صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ایمس بھونیشور میں تمام ایمس کےسینٹرل انسٹی ٹیوٹ باڈی کی چھٹے اجلاس کی صدارت کی


سبھی ایمس اعلیٰ معیار، طبی نگہداشت، طبی تعلیم کے اعلیٰ ترین معیار اور جدید تحقیق کے ساتھ انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل ایکسی لینس میں تبدیل ہو سکتے ہیں: ڈاکٹر منڈاویہ

سبھی ایمس کے نمائندوں کو آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم جیسے قومی اہمیت کے دیگر اداروں سے سیکھنے کی ترغیب دی

Posted On: 08 JAN 2023 8:16PM by PIB Delhi

صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں آل نیو ایمس کے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ باڈی (سی آئی  بی) کے چھٹے اجلاس سے خطاب کیا۔ ان کے ساتھ صحت و خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر انیل جین، رکن پارلیمنٹ جناب رمیش بھیدوری اور نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال بھی شریک تھے۔ اس موقع پر صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن، صحت کی  تحقیق کے محکمہ کے سکریٹری ڈاکٹر راجیو بہل اور ہیلتھ سائنسز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اتل گوئل بھی موجود تھے۔ سی آئی  بی ،فنانس، انفراسٹرکچر، آسامی، بھرتی، پالیسیوں کے نفاذ، چیلنجز اور حصولی کے لیے تمام ایمس  کا اعلیٰ ترین فیصلہ  ساز ادارہ ہے۔ آج کی سی آئی  بی میٹنگ کا ایجنڈا سی آئی  بی کی سابقہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی تعمیل کا جائزہ لینا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002CC63.jpg

دہلی کے باہر منعقدہ پہلی سی آئی  بی میٹنگ میں تمام شرکاء بشمول سبھی  ایمس  کے نمائندوں، ممتاز ماہرین اور خصوصی مدعووین کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ "یہ سی آئی  بی میٹنگ نہ صرف پہلے کے فیصلوں کی تعمیل کا جائزہ لینے کے لیے ہے بلکہ یہ تمام شرکاء کے بھرپور تجربے اور مہارت پر مبنی بصیرت، تازہ خیالات، اختراعی خیالات اور تجاویز کو جمع کرنے کے لیے ایک چنتن شیویر بھی ہے۔  "  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سبھی ایمس تیسرے درجے کی نگہداشت کے اہم قومی ادارے ہیں اور ان کا مقصد انہیں عالمی عمدگی کے ادارے بنانا ہے۔ انہوں نے مزید زور دے کر کہا  کہ یہ صرف اعلیٰ معیار، طبی نگہداشت، طبی تعلیم کے اعلیٰ معیار اور جدید تحقیق سے ہی ممکن  ہو سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00347XM.jpg

وسیع تعاون پر مبنی 'سمواد' کے لیے فکر انگیز خیالات اور مسائل کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے، انھوں نے معزز سامعین کو " آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم جیسے قومی اہمیت کے دیگر اداروں سے سیکھنے" کی ترغیب دی۔

اے آئی کے لیے میٹا ڈیٹا کی تخلیق اور اعلیٰ نتائج فراہم کر نے والے پیشہ ورانہ کام کے کلچر کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے ، مرکزی وزیر نے سبھی ایمس  ڈائریکٹروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ کام کاج کے اختراعی ماڈل بنائیں اور انہیں اگلی سی آئی بی میٹنگ میں پیش کریں۔ انہوں نے تمام عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ ایمس کو دنیا کے بہترین اداروں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے قابل بنانے کے لئے ثابت قدمی سے کام کریں۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے پچھلی سی آئی بی میٹنگوں کی سفارشات پر مبنی تمام ایمس کے ذریعہ کئے گئے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے معززین پر زور دیا کہ وہ باہمی تعاون کے ساتھ بہتری کے شناخت شدہ  شعبوں پر کام کریں اور ان پر تفصیلی رپورٹس  تیار کریں۔ وزیر موصوف نے انہیں آج کی میٹنگ میں زیر بحث اہم نکات پر مزید غور و فکر کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے  "ہمیں ہندوستان کے حفظان صحت کے نظام میں اجتماعی طور پر ایک نیا معیار قائم کرنا ہے" ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004YRZ4.jpg

سی آئی بی کی میٹنگ کی صدارت کرنے سے پہلے، مرکزی وزیر صحت نے مریضوں کی خدمات کا جائزہ لینے کے لیے ایمس بھونیشور کے کام کاج کا بھی جائزہ لیا اور وہاں کے مستفیدین سے بات چیت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005UXVQ.jpg

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا  کہ حکومت کا مقصد ایمس کے برانڈ کو مزید بلندیوں تک لے جانا ہے۔ انہوں نے مندوبین سے کہا کہ وہ عالمی سطح پر کامیاب طبی اداروں کے فنکشننگ ماڈل کا مطالعہ کریں اور مقامی طور پر بہترین طریقوں کو نافذ کریں۔ انہوں نے اے بی ایچ اے  آئی ڈی اور دیگر سرکاری اسکیموں کے بارے میں لوگوں میں زیادہ سے زیادہ بیداری پیدا کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006Q1TL.jpg

میٹنگ میں مختلف ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چنتن شیویر کی سابقہ سفارشات اور تمام نئے ایمس کے کام کاج پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ جن ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ان  میں پی ایم ایس ایس وائی کے تحت نئے ایمس  کا جائزہ، پائیدار مالیاتی ماڈل، مریضوں کی اطمینان کو بڑھانا اور آئی سی ٹی کا فعال کے طور پر استعمال، انتظام اور حکمرانی کے نمونے اور انسانی وسائل کا نظم و نسق، حصولی میں بڑے پیمانے پر معیشتوں کی  کمی ، وژن 2030، نتائج پر مبنی تحقیق اور کولیبر کا استعمال۔ مصنوعی ذہانت اور پانچویں سی آئی بی میٹنگ کے بقیہ ایجنڈوں کا فالو اپ شامل تھا۔

شرکاء نے مرکزی وزیر صحت کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انہیں اس برین اسٹارمنگ سیشن میں مدعو کیا جو کہ ایک منظم اور فکر انگیز انداز میں منعقد کیا گیا تھا، جہاں وہ آزادانہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار اور تجاویز پیش کر سکتے تھے۔ مرکزی وزیر  نے انہیں ایک بہترین سیکھنے کا تجربہ فراہم کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار بھی کیا۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  میں ایڈیشنل سکریٹری جناب منوہر اگنانی،  وزارت داخلہ میں ایڈیشنل سکریٹری اور ایف اے جی اوایل ، جناب جئے دیپ کمار مشرا ، دیوگڑھ ایمس  کے صدر ڈاکٹر این کے اروڑہ،  اونتی پورہ ایمس کے صدر ڈاکٹر پرمود گرگ،  کلیانی ایمس کی صدر ڈاکٹر چترا سرکار،  بنارس ہندو یونیورسٹی  کے ریکٹر اور وائس چانسلر، پروفیسر وجے کمار شکلا ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، نیتی آیوگ، ایمس، نمہانس اور آئی سی ایم آر کے سینئر افسران اور نمائندوں نے دن بھر کی کانفرنس میں شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

233


(Release ID: 1889677) Visitor Counter : 141