کامرس اور صنعت کی وزارتہ

تجارتی پالیسی فورم کا نتیجہ، ہندوستان اور امریکہ دونوں   کے لئے، خوش اسلوبی ،دوستانہ اور  بھروسہ مند تجارتی ماحول کی شکل میں سامنے آیا: جناب پیوش گوئل



لچک دار تجارت سے متعلق ایک نئی ٹی پی ایف ورکنگ گروپ کی تشکیل دی گئی ہے  تاکہ اپنی سپلائی چین کو بڑھایا جاسکے : جناب گوئل

ورکنگ گروپ کی سہ ماہی میٹنگ ہوگی اور مخصوص تجارتی نتائج کی نشاندہی کی جائے گی

ہندوستان اور امریکہ دو نوں  ،چھوٹے تجارتی سودوں  کے مقابلے تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے بڑے پیمانے پر دو طرفہ عمل دخل کی امیدکررہے ہیں

امریکہ کا ہندوستان میں سرمایہ کاری کے لئے اہم منصوبہ ہے: جناب  گوئل

ڈبلیو ٹی او تنازعہ  کے دوطرفہ تصفیہ سے متعلق تسلی بخش نتائج کے لئے پُر امید ہیں : جناب  گوئل

ٹی پی ایف میں بحث کئے گئے مسائل میں جنگل میں پکڑے گئے جھینگوں کی برآمدات   کو دوبارہ شروع کرنے ، تجارتی ویزوں  کو جاری کرنے میں تیزی لانے ، سپلائی چین میں لچیلا پن ، ڈیٹا کی فراہمی جیسے مسائل  شامل رہے

آئی پی ای ایف نے مذاکرات کا اگلا مرحلہ نئی دلی میں فروری میں شروع ہوگا، مارچ میں سی  ای او فورم میٹنگ ہوگی

امریکہ ، جی -20 کو ایک متحرک ادارہ بنانے کے لئے ہندوستان کی کوششوں کی مکمل حمایت کے لئے پُر عزم  ہے

Posted On: 12 JAN 2023 3:56PM by PIB Delhi

تجارت وصنعت ، امور صارفین ، خورا ک اور سرکاری نظام تقسیم  اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر  جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ ہندوستان – امریکہ کے تجارتی پالیسی فورم  کا نتیجہ دوطرفہ کاروبار کے لئے خوش اسلوبی ، دوستانہ اور بھروسہ مند تجارتی ماحول کی شکل میں سامنے آیا ہے۔اس سے تجارت اورسرمایہ کاری کو وسعت ملے گی۔وہ واشنگٹن ڈی سی میں  13 ویں  وزارتی تجارتی پالیسی فورم  (ٹی پی ایف) مذاکرات کے اختتام کے بعد میڈیا سے خطاب کررہے تھے۔

جناب گوئل نے کہا کہ پی ٹی ایف ،جسے نومبر  2021 میں ایک نئی شکل میں دوبارہ لانچ کیا گیا تھا ،  باہمی مفادات کے بہت سارے مسائل پر آزاد اور واضح  بحث کے لئے  ایک نہایت ہی مضبوط  نتائج  پر مبنی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔جناب گوئل نے  13ویں وزارتی ٹی پی ایف مذاکرات کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ڈبلیو ٹی اورتنازعات کو حل  کرنے سے متعلق مسائل  ، جنگل میں  پکڑے گئے جھینگوں کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے  ،  تجارتی ویزا جاری کرنے میں تیزی لانے، سپلائی چین میں لچیلا پن ،ڈیٹا کی فراہمی اور  ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے جیسے مسائل پر بات کی گئی ۔

