وزارت دفاع

وزیر دفاع نے ایرو انڈیا 2023 کے لئے سفراء صاحبان کی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کی صدارت کی، 80 سے زیادہ ملکوں کے نمائندوں کی نئی دلی میں ریچ آؤٹ پروگرام میں شرکت


جناب راج ناتھ سنگھ نے ایشیاء کے سب سے بڑے ایرو شو میں دنیا کو مدعو کیا، جو بنگلورو میں 13 سے 17 فروری کے درمیان منعقد ہوگا، اب تک 645 سے زیادہ نمائش کاروں نے رجسٹریشن کرایا ہے

‘‘ہندوستان کے پاس دفاعی مال کی تیاری کا زبردست ایکو سسٹم ہے، ہمارا ایرو اسپیس اور ڈیفنس مینوفیکچرنگ شعبہ مستقبل کی آزمائشوں سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے تیا رہے‘‘

ہماری ‘‘میک ان انڈیا’’ کو شش صرف ہندوستان کے لئے نہیں ہے، بلکہ تحقیق و ترقی اور تیاری میں مشترکہ شراکت داری کے لئے ایک کھلی پیشکش ہے: راج ناتھ سنگھ

ہماری کوشش یہ ہے کہ فروخت کرنے والے اور خریدنے والے کے تعلقات کو مشترکہ طور پر فروغ اور مشترکہ طور پر پیداوار ماڈل میں بدلا جائے

Posted On: 09 JAN 2023 3:08PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے نئی دلی میں 9 جنوری 2023 کو آنے والے ایرو انڈیا 2023 کےلئے سفراء کی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کی صدارت کی۔ وزارت دفاع کے ڈیفنس پروڈکشن محکمے کی جانب سے منعقدہ اس ریچ  آؤٹ پروگرام میں 80 سے زیادہ ملکوں کے سفراء صاحبان، ہائی کمشنرز، ناظم الامور اور دفاعی ثالثی حضرات نے شرکت کی۔ رکشا منتری نے دنیا بھر کے نمائندوں کو ایشیاء کے سب سے بڑے 14ویں ایرو انڈیا 2023 میں شرکت کی دعوت دی، جو 13 سے 17 جنوری کے درمیان بنگلورو، کرناٹک میں منعقد ہوگا۔


انہوں نے ان لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اپنی ڈیفنس ایرو اسپیس کمپنیوں کو اس عالمی پروگرام میں شرکت کرنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ وزیر دفاع نے ایرو انڈیا کو ایک اعلیٰ ترین عالمی ہوابازی ٹریڈ فیئر قرار دیا، جو ہندوستانی ہوابازی، دفاعی صنعت و سازوسامان ، ٹیکنالوجی اور حل قومی فیصلہ سازوں کے سامنے پیش کرنے کا موقع دیتا ہے۔ پانچ روزہ شو میں ایرو اسپیس اور ڈیفنس کے تجارتی سازوسامان دیکھنے کا موقع ملے گا اور اس کے ساتھ ساتھ ہندوستانی فضائی افواج کے ذریعے ہوائی شوبھی دیکھے جا سکٰیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیفنس اور ایرو اسپیس صنعتوں میں بڑے صنعت کاروں اور سرمایہ داروں کے علاوہ دنیا کے ممتاز ڈیفنس تھنک ٹینک اور دفاع سے متعلق اداروں کی بھی اس میں شرکت ہوگی۔ ایرو انڈیا ہوابازی کی صنعت میں معلومات، خیالات اور نئی ٹیکنالوجیز کے فروغ کے تبادلے کا موقع فراہم کرے گا۔


1.jpg



ایرو انڈیا 2021 کی کامیابی کو یاد کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ گزشتہ پروگرام میں زبردست شرکت دیکھنے میں آئی تھی، جب 600 سے زیادہ نمائش کاروں نے ذاتی طور پر اور دیگر 108 نے ورچوئل طریقے سے حصہ لیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پروگرام میں 63 ملکوں نے حصہ لیا تھا اور تین ہزار کے قریب کاروباری میٹنگیں ہوئی تھیں۔ انہوں نے ڈیف-ایکسپو 2022 کی زبردست کامیابی کا بھی ذکر کیا، جس میں 1340 سے زیادہ نمائش کار، بزنس مین، سرمایہ کار، اسٹارٹ اپ، ایم ایس ایم ای، مسلح افواج اور کئی ملکوں کے مندوبین شامل ہوئے تھے۔ ڈیف-ایکسپو کی بے نظیر کامیابی کا ثبوت اس بات سے ملتا ہے کہ یہاں 451 مفاہمت ناموں، ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاہدوں کو حتمی شکل دی گئی۔ نئے پروڈکٹ لانچ ہوئے اور مجموعی طور پر 1.5 لاکھ کروڑ روپے کا بزنس ہوا۔ رکشا منتری نے ایرو انڈیا 2023 میں دوست ملکوں سے بھاری تعداد میں نمائش کاروں اور نمائندوں کی شرکت کی توقع ظاہر کی اور کہا کہ ہم پہلے سے قائم ہوئی شراکت داری کے لئے عہد بند رہٰں گے اور مستقبل کی ترقی کے لئے نئے رشتے بنائیں گے۔



جناب راج ناتھ سنگھ نے ہندوستان کی دفاعی صنعتی صلاحیتوں کا وسیع جائزہ لیا اور کہا کہ مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی سازوسامان کی تیاری کا ایک زبردست ایکو سسٹم تیار کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں حالیہ برسوں میں ہندوستان ایک بڑا ڈیفنس ایکسپورٹر بن کر ابھرا ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں میں دفاعی برآمدات آٹھ گنا بڑھی ہیں اور اب ہندوستان 75 سے زیادہ ملکوں کو برآمد کر رہا ہے۔



وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری بڑی آبادی اور ہنرمند کارکنوں کی بھاری تعداد کی وجہ سے اختراع کا ایک متحرک ایکو سسٹم قائم ہوا ہے اور ہائی ٹیکنالوجی شعبوں میں اسٹارٹ اپس کا کلیدی کردار ہے۔ یہ موجودہ تحقیق و ترقی کے اداروں اور صنعتوں کے ساتھ اشتراک کر کے نسبتاً کم قیمتوں پر اعلیٰ معیار کا دفاعی سازوسامان تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ایرواسپیس اور دفاعی سازوسامان کی تیاری کا شعبہ مستقبل کی آزمائشوں کا سامنا کرنے اور ابھرتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ملک کے اندر ہلکا لڑاکا طیارہ تیار کیا ہے اور لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر کی تیاری بھی شروع ہو گئی ہے۔

2.jpg


جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ میک ان انڈیا کی حکومت کی کوشش صرف اور صرف ہندوستان کے لئے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خودکفالت کا ہمارا اقدام ہمارے پارٹنر ممالک کے ساتھ شراکت داری کا ایک باب ہے۔ دفاع کی صنعت کے اہم ترین دفاعی اداروں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں ہم نے انڈین ایئر فورس کے لئے سی-295 طیارے بنانے کے معاہدے پر دستخط کئے، جو ٹاٹا ایڈوانس سسٹم لمیٹیڈ اور ایئربس ڈیفنس اینڈ اسپیس ایس اے اسپین کے اشتراک سے ہوگا۔ میک ان انڈیا اب میک فار دی ورلڈ بن گیا ہے۔ دفاعی تحقیق و ترقی اور تیاری کے لئے مشترکہ کوششوں اور شراکت داری کی یہ کھلی پیشکش ہے۔



وزیر دفاع نے پارٹنر شپ اور مشترکہ کوشش کو ایسے کلیدی الفاظ قرار دیا، جو ہندوستان کی دفاعی صنعت کی پارٹنرشپ کو دیگر ملکوں سے الگ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان درجہ بندی پر مبنی عالمی نظام میں یقین نہیں رکھتا، جہاں چند ممالک دیگر تمام ملکوں پر سبقت اور برتری رکھتے ہیں۔ ہندوستان کے بین الاقوامی تعلقات انسانی مساوات اور وقار پر مبنی ہیں، جو ہماری قدیم اقدار کا حصہ ہیں۔ ہم گاہک بنانے یا سیٹلائٹ اسٹیٹ بننے کے حق میں نہیں ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم جب کسی ملک کے ساتھ اشتراک کرتے ہیں، تو یہ مساوات اور آپسی احترام پر مبنی ہوتا ہے۔

