سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ آئی آئی ایس ایف، بھوپال میں شروع ہونے والا اسٹارٹ اپ کنکلیو صحت، زراعت، صنعتی ٹیکنالوجی، آئی ٹی،  نقل وحرکت  اور تعلیم کے شعبوں میں ٹیکنا لوجی پر مبنی  اختراعی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کے ساتھ 300 گہری ٹیکنا لوجی  کی کامیابی کی کہانیوں کو پیش کرے گا


وزیر موصوف نے نئی دہلی میں سائنس کی چھ وزارتوں اور محکموں کی مشترکہ میٹنگ میں 21 سے 24 جنوری 2023 تک منعقد ہونے والی آئی آئی ایس ایف کی تیاریوں کا جائزہ لیا

بھوپال میں ہونے والے اسٹارٹ اپ کانکلیو میں انکیوبیشن خدمات اور مشترکہ انفراسٹرکچر اور اسٹارٹ اپ کی تشکیل کے لیے رہنمائی فراہم کرنے والوں کی کارکردگی کے نمونے پیش کئے جائیں گے

Posted On: 18 JAN 2023 5:58PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی  سائنسز؛ پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا، بھوپال میں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول(آئی آئی ایس ایف-2022) میں سٹارٹ اپ کانکلیو 300 ڈیپ ٹیک کی کامیابی کی کہانیوں سے لوگوں کو روشناس کرائے گا، جس میں تکنیکی اختراعی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز، صحت، زراعت، صنعتی ٹیکنالوجی، آئی ٹی، نقل و حرکت اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں ۔

سائنس اور ٹیکنالوجی، حیاتیاتی ٹیکنالوجی، سی ایس آئی آر، ارضیاتی علوم،  خلاء  اور ایٹمی توانائی  سمیت سائنس کی چھ وزارتوں اور محکموں کی مشترکہ میٹنگ میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 21 سے 24 جنوری 2023 تک منعقد ہونے والی آئی آئی ایس ایف بھوپال کی تیاریوں کا جائزہ لیا اور مربوط اسٹارٹ اپس اور مربوط تحقیق و ترقی کے کام پر زور دیا ۔

1.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ 2015 میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ پر قومی پرچم لہرایا تھا اور اسٹارٹ اپ انڈیا اسٹینڈ اپ انڈیا کا نعرہ دیا تھا تب سے ہندوستان میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم نے زور پکڑا ہے۔اور اس طرح انھوں نے ملکی معیشت کے لیے نیا وژن متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں 350  سے کچھ زیادہ ا سٹارٹ اپس تھے، اگست 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر 75,000 ہو گئی اور صرف چند مہینوں میں ملک کے 653 اضلاع میں سٹارٹ اپس کی تعداد 75,000 سے بڑھ کر 88,000 تک پہنچ گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتے ہوئے شعبے نے نو لاکھ سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے ہیں۔

وزیرموصوف  نے کہا کہ ہندوستان میں 107 یونی کارنز (اسٹاک مارکیٹ میں درج کیے جائےبغیر 1 بلین ڈالر تک پہنچنے والی کمپنیاں)  بھی اس وقت کام کر رہے ہیں  اور ان میں سے  23 یونی کورن سال2022  میں ہی سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا، بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق، نومبر 2022 تک، امریکہ 704 یونی کارن کے ساتھ عالمی سطح پر اسٹارٹ اپ انڈسٹری میں سب سے آگے ہے، اس کے بعد چین، جس کے پاس 243  یونی کارن ہیں، اور ہندوستان بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، بھوپال میں اسٹارٹ اپ کانکلیو میں انکیوبیشن سروسز اور مشترکہ انفراسٹرکچر کی پیشکش کرنے والوں کے کارناموں کی نمائشیں ہوں گی اور  ایک دوسرے سے سیکھنے ، نیٹ ورکنگ اور بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس، سہارا دینے والے افراد  اور اسٹیک ہولڈرز کے لیے خصوصی توجہ کے ساتھ مباحثہ منعقد کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ بنانے اور اسٹارٹ اپ انڈیا کے تحت مواقع سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں رہنمائی بھی اسی مقام پر فراہم کی جائے گی۔

