سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
امریکہ کی نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) نےہندوستان کے ساتھ مصنوعی ذہانت( اے آئی) ، سائبر سیکورٹی، کوانٹم، سیمی کنڈکٹر،صاف ستھری اور آلودگی سے مبرا توانائی ، جدید ترین وائر لیس ، بائیو ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز، اجرام ِسماوی ، طبیعیات اورکیمیا سے تعلق رکھنے والے فلکیات کی ایک شاخ یعنی فلکی طبیعیات اور دفاع جیسے شعبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اورگہرے تعاون کی تجویز پیش کی
ممتاز این ایس ایف کے ایک امریکی وفد نے آج سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اورسائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق دوطرفہ اورباہمی تعاون کو اگلی سطح تک لے جانے کا وعدہ کیا
وزیر اعظم نریندر مودی نے سائنسی کاوشوں کے تمام شعبوں میں نئے مواقع اور امکانات کھولے ہیں، لیکن اس سے بھی زیادہ خلاء، بایوٹیک، ارضیاتی محل وقوع اور ہمہ گیر اورپائیدار اسٹارٹ اپس کے شعبوں میں امکانات میں اضافہ کیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
این ایس ایف نے اہمیت کے حامل معدنیات ، اسمارٹ کاشت کاری ، بائیو معیشت اور 6 جی ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں کھولنے کا بھی وعدہ کیا
Posted On:
13 JAN 2023 5:00PM by PIB Delhi
ممتاز نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) کے ایک اعلیٰ سطحی امریکی وفد نے آج مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی سائنسز کے آزادانہ چارچ کے وزیر مملکت ،وزیر اعظم کے دفتر پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشنس، جوہری توانائی اور خلاء سے متعلق امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مصنوعی ذہانت (اےآئی)، سائبر سیکورٹی، کوانٹم، سیمی کنڈکٹر، صاف ستھری اور آلودگی سے مبراتوانائی ، جدید ترین وائرلیس،بائیو سائنس ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز، اجرام میں سماوی ، طبیعیات اورکیمیا سے تعلق رکھنے والے فلکیات کی ایک شاخ یعنی فلکی طبیعیات اور دفاع جیسے شعبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اورگہرے تعاون کی تجویز پیش کی۔
امریکی وفد کے سربراہ، نیشنل سائنس فاؤنڈیشن آف یونائیٹڈ اسٹیٹس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سیتھورامن پنچاناتھن، نے وزیر موصوف سے وعدہ کیا کہ وہ اس تعاون کو اگلی سطح تک لے جائیں گے ۔ انہیں اس بات کو نمایاں کرکے خوشی ہوئی کہ گزشتہ چھ مہینےمیں سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر کے ساتھ یہ ان کی تیسری ملاقات ہے اور یہ بات اس موقف کی سنجیدگی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے امریکی وفد کو بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ساڑھے 8 سالوں میں سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع میں ذاتی دلچسپی لی ہےاور عام آدمی کے لیے رہن سہن میں آسانی لانے کی غرض سے سائنس پر مبنی حل کے ذریعے سماجی شعبے کی اسکیموں کو نافذ کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ وزیر موصوف نے کہا، وزیرا عظم نریندر مودی کی طرف سے ملنے والی سرپرستی کی بدولت سائنسی کاوشوں کے تمام شعبوں میں نئے مواقع اور امکانات پیدا ہوئےہیں، لیکن اس سے بھی زیادہ خلا ، بایوٹیکنالوجی، ارضیاتی محل وقوع اور ہمہ گیر اور پائیدار اسٹارٹ اپس کے شعبوں میں مواقع اور امکانا ت پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 2014 سے یوم آزادی کی اپنی ہر تقریر میں ،وزیرا عظم مودی نے کلیدی سائنسی چیلنجوں اور صفائی ستھرائی ، ہائیڈروجن مشن، ڈیجیٹل حفظان صحت نظام، گہرے سمندر سے متعلق مشن ،صاف ستھری اور آلودگی سے مبرا توانائی اور اسٹارٹ اپس جیسے کلیدی سائنسی چیلنجوں اور پروجیکٹوں کونمایاں کرکے پیش کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ ہندوستان اور امریکہ دونوں کے لیے عالمی چیلنجوں سے لڑنے میں عالمی قیادت فراہم کرنے کی غرض سے ایک پائیدار اور مضبوط رشتہ قائم کرنے کا بہترین وقت ہے۔انہوں نے کہا، تعلقات کے قیام میں بہت آسانی ہے اور مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے آمادگی اور پُرامید ی کی ایک واضح علامت ہے۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ جب اہمیت کے حامل شعبوں میں ٹیکنالوجی کو منتقل کرنے کا معاملہ درپیش ہوگاتو امریکہ اپنے فطری اتحادی (دنیا کی سب سے قدیم اورسب سے بڑی جمہوریتوں) کی مدد کے لیے آئے گا، کیونکہ تعاون اور اشتراک کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
