62لاکھ روپے کا قرض حاصل کرنے میں اہل تھے، بلکہ زراعت و کسانوں کی بہبود  کی وزارت کی زرعی مشین کاری (ایس ایم اے ایم)اسکیم پر ذیلی مشن کے تحت کل پروجیکٹ لاگت کے 40 فیصد کی پونجی پر مبنی سبسڈی کا فائدہ بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اب وہ 100 سے زیادہ چھوٹے اور حاشیے پر رہنے والے کسانوں کو ان مشینوں کی خدمات فراہم کررہے ہیں، جس سے انہیں کافی محنت ، وقت اور پیسہ بچانے میں مدد ملی ہے۔یوگیش اور آنند زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کے 20000سے زیادہ مسفتدین میں سے دو ہیں، جن کا اپنی پروفائل میں تکسیریت لانے اور زرعی ترقی میں آگے بڑھنے کا خواب زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کی مدد سے سچ ہوگیا ہے۔زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ انتہائی ضروری ، زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور جدید کاری کے توسط سے پُر اَمن ہندوستانی زراعت کے پس منظر کو بدل رہا ہے۔ یہ بنیادی ڈھانچہ منصوبے فصل کٹائی کے بعد کے نقصان کو کم کرنے ، زرعی پیکیج اور روایتوں کے جدید کاری میں مدد کررہے ہیں اور اس کے علاوہ کسانوں کو ان کے پیداوار کی بہتر قیمت کے حصول میں بھی مدد کررہے ہیں۔

زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ (اے آئی ایف)8جولائی 2020 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش رہنمائی میں فصل  کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے اور کمیونٹی زرعی اثاثوں کی تعمیر کےلئے شروع کی گئی ایک مالی امداد کی سہولت ہے۔ اس اسکیم کے تحت سال 26-25تک ایک لاکھ کروڑ روپے تقسیم کئے جانے ہیں اور 33-32تک قرض کی شکل میں مالی مدد اور کریڈٹ گارنٹی مدد دی جائے گی۔

 

02.jpg 01.jpg

04.jpg 03.jpg

مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے زراعت و کسانوں کی بہبود کی وزارت ، متعدد اجلاسوں اور ورکشاپ کا انعقاد کرتی رہی ہیں۔تصویر میں (1)زراعت وکسانوں کی بہبود کی وزارت میں جوائنٹ سیکریٹری اور زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ اسکیم کے انچارج جناب سیموئل پروین کمار،  قومی اے آئی ایف بینکرز کنکلیو میں ’بینکرز اینکرز ’ ہیں، عنوان سے بینکروں کو خطاب کرتے ہوئے۔(2)پونے میں مہاراشٹر ریاستی زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کانکلیو ، (3)زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ ورکشاپ بینک تربیتی اداروں کی اِکائیوں کے لئے اور (4)لکھنؤ میں اترپردیش ریاستی زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ اجلاس۔

************

ش ح۔ج ق۔ ن ع

(U: 752)



(Release ID: 1893120) Visitor Counter : 175