خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے ملک کے کسانوں کے مفاد میں مودی حکومت کی جانب سے کئے گئےمختلف اقدامات سے متعلق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کسانوں کو جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی دے کر انہیں بااختیار بنایا ہے
مودی حکومت نے کسانوں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، بیج سے مارکیٹ تک ایک نیا تصور پیش کیا ہے، جس میں ڈجیٹل زرعی مشن ایک معجزہ ثابت ہوا ہے
Posted On:
14 DEC 2022 4:26PM by PIB Delhi
خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کسانوں کو جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی دے کر بااختیار بنایا ہے۔ نریندر مودی حکومت کی طرف سے کسانوں کے مفاد میں اٹھائے گئے کئی اقدامات کے بارے میں آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، جناب پٹیل نے کہا کہ ڈجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے کسانوں کو بدعنوانی اور بچولیوں کے ذریعہ لوٹ جیسی بہت سی مشکلات سے بچایا گیا ہے۔
جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ ڈجیٹل تکنیک کے ذریعے حکومت کی طرف سے کسانوں کو دی جانے والی امداد اب براہ راست کسانوں تک پہنچنا شروع ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے انہیں کاروبار کرنے کے نئے مواقع فراہم ہوئے ہیں اور وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے اہل ہو رہے ہیں۔ . انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے مودی حکومت نے بیج سے مارکیٹ تک ایک نیا نظریہ تشکیل دیا ہے جس میں ڈجیٹل زرعی مشن ایک معجزہ ثابت ہوا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس مشن نے کسانوں کے حالات اور معیار زندگی میں تبدیلی لانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔
جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ ای- نیم منڈی کے ذریعے ملک بھر میں 1.74 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو منسلک کیا گیا ہے اور ای-نیم کے ذریعے 2.36 لاکھ کاروبار رجسٹرڈ کیے گئے ہیں، جس کے ذریعے 2.22 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہوا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا سے ملک کے 11.37 کروڑ کسانوں نے فائدہ اٹھایا ہے اور اس اسکیم کے ذریعے ان کسانوں کے کھاتوں میں 2.16 لاکھ کروڑ روپے براہ راست جمع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انقلاب کے بعد کسانوں کو پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا میں بھی کافی فائدہ حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیٹلائٹ کے ذریعے کسانوں کی فصلوں کی نگرانی کی گئی ہے۔جناب پٹیل نے کہا کہ سال 22-2021 میں اس اسکیم کے لیے 16,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے اور 2016 سے 2022 تک اس اسکیم میں 38 کروڑ کسانوں کو رجسٹر ڈکیا گیا تھا نیز 1,28,522 روپے سے زیادہ کے دعووں کی ادائیگی کی گئی ، جب کہ 25,185 کروڑ روپے کسانوں کے ذریعہ بیمہ پریمیم کے طور پر دئے گئے۔ جناب پٹیل نے کہا کہ فارمرز پروڈیوسرز یونین کے تحت 3,855 سے زیادہ ایف پی او زجسٹرڈ کیے گئے ہیں ، 22.71 کروڑ سوائل ہیلتھ کارڈ بنائے گئے اور ملک بھر میں 11,531 ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو منظوری دی گئی۔ جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا کے لیے مختص کی گئی رقم 6,057 کروڑ روپے تھی، جب کہ مودی حکومت نے اسے تقریباً 136 فیصد بڑھا کر 15,511 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائیکرو اریگیشن فنڈ کے تحت 4710.96 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے جس کا رقبہ 17.09 لاکھ ہیکٹر ہے۔ اس کے علاوہ نابارڈ میں 5,000 کروڑ روپے کی ابتدائی رقم کے ساتھ ایک مائیکرو اریگیشن فنڈ بنایا گیا ہے اور 10,000 کروڑ روپے کا کارپس فنڈ رکھا گیا ہے۔ جناب پٹیل نے یہ بھی کہا کہ پچھلی حکومت کے دوران زرعی قرض کی حدجو 7.3 لاکھ کروڑ روپے تھی، نریندر مودی حکومت نے اسے بڑھا کر 23-2022 میں 18.5 لاکھ کروڑ روپے کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ پچھلی حکومت کے دوراقتدار میں کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت 6.46 کروڑ کسانوں کا احاطہ کیا گیا تھا جبکہ آج 9.28 کروڑ کسان اس کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔
جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دوران کھاد پر سبسڈی 41,853 کروڑ روپے تھی، جسے مودی حکومت نے یوریا پر (مجموعی طور پر) رقم بڑھا کر 62151 کروڑروپے جبکہ غیریوریا پر مجموعی طور پر 40,073 کردیا ہے۔ جناب پٹیل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کسان ریل کا تصور پیش کیا، جس کے تحت ملک بھر میں 167 روٹس پر 2359 ٹرینیں چلائی گئیں اور 7.88 لاکھ ٹن سے زیادہ زرعی پیداوار کی نقل و حمل کی گئی۔ انہوں نے مطلع کیا کہ کسان اڑان کے تحت 33 کارگو ٹرمینلز سے 12 سے زائد زرعی مصنوعات بھیجی گئیں۔ خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب پٹیل نے کہا کہ ڈجیٹل انقلاب کے بعد کسانوں کو بینکوں میں جانا نہیں پڑا ہے اور اب کسانوں کو ہر بینک سے این او سی حاصل کرنے کی پریشانی سے بھی نجات مل گئی ہے۔ جناب پٹیل نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بھارت غذائی اجناس برآمد کر رہا ہے اور ہندوستان موٹے اناج، چاول، چینی، دودھ وغیرہ کی برآمدات میں نئے ریکارڈ قائم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں زرعی اسٹارٹ اپ نئی تاریخ رقم کررہی ہے۔ جناب پٹیل نے کہا کہ پہلےزرعی سیکٹر میں محض صرف 100 اسٹارٹ اپ کام کر رہے تھے لیکن پچھلے 7-8 سالوں میں یہ تعداد بڑھ کر 4000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے صرف دو میگا فوڈ پارک تھے لیکن اب ان کی تعداد بڑھ کر 23 ہو گئی ہے۔ جناب پٹیل نے کہا کہ ہندوستان نے 2021-22 تک 10 فیصد ایتھنول کی آمیزش کا ہدف حاصل کر لیا ہے، جو کہ مقررہ تاریخ سے بہت پہلے ہے، جس کے نتیجے میں کسانوں کو 40,600 کروڑ روپے کی بروقت ادائیگی ہو رہی ہے۔
جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ مختلف اداروں کی طرف سے جاری کردہ اطلاعت سے واضح طور پر یہ بات ظاہرہوتی ہے کہ کسانوں کی کل افراط زر سے حاصل شدہ آمدنی کئی ریاستوں میں دوگنی یا تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار کے لحاظ سے آج ہندوستان دنیا میں سب سے زیادہ زرعی پیداوار کرنے والے ملکوں میں پہلے یا دوسرے نمبر پر ہے اور 3.75 لاکھ کروڑ روپے کی زرعی پیداوار کی ریکارڈ برآمدات کی گئی ہیں ۔ جناب پٹیل نے کہا کہ کسان مان دھن یوجنا سے ملک بھر کے 23 لاکھ کسانوں نے حاصل کیا ہے، جبکہ زرعی انفرا فنڈ سے ایک لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون ٹیکنالوجی میں مودی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز ہمارے کسانوں کا فائدہ ہوگا۔
پچھلی حکومت اور مودی حکومت کی پالیسیوں میں زرعی شعبے کی تقابلی تفصیل:
-
|
Subject
|
(Year 2006 to 2014)
|
(Year 2014 to 2022)
|
-
|
Agriculture Budget
|
Rs. 1,48,162.16 Cr.
(2006 to 2014)
|
Rs. 6,21,940.92 Cr.
(2014 to 2022)
|
-
|
PM KIsan Samman Nidhi
|
00
|
Rs. 2.16 Lakh Cr.
|
-
|
Beneficiary Farmers (Kisan Samman Nidhi)
|
00
|
11.37 Cr. Farmers
|
-
|
E-NAM Mandi
|
00
|
1260 E-NAM Mandi.
Till October, 2022, more than 1.74 Cr. Farmers, 2.36 lakh trades registered.
Businesses worth Rs. 2.22 Lakh Cr. Done
|
-
|
Pradhan Mantri Fasal Bima Yojana
|
00
|
In 2021-22, Rs. 16,000 Cr. Allocated. (Claims worth over Rs. 1,24,223 Cr. paid)
(While, Rs. 25,185 Cr. Received from farmers as insurance premium)
|
-
|
Farmers Producers Union
|
00
|
10,000 farmers,
Till October, 2022 3855 FPOs registered
|
-
|
Soil Health Cards
|
00
|
22.71 Crore
|
-
|
testing
|
171
|
11,531 Labs Approved
|
-
|
Pradhan Mantri Krishi Sinchai Yojana
|
Rs. 6057 Cr.
|
Rs. 15,511 Cr. (Increase of 136%)
|
-
|
Micro Irrigation Fund
|
-
|
Covering 17.09 Lakh Hectares land, projects worth Rs. 4710.96 Cr. Approved
|
-
|
Farm Credit Flow
|
Rs. 7.3 Lakh Crore
|
Rs. 18.5 Lakh Crore (2022-23)
|
-
|
KIsan Credit Card (KCC)
|
6.46 crore farmers
|
9.50 crore farmers
|
-
|
KIsaan Rails –
Total Routes
|
-
-
|
2359
167
|
-
|
Kisaan Udaan – Cargo Terminal Agri Produce
|
-
-
|
33
12
|
*************
ش ح۔ش ر ۔ رم
U-388
(Release ID: 1890655)
Visitor Counter : 130