وفود کی سطح کی بات چیت کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، دونوں فریقوں نے پہلے ہی مطلوبہ شعبوں کی نشاندہی کرلی ہے اورحفظان صحت ، ٹیکنالوجی، خلا، ارضیاتی اور سمندری سائنس اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون جاری ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ، جب بات سائنسی دریافت اور تکنیکی اختراعات کی ہو تو دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ تعلق اور مشترکہ مفاد قائم ہے اوراب وقت آگیا ہے کہ ان رابطوں کو وسیع تر عالمی بھلائی کے لیے مضبوط کیا جائے اور انہیں بروئے کار لایا جائے۔
ڈاکٹر سیتھورامن پنچاناتھن نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یقین دلایا کہ جن موضوعات کی پہلے نشاندہی کی گئی تھی اور آج کی میٹنگ میں بھی جنہیں سامنے لایا گیا ہے ان کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے اہمیت کے حامل معدنیات، اسمارٹ کاشت کاری، بائیو- معیشت اور 6 جی ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں کھولنے کا بھی وعدہ کیا۔انہوں نے وزیرموصوف کو بتایا کہ مارچ 2023 سے نشانزد منصوبوں پر مزید مشترکہ کوششیں کی جائیں گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے این ایس ایف کے وفد کو بتایا کہ بیرون ملک مقیم ہندوستانی سائنسی افراد ، عالمی گفتگو کو تشکیل دینے ،اورخاص طور پر ٹیکنالوجی سے متعلق جدت طرازی کے منظر نامے میں ، دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور برادریوں میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہا، دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر باہمی دلچسپی کے شعبوں میں گہری ٹیکنالوجی والے ٹیک اسٹارٹ اپس کی مشترکہ طور پر شناخت کرنے انہیں پروان چڑھانے اور فروغ دینے کے راستے تلاش کرنے چاہئیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مجوزہ مربوط ڈیٹانظام کے لیے این ایس ایف کا تعاون بھی طلب کیا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام مختلف اداروں کی جانب سے مختلف طریقوں سے کیا جا رہا ہے لیکن مجوزہ مربوط ڈیٹانظام ،ڈیٹا کے تجزیہ اور اس سے منسلک فوائد کی حصولیابی میں طویل مدتی مفید ثابت ہوگا۔ وزیر موصوف نے کہا،این ایس ایف- نیشنل سینٹر فار سائنس اینڈ انجینئرنگ اسٹیٹ اسٹکس کے ساتھ علمی ساجھیداری، اس شعبہ میں طویل مدتی صلاحیت سازی کے لحاظ سے بہت اہمیت کی حامل ہو گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی شعبے میں اور خاص طور پر خلائی ملبے کے بندوبست جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون میں اضافہ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ این اے ایس اے- آئی ایس آر او کے مصنوعی اپرچر ریڈار سیٹلائٹ کے 2023 میں لانچ کیے جانے کی امید ہے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تعلیمی ساجھیداری -امریکی اور ہندوستانی اداروں اور طلباء کے درمیان روابط قائم کرنے کے لیے- رابطہ کاری کی ایک اور جہت رہی ہے۔ گزشتہ سال ایس ٹی ای ایم پر مرکوز یونیورسٹیوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ تعلیمی گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیاتھا۔
حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی صلاحکار (پی ایس اے) پروفیسر اجے کمار سود ، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری، ڈاکٹر ایس چندر شیکھر ، نیشنل سیکورٹی کونسل سکریٹریٹ کے جوائنٹ سکریٹری جناب ستیہ جیت موہنتی اور سبھی چھ ایس اینڈ ٹی محکموں کے دیگرسینئر افسران نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔
***********
ش ح ۔ ع م ۔ م ش
U. No.514
(Release ID: 1891538)
Visitor Counter : 138