عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے متعارف کرائی گئی حکمرانی کی اصلاحات کام کرنے والی خواتین کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتی ہیں: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا بیان
مرکزی وزیر نے خواتین افسران اور عملے کی فلاح و بہبود کے لیے گزشتہ ساڑھے 8 سالوں میں عملہ، پی جی اور پنشن کی وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے خواتین پر مبنی خصوصی اقدامات کا ذکر کیا
Posted On:
17 JAN 2023 12:59PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ ارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیر اعظم کے دفتر، میں وزیرمملکت ، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے متعارف کرائی گئی گورننس اصلاحات کام کرنے والی خواتین کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتی ہیں۔
عملہ کی وزارت کے ذریعہ کئے گئے کئی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے، جو کہ عملے کے انتظام کے لئے نوڈل وزارت ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈی او پی ٹی نے مرکزی حکومت کی ملازمتوں میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے اور انہیں پیشہ ورانہ کے ساتھ ساتھ خاندان طرز زندگی کے درمیان ایک توازن فراہم کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کی ہیں۔
مرکزی وزیر نے چائلڈ کیئر لیو(سی سی ایل) کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 730 دن کی سی سی ایل گرانٹ کے تسلسل میں کچھ نئے اقدامات بھی اٹھائے گئے ہیں اور ان میں سے کچھ اقدامات بھی کئے گئے ہیں جن میں مناسب مجاز اتھارٹی کی منظوری سے چائلڈ کیئر لیو پر ملازم کو پہلے کے ساتھ ہیڈ کوارٹر چھوڑنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ چھٹی کے سفر کی رعایت (ایل ٹی سی) بھی اس وقت حاصل کی جا سکتی ہے، جب کہ ایک ملازم سی سی ایل پر ہے اور وہ غیر ملکی سفر سے متعلق بھی پیش رفت کرسکتا ہے، بشرطیکہ مناسب مجاز حکام کی طرف سے پیشگی منظوری لی جائے۔ مزید برآں، چائلڈ کیئر لیو کی کم از کم مدت لازمی 15 دن سے کم کر کے 5 دن کر دی گئی ہے اور سی سی ایس کے رول سی- 43 کے تحت کسی سرکاری ملازم کے چائلڈ کیئر لیو حاصل کرنے کے مقصد کے لیے معذور بچے کی صورت میں 22 سال کی حد(چھٹی)ضابطے، 1972 کو ہٹا دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معذور خواتین ملازمین کے لئے ماہانہ تین ہزار روپے @ کاخصوصی الاؤنس منظور کیا گیا ہے جو 01 جولائی 2022 سے بچوں کی دیکھ بھال کے لئے دیا گیا ہے ، جس میں ڈی اے میں 50 فیصد اضافے پر 25 فیصد اضافہ ہوگا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ جنسی طور پرہراسا کرنے کی انکوائری سے منسلک خصوصی چھٹی کا بھی بندوبست کیا گیا ہے، کیونکہ ایک متاثرہ سرکاری ملازم خاتون 90 دن تک کی چھٹی لے سکتی ہے، جو انکوائری کے زیر التواء ہونے کے دوران دی جائے گی اور اس ضابطے کے تحت متاثرہ خاتون سرکاری ملازم کو دی گئی چھٹی کے اکاؤنٹ میں ڈیبٹ نہیں کیاجائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پیدائش کے فوراً بعد بچے کی مردہ پیدائش یا موت کی وجہ سے ہونے والے ممکنہ جذباتی صدمے کو مدنظر رکھتے ہوئے، جس کا ماں کی زندگی پر بہت دور رس اثر پڑتا ہے، اب پیدائش/مردہ پیدائش کے فوراً بعد بچے کی موت کی صورت میں مرکزی حکومت کی خاتون ملازم کو 60 دن کی خصوصی زچگی کی چھٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر موصوف نے اس بات کی نشاندہی کہ مکمل کووڈ کی مدت کے دوران بھی خواتین افسران اور عملے کے لئے او ایم ایس کے ذریعہ خصوصی تجاویز اور گنجائشیں فراہم کی گئی تھی جن میں روسٹر کے مطابق حاضری، کم سے کم عملے کے ذریعہ کام چلانا اور حاملہ خواتین ملازم کو روزانہ کی حاضری سے رخصت دیتے ہوئے انہیں گھر سے کام کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
پنشن اور پنشنرز کی بہبود کے محکمے میں خواتین پر مبنی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک حالیہ او ایم کا حوالہ دیا جس میں ایک طلاق شدہ بیٹی کو، جس کے معاملے میں اس کے والدین کی موت کے بعد طلاق کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا، اس صورت میں فیملی پنشن کے لئے اہل ہوگی بشرطیکہ والدین کی موت سے پہلے طلاق کی درخواست دائر کی گئی ۔ اسی طرح، این پی ایس کے تحت لاپتہ ملازمین کے اہل خانہ اب ایف آئی آر درج کرنے کے 6 ماہ کے اندر پنشن حاصل کر سکتے ہیں اور انہیں 7 سال تک انتظار نہیں کرنا پڑے گا جس کے بعد ملازم کو مردہ سمجھا جائے گا۔ یہاں تک کہ ایسے معاملات میں جہاں سرکاری ملازم 7 سال کی سروس مکمل کرنے سے پہلے فوت ہو جاتا ہے، فیملی پنشن پہلے 10 سالوں کے لیے آخری تنخواہ کے 50فیصد اور اس کے بعد آخری تنخواہ کے @ 30فیصد کی شرح سے خاندان کو ادا کی جائے گی۔
*************
ش ح ۔ح ا ۔ رض
U. No.561
(Release ID: 1891768)
Visitor Counter : 137