جناب گوئل نے کہا کہ دونوں  ممالک نے ڈبلیو ٹی او کے تنازعات سے متعلق    دوطرفہ  حل تلاش کرنے پر مضبوطی سے  بات چیت کی ۔انہوں نے ان مسائل  پر اگلے کچھ مہینوں میں تسلی بخش نتائج آنے کی امید ظاہر کی ۔ہندوستان سے امریکہ کے لئے جنگل میں پکڑے گئے  جھینگوں کی برآمدات  کے پس منظر پر وضاحت کرتے ہوئے  جناب گوئل نے کہا کہ ایسے علاقوں میں  ، جہاں  جھینگا مچھلی پکڑی جاتی ہے ،کچھوؤں کے تعلق سے تشویش کے سبب  امریکہ کے ذریعہ برآمدات  پر پابندی عائد کردی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے امریکہ کے لئے جنگل میں پکڑے  گئے جھینگوں کی برآمدات  کو دوبارہ شروع کرنے کے تعلق سے ثمر آو  ر بات چیت  ہوئی ۔ انہوں نے  بتایا کہ کچھوا ایکسکلوڈرڈیوائس، جو  سمندری کچھوے کی آبادی  پر مچھلی پکڑنے کے اثرا ت  کو کم کردے گا، کے ڈیزائن کو امریکہ کی مدد سے  تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ان  ڈیوائس کی کامیاب  ٹرائل کی تکمیل کے بعد  برآمدات  دوبارہ شروع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں امریکہ سے تجارتی ویزا جاری کرنے میں تیزی لانے کی گزارش کی ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کاروباری افرادکی آمدورفت میں تیزی آئے۔

دیگر  اہم  مرکزی مسئلہ عالمی سپلائی چین میں آسانی لانے  کو مستحکم بنانے کے تعلق سے تبادلہ خیال تھا۔ جناب گوئل نے کہا کہ دونوں  ممالک  ٹیلی میڈیسن  خدمات سمیت متعددشعبوں میں  ان کے درمیان   ایک موثر  اور قابل اعتماد سپلائی چین  بنانے کے لئے  خواہشمند ہیں ۔ انہوں  نے مزید بتایا کہ اختراعی  صاف  وشفاف ٹکنالوجی   ،  سرکلر اکنامی   اور  ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے درکار ٹکنالوجی  کو فروغ دینے کے تعلق سے دیر پا مالی اعانت  سے متعلق ماحولیاتی مسائل  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات  یہ ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان   ڈیٹا کی زیادہ سے زیادہ فراہمی ہو۔ انہوں نے کہا کہ دونوں  ممالک    ڈیٹا کے تحفظ اور اس کی رازداری  پر مسلسل تعاون کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کا تحفظ اور رازداری کا بل ،جو این ای آئی ٹی وائی کی طرف سے عوامی مشاورت کے لئے پیش کیا گیا ہے ،  حکومت ہند کا ڈیٹا تحفظ اور رازداری کے اعلیٰ معیار کو برقراررکھتے ہوئے صنعت کی ضروریات کے ساتھ منضبط کرنے کی  کوشش ہے۔

وزیرموصوف نے یہ بھی اعلان کیا کہ تجارت میں  آسانی سے متعلق  ایک نیا ٹی پی ایف ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ یہ نیا ورکنگ گروپ  متعلقہ مسائل  پر دونو ں ممالک کو بات چیت  کے نتائج  تک پہنچنے میں مدد کرے گا۔ اس کے علاوہ یہ گروپ   ہمارے  سپلائی چین کے لچیلے پن میں  بھی اضافہ کرے گا۔مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے  کے لئے دیر پا دوطرفہ تجارتی تعلقات قائم کرنے میں  بھی ہماری مدد کرے گا۔

 امریکہ کے تجارتی  اور صنعت کے سکریٹری  جینا رے مونڈو  کے ساتھ  اپنی ملاقات کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ  ان کے درمیان ایک مثبت بات چیت ہوئی اور سکریٹری  سی ای اوز   کے اعلیٰ  سطحی  وفود کے ساتھ مارچ  میں ہندوستان کا دورہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ  دونوں  ہی طرف کے  سی ای اوز فورم  تجارت  اور مینوفیکچرنگ کی توسیع میں  مدد کرنے کے لئے ایک مضبوط  ڈھانچہ پیش کرنے کے لئے  زیادہ سے زیادہ کوششیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر   ،دفاعی پیداوار  ، کوالٹی  معیارات  سے متعلق  قانون کو مضبوط  بنانے جیسے شعبوں میں  خود انحصار بننے کے لئے ہندوستان کی کوششوں سے متعلق متعدد دیگر پہلوؤں  پر بات چیت ہوئی ۔ انہوں نے یہ بتایا کہ ہندوستان فرور ی میں  نئی دلی میں  آئی پی ای ایف پر  مذاکرات کے اگلے مرحلے کی میزبانی کرے گا۔

