ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

بھارت کی جی-20 صدارت اور جاپان کی جی-7 صدارت کے درمیان اشتراک و تعاون دونوں ممالک کے لیے’’وسودھیو کٹمب کم‘‘ کی طرح دنیا کے مستقبل کو تشکیل دینے کا ایک منفرد موقع ہے: جناب بھوپیندر یادو


بھارت مثالی رہنمائی کرنے کی کوشش کرتا ہے اور وہ ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے فرد، خاندان اور برادری پر مبنی اقدامات کے لیے عالمی برادری کو مشن لائف کا حصہ بننے کی دعوت دیتا ہے: جناب یادو

جاپانی روایتی ریپنگ کپڑافروشکی، پلاسٹک ریپنگ پیپر کا پائیدار متبادل ہے: جناب یادو

بھارت اورجاپان مدورمعیشت، وسائل کی افادیت،کم کاربن اخراج والی ٹیکنالوجی اورگرین ہائیڈروجن پر دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے امکانات تلاش کریں گے

Posted On: 12 JAN 2023 3:36PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج نئی دہلی میں جاپان کے وزیر ماحولیات جناب اکی ہیرو نیشیمورا کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں دونوں رہنماؤں نے جی-20؍جی-7 اشتراک و تعاون، لائف مشن، مرین اور پلاسٹک فضلات، کوپ 27 اور سی بی ڈی 15 سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ یہ ایک اتفاق ہے کہ جاپان اور بھارت دونوں نے بالترتینب جی-7 اور جی-20 کی صدارتیں سنبھال لی ہیں اور یہ دونوں ممالک کے لیے ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ ’’وسودھیوا کٹمب کم‘‘ یا ’’ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل‘‘، جو ہندوستان کی جی-20 صدارت کا موضوع بھی ہے،کے تئیں دنیا کے مستقبل کی تشکیل کے لیے ایجنڈا اور ترجیحات طے کریں۔

جناب یادو نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جی-20 صدارت کے دوران بہت سی وزارتوں اور محکموں میں کام کرنے والے تمام ورکنگ گروپس کے لیے لائف اہم ترجیحات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی جی -20صدارت کے دوران جاپان کی حمایت بھی مانگی اور جاپان کی جی-7 صدارت کے لیے ہندوستان کی حمایت کا بھی یقین دلایا۔

وزیر موصوف نے ہندوستان میں نئی ٹیکنالوجی لانے میں جاپان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا اعتراف کیا اور ان کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور جاپان دو طرفہ تعاون، خاص طور پر مدور معیشت اور وسائل افادیت، کم کاربن اخراج والی ٹیکنالوجی، گرین ہائیڈروجن سمیت دیگر کو مضبوط بنانے کے بارے میں امکانات تلاش کر سکتے ہیں۔

پہلے ہندوستان-جاپان ماحولیات ہفتہ سے خطاب کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا کہ ایک بہتر دنیا اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے ہمیں کسی کو پیچھے نہ چھوڑنا چاہیے، ہمیں دنیا میں سب کے لیے ایک پائیدار، جامع، ذمہ دارانہ اور جامع انداز میں منصفانہ اور مساوی ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔

ماحولیاتی چیلنجوں اور آب و ہوا کی تبدیلی، آلودگی، زمین کے  بنجر ہونے اور حیاتیاتی تنوع کے نقصانات کے بحران سے نمٹنے کے لیے لائف کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا کہ مشن لائف ای (لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ) کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے مجسمہ اتحاد، ایکتا نگر، گجرات میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گتریس کی موجودگی میں کیا تھا۔ سب سے پہلے وزیر اعظم کی طرف سے کوپ 26 میں تجویز کردہ مشن لائف کا تصور ایک عالمی عوامی تحریک کے طور پر کیا گیا ہے جو ماحولیات کے تحفظ اور حفاظت کے لیے انفرادی اور اجتماعی کارروائی کو آگے بڑھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مثالی رہنمائی کرنے کی کوشش کرتا ہے اور وہ عالمی برادری کو دعوت دیتا ہے کہ وہ فرد، خاندان اور کمیونٹی پر مبنی کارروائیوں کے لیے مشن لائف کا حصہ بنیں۔ اس سلسلے میں جناب یادو نے فروشکی کا ذکر کیا، جو ایک مربع شکل کا جاپانی روایتی لپیٹنے والا کپڑا ہے اور جس کی ابتداء710 قبل مسیح میں ہوئی تھی۔ فروشکی ماحول دوست ہے اور اسے تحائف لپیٹنے، سامان لے جانے یا سجاوٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ دوبارہ قابل استعمال فروشکی روایتی پلاسٹک ریپنگ پیپر کا ایک پائیدار متبادل ہے۔

جناب یادو نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ صنعتی ترقی کو پائیدار پیداوار کی طرف راغب کیا جائے اور پائیدار کھپت کو کم کرنے کا ایک ذریعہ بنایا جائے۔

میٹنگ کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے کے ساتھ ساتھ کثیر جہتی فریم ورک میں مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

 

************

 

ش ح۔ع م۔ ع ن

(U: 402)



(Release ID: 1890812) Visitor Counter : 103