 
جناب راج ناتھ سنگھ نے اسے حکومت کی ایک ایسی کوشش قرار دیا کہ فروخت کرنے والے اور خریدنے والے کے تعلقات کو مل کر فروغ دینے اور مشترکہ طور پر تیار کرنے کے تعلقات میں تبدیل کیا جائے۔ اس بات سے قطع نظر کہ ہندوستان خریدار ہے یا فروخت کرنے والا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دفاعی سازوسامان کے ایک بڑے گاہک بھی ہیں اور ایک اہم دفاعی برآمد کار بھی۔ جب ہم اپنے گرانقدر پارٹنر ملکوں سے دفاعی خریداری کرتے ہیں، تو اکثر وہ ہمیں اس کی تکنیکی جانکاری اور ان کی مینو فیکچرنگ یونٹوں کے قیام کے بارے میں بتاتے ہیں اور جب ہم دفاعی سامان برآمد کر رہے ہوتے ہیں، تو ہم اپنے گاہک کو متعلقہ ٹیکنالوجی اور مل کر مال کی تیاری کے بارے میں انہیں آگاہ کرتے ہیں۔

3.jpg

 

ہندوستان کی جی 20 صدارت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ آنے والی چوٹی کانفرنس ایک بڑے جغرافیائی سیاسی بحران، خوراک اور توانائی کے تحفظ کے خدشات، پائیدار ترقی کے اہداف پر نسبتاً سست پیش رفت، بڑھتے ہوئے عوامی قرضوں کے بوجھ اور آب و ہوا مین تبدیلی سے متعلق فوری مسائلکے وسیع تناظر میں ہو رہی ہے۔ انہوں نے جی 20 کے اندر اتفاق رائے پیدا کرنے اور ایک زیادہ محفوظ، خوشحال، پائیدار اور منصفانہ دنیا کے ایجنڈے کو تشکیل دینے کی ہندوستان کی کوشش کو دہرایا۔ بطور صدر ہندوستان دنیا کے سامنے ترقی، جمہوریت اور تنوع کے تکون کو ظاہر کرے گا۔

اپنے خیرمقدمی کلمات میں دفاعی سکریٹری شری گریدھر ارمانے نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے خود کو ایرو اسپیس اور دفاعی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر ابھار رہا ہے جہاں دنیا کو اختراعی حل کی جستجو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرو انڈیا 2023 نمائش کنندگان اور شرکاء کو خیالات کا تبادلہ کرنے اور ایرو اسپیس اور دفاعی مینوفیکچرنگ میں بہترین کارکردگی حاصل کرنے کی اپنی جستجو کو پورا کرنے کے رخ پر تعاون کا موقع فراہم کرے گا۔

4.jpg

 

سفیروں کی کانفرنس کے دوران نمائندوں کے سامنے ایرو انڈیا 2023 کا تفصیلی جائزہ  پیش کیا گیا۔ 'ایک ارب مواقع کا رن وے'موضوع کے تحت پانچ روزہ تقریب ایلاہانکا میں ایئر فورس اسٹیشن کے 1.08 لاکھ مربع میٹر سے زیادہ کے رقبے میں منعقد کی جائے گی۔ آج تک 645 سے زیادہ نمائش کنندگان نے اس تقریب کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے، جس میں 80 ممالک نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے۔ مارکی ایونٹس میں وزرائے دفاع کا کنکلیو 'اسپیڈ' اور سی ای اوز کی گول میز کانفرنس شامل ہیں۔

 

مملکتی وزیر دفاع اجے بھٹ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے اور بحریہ کے ڈپٹی چیف وائس ایڈمرل سنجے مہندرو کانفرنس میں موجود تھے۔

5.jpg

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1889854) Visitor Counter : 137