2.jpg

آئی آئی ایس ایف، بھوپال میں حصہ لینے والے کچھ اہم  اور نمایاں مقررین  اور ماہرین ہیں ڈاکٹر کرشنا ایلا، سی ایم ڈی، بھارت بائیوٹیک، ڈاکٹر ارچنا شرما، سی ای آر این، جنیوا،جناب ایس سوما ناتھ، چیئرمین، اسرو، ایس ایچ۔ آنند دیشپانڈے، بانی اور سی ایم ڈی پرسسٹنٹ سسٹم، پروفیسر اے پی ڈمری، ڈائریکٹر،ڈی ایس ٹی- آئی آئی جی، ڈاکٹر انیل بھاردواج، ڈائریکٹر، پی آر ایل، پروفیسر امیتاو پاترا، ڈائریکٹر، آئی این ایس ٹی  موہالی، پروفیسر تاپس چکرورتی، ڈائریکٹر آئی اے سی ایس ۔

سائنس میں نئے میدانوں اور نئی سرحدوں  سے متعارف ہونے کا موقع دینے والا،ایس اینڈ ٹی کے مختلف شعبوں میں بہترین افراد کے ساتھ طلباء/محققین کے خوشگوار بات چیت اور مختصر بحث پر مبنی سیشنز کا ایک پلیٹ فارم ہوگا۔ یہ یقینی طور پر طلباء کو اپنے کیریئر میں سائنس اور تحقیق کو آگے بڑھانے کی ترغیب دے گا۔

ڈاکٹر کرشنا ایلا، سی ایم ڈی، بھارت بائیوٹیک، سیشن کی قیادت کریں گے، جس کا عنوان ہے ‘‘سائنس اور انٹرپرینیورشپ کے ذریعے آتم  نربھر بھارت کو طاقت دینا’’، جبکہ جناب آنند دیشپانڈے، بانی اور سی ایم ڈی پرسسٹنٹ سسٹمز ‘‘ڈیٹا سائنس میں تکنیکی ترقی اور ڈیجیٹل تبدیلی میں ہندوستان کی قیادت’’  کے موضوع   پر منعقد ہونے والے سیشن کی صدارت کریں گے۔

ڈاکٹر ارچنا شرما، سی ای آر این، جنیوا ‘‘ کائنات کے رازوں کو کھولنے کی سمت میں ایک سائنسدان کا سفر’’ کے موضوع پر کلیدی اسپیکر ہوں گی، جبکہ اسرو کے چیئرمین ‘‘خلا کی سرحدوں میں تکنیکی ترقی کے ساتھ امرت کال کی طرف مارچ’’ کے موضوع پر منعقد ہونے والے سیشن کی صدارت کریں گے۔

ینگ سائنٹسٹ کانفرنس 22 جنوری سے 24 جنوری تک منعقد کی جائے گی۔ اس تقریب کا مقصد نوجوان سائنسدانوں، محققین، فیکلٹیز اور قومی لیبارٹریوں، تعلیمی اداروں اور سائنسی صنعت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے سائنس سے وابستہ اختراع کاروں  کے لیے ہے۔ ینگ سائنٹسٹ کانفرنس کے لیے منتخب کیے گئے موضوعات میں سائنس کی تحقیق، وبائی چیلنجز، اثرات اور ویکسین کی ترقی میں تحقیق، آبی وسائل، تحفظ، ری سائیکلنگ اور پیوریفیکیشن، حیاتیاتی تنوع، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، خود انحصار ہندوستان کے لیے خوراک اور توانائی کی حفاظت شامل ہیں۔ .

3.jpg

نیو ایج ٹیکنالوجیز شو (22-24 جنوری) کا مقصد  مصنوعی ذہانت مشین لرننگ، سائبر سیکیورٹی، بلاک چین، ڈیجیٹل کرنسی انڈسٹری، 4.0، 5جی/6جی ، کوانٹم کمپیوٹنگ، سیمی کنڈکٹر چپ، ڈیزائن ، ڈرون ٹیکنالوجیز ، سبز توانائی ، اسپیس ٹیکنالوجیز، سینسر ٹیکنالوجیز، سسٹمز اور مصنوعی حیاتیات جیسی جدید ٹیکنالوجیز میں اختراع کاری کو فروغ دینا ہے۔

یہاں  این اے ٹی ایس نمائش/ انوویشن شوکیس [100]  کا انعقاد کیا جائے گا ، جہاں طلباء مختلف جدید علاقوں میں انجینئرنگ کے ذریعہ تیار کئے گئے  ہنر مندی کے اولین نمونوں اور مصنوعات کی نمائش کریں گے۔

میٹنگ میں حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹیفک ایڈوائزر، سکریٹری، ڈی ایس ٹی، سکریٹری محکمہ خلائی امور ، سکریٹری،وزارت  ارضیاتی  علوم، سکریٹری، محکمہ حیاتیاتی ٹیکنالوجی، سکریٹری،  ڈی ایس آئی آر اور دیگر سائنس کے شعبه جات کے نمائندوں اور سینئر افسران نے شرکت کی۔

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.623



(Release ID: 1892123) Visitor Counter : 142