صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت اور خاندانی بہبودکی مرکزی وزارت نے صحت کے بندوبست سےمتعلق معلومات نظام (ایچ ایم آئی ایس) اور تولیدی بچوں کی صحت (آر سی ایچ) کے پورٹل پر دو روزہ قومی ورکشاپ کا اہتمام کیا
صحت کے مرکزی سکریٹری نے دیہی صحت کے اعدادوشمار 22-2021 ، ایچ ایم آئی ایس 2020-21 اور 22-2021 کی رپورٹ جاری کی جو ایک تجزیاتی رپورٹ اور آبادی کے تحقیقی مراکز کا مجموعہ (پی آ رسیز)ہے
آر سی ایچ ، ایچ ایم آئی ایس پورٹلز اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے درمیان زیادہ ہم آہنگی اور ارتباط کو فروغ دیا جائے گا
Posted On:
12 JAN 2023 1:27PM by PIB Delhi
صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے آج یہاں وگیان بھون، نئی دہلی میں ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایچ ایم آئی ایس) اور تولیدی بچوں کی ہیلتھ (آر سی ایچ ) پورٹل پر قومی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے صحت کے شعبے کے گمنام ہیروز، فیلڈ ورکرز، ڈیٹا اکٹھا کرنے والوں، ڈیٹا انٹیگریٹرز اور ڈیٹا مینیجرز وغیرہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے ملک بھر میں 2.25 لاکھ سے زیادہ صحت کی سہولیات سے بروقت ڈیٹا بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ریاستوں میں صحت کی دخل اندازیوں کی بنیاد کے طور پر کام کرنے کے لیے اس ڈیٹا کا اصل وقت کی بنیاد پر تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔
دو روزہ ورکشاپ کا مقصد ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایچ ایم آئی ایس) پورٹل اور تولیدی بچوں کی صحت (آر سی ایچ) پورٹل کی افادیت اور نگرانی اور پالیسی مداخلت کے آلے کے طور پر ان کے استعمال کا اعادہ کرنا تھا۔ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت ڈیجیٹل دخل اندازیوں سے متعلق توجہ کے ساتھ تقریب میں تین اشاعتیں جاری کی گئیں۔انمول (اے این ایم آن لائن) کلکاری موبائل اکیڈمی کی نئی خصوصیات بھی دکھائی گئیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صحت کے مرکزی سکریٹری نے گزشتہ چند سالوں میں صحت کے شعبے میں ہونے والی اہم پیش رفتوں کی طرف توجہ مبذول کروائی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں، 1.54 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز (ایچ ڈبلیو سیز) کام کر رہے ہیں۔ 12 ہیلتھ پیکجز کی مفت پیشکش کے ساتھ، وہ مفت ادویات اور تشخیص، عام کینسر، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے لیے مفت اسکریننگ ٹیسٹ بھی فراہم کرتے ہیں۔ ایک لاکھ سے زیادہ ایچ ڈبلیو سیز بھی ای سنجیوانی ٹیلی سرویسس پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈیجیٹل ڈیٹا کی بڑی مقدار کی تخلیق کا باعث بن رہا ہے، جسے ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہم احتیاط سے اپ لوڈ اور تجزیہ کریں۔

آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کی ایک اور پیش رفت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، جناب راجیش بھوشن نے کہا کہ ہمیں آر سی ایچ، ایچ ایم آئی ایس پورٹلز اور اے بی ڈی ایم کے درمیان زیادہ ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ آبھا آئی ڈیز کی تخلیق کے ذریعے طولانی صحت کے ریکارڈ کی تخلیق اور انٹرآپریبلٹی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہیں آر سی ایچ اور ایچ ایم آئی ایس کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے جو صحت کے شعبے میں گیم چینجر کا کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت کی تمام سہولیات اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ آبھا آئی ڈیز تیار کر سکیں اور انہیں ڈیجیٹل ہیلتھ ریکارڈ سے منسلک کر سکیں۔ اس کے نتیجے میں، یہ ہمارے شہریوں کے لیے ڈیجیٹل ہیلتھ ریکارڈز تک بغیر کاغذ کے اور رکاوٹ سے پاک رسائی کا ایک مضبوط ماحولیاتی نظام تیار کرے گا۔
صحت کے سکریٹری نے تین اشاعتیں جاری کیں۔ ان میں دیہی صحت کے اعدادوشمار 22-2021 شامل ہیں، جو کہ 1992 سے صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت کی سالانہ اشاعت ہے۔ یہ ہر سال 31 مارچ تک افرادی قوت سمیت صحت کے بنیادی ڈھانچے کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ اشاعت ایچ ایم آئی ایس پورٹل پر ریاستوں/یوٹیز کے اپ لوڈ کردہ ڈیٹا پر مبنی ہے اور متعلقہ ریاستوں/یوٹیز سے تصدیق کے بعد ہی شائع کی جاتی ہے۔ یہ ملک کے دیہی، شہری اور قبائلی علاقوں میں موجودہ صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے اور انسانی وسائل میں موجود خلاء کی نشاندہی کرنے میں ایک وژن دستاویز کے طور پر کام کرے گا۔ یہ شہریوں کے لیے بھی معلومات کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر کام کرے گا۔
آج جاری کردہ دوسری رپورٹ ایچ ایم آئی ایس 2020-21 اور 22-2021 رپورٹ ہے۔ یہ زچگی سے متعلق صحت، بچوں کی صحت، حفاظتی ٹیکوں، خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کی کوریج، نوعمروں کی صحت اور مریض کی خدمات سے متعلق کارکردگی کے کلیدی اشاریوں میں ایک تجزیاتی معلومات فراہم کرتا ہے۔اس کے علاوہ ایک تجزیاتی باب خاص طور پر شامل کیا گیا ہے تاکہ بستروں پر قبضے کی شرح، سی سیکشن کی شرح، خون کی تبدیلی کی شرح، بریسٹ فیڈنگ کے ابتدائی آغاز کی شرح، جراحی کے بعد انفیکشن کی شرح پر وغیرہ کی بنیاد پر ان دو سالوں کے دوران ضلعی اسپتالوں کی کارکردگی کا تجزیہ کیا جا سکے۔
پی آ رسیز 2021-22 کے مجموعہ کا عنوان ‘‘سب کے لیے صحت: امکانات اور مسائل’’ کی بھی آج نقاب کشائی کی گئی۔ مجموعے میں 22-2021 کے دوران پی آر سیز کی طرف سے کئے گئے زچگی کی صحت، بچوں کی صحت، خاندانی منصوبہ بندی، غیر متعدی امراض (این سی ڈیز) اور دیگرامراض پر بنیادی اور ثانوی ڈیٹا پر مبنی منتخب تحقیقی مطالعات شامل ہیں۔ پی آر سی سری نگر، پی آر سی دھارواڑ، پی آر سی کیرالہ، پی آر سی بنگلور کو ان کے متعلقہ تحقیقی مطالعات کے لیے ایوارڈز دیے گئے۔
اس تقریب میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر پی اشوک بابو ، ڈائریکٹر جنرل جناب کل سنگھ، محترمہ انجلی راوت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل موجود تھے۔ ورکشاپ میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، وزارت کے پروگرام ڈویژنوں، ترقیاتی شراکت داروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ایچ ایم آئی ایس اور آر سی ایچ نوڈل افسران نے بھی شرکت کی۔
***********
ش ح ۔ ع ح۔
U. No.397
(Release ID: 1890684)