اپنے سفر کے دوران امریکی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ  وہ اپنے خودکے مینوفیکچرنگ سیٹ اپ  کی توسیع  کے لئے  دیگر جغرافیائی شعبوں   میں  اپنی انحصاریت   میں  تنوع  پیداکرنے کے  تعلق سے  ہندوستان کو  ایک بھروسہ مند ساتھی کے طورپر دیکھ رہے ہیں ۔ امریکی کمپنیوں کا  ہندوستان میں   کاروبار اور سرمایہ کاری سے متعلق اہم منصوبے ہیں اور وہ  ہندوستان میں  بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری  کرنے اور ٹکنالوجی لانے  کی امید کررہے ہیں۔

جی ایس  پی سے متعلق  پیش رفت پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ   ہندوستان نے امریکہ سے جی ایس پی کو بحال کرنے کی گزارش کی ہے۔ یہ کہنے کے بعد انہوں نے اس کا بھی ذکر کیا کہ  جی ایس پی کی واپسی   بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات کے نقصان دہ  نہیں رہا ہے ۔

چھوٹے تجارتی سودوں کے بارے میں  پوچھے جانے پر جناب گوئل نے کہا کہ  دونوں  ممالک   چھوٹے تجارتی سودوں  کے بجائے تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے  بڑے پیمانے پر عمل دخل پر غور کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں  ممالک کے درمیان توجہ  ، مارکیٹ تک  زیادہ سے زیادہ رسائی اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے پر ہے ۔

 آئی پی ای ایف کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان  آزاد اور کھلے ہند- بحرالکاہل خطے کے لئے اپنی  عہد بستگی میں  امریکہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ  وزارتی میٹنگوں  کی سطح  پر توجہ ، ان سیاق وسباق اور اصولوں کا تعین کرنا ہے، جن پر سرکاری سطح  پر آگے کے  مِذاکرات  /تعاون ہوسکتے ہیں۔ ہم  1: 1 تناسب  پر مبنی نتائج  سے باہر نکل چکے ہیں  اور اب بڑ ے ٹھوس نتائج کی  طرف دیکھ رہے ہیں ۔ انہو ں نے بتایا کہ زراعت  ، مویشی پروری  ،  ایف ایس ایس اے آئی   پر  عام جیسے   مخصوص مسائل  پر پیش رفت  کی جارہی ہے۔

 جناب گوئل نے کہا کہ جی -20 کی صدارت  ہندوستان کے لئے ایک  اہم موقع ہے، جو  آج  ترقی یافتہ ممالک کی آواز  ہے،  کم ترقی یافتہ ممالک کی آواز  ہے تاکہ عالمی مفاد کے شعبوں میں  جی -20  کی بحث  میں  توازن  لایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ  مثال کے طورپر ماحولیات کے شعبے میں  ، جہاں  ان سبھی ممالک کی اجتماعی ذمہ داری ہے ، یہ اہم ہے کہ ترقی یافتہ ممالک  بھی  اس  بات کو قبول کریں کہ ترقی یافتہ ممالک کو کم سے کم لاگت کے مالیات  ، ٹکنالوجی میں مدد جیسے   مثبت  عمل دخل  کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے جی -20 کی ترجیحات   کا وسیع  پیمانے پر خیر مقدم کیا ہے  اور امریکہ نے  جی -20  کو ایک متحرک ادارہ بنانے کے لئے ہندوستان کی کوششوں  کی مکمل حمایت کا عہد کیا ہے،جس میں ہم  پائیداریت  ، ماحولیاتی تبدیلی، غریبی کے خاتمے اور  ایس ڈی جیز  سے  متعلق مسائل  پر بحث کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جی -20 کی صدارت  متعدد چیلنجز  کے لئے  قیادت فراہم کرنے سے متعلق ایک دلچسپ موقع دے  رہا ہے، جو آج  دنیا کے سامنے ہے۔ ہندوستان ، جی -20 کی مصروفیات کے سلسلے میں  جناب گوئل نے کہا کہ  یہ پورے ملک بھر میں  ، ہر ریاست میں ، مرکز کے زیر انتظا م ہر خطے میں  56 سے زیادہ مقامات  پر منعقد کیا جائے گا۔بی -20 کی مصروفیات کے تحت  20 اسٹارٹ  اپ جیسے  نئے اقدامات کی شروعات ہوگی۔

*************

ش ح۔ع ح ۔ رم

U-419



(Release ID: 1890894) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu