شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

شمال مشرقی خطے کے لیے،2014کے بعد سے بجٹ میں مختص رقم میں زبردست اضافہ


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے، 15ویں مالیاتی کمیشن کی بقایا مدت کے لیے 12882.2 کروڑ روپئے کے اخراجات کے ساتھ شمال مشرقی خطے کی وزارت (ایم ڈی او این ای آر) کی اسکیموں کو منظوری دے دی ہے

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کی اسکیموں کے تحت ، پچھلے چار سالوں میں اصل اخراجات 7534.46 کروڑ روپئے تھے۔ جبکہ 26-2025 تک ، اگلے چار سالوں میں دستیاب فنڈ 18482.20 کروڑ روپئے ہیں (تقریباً 2.60 گنا)

رابطے کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے وسیع پیمانے پر کوششیں کی گئی ہیں

Posted On: 07 JAN 2023 6:48PM by PIB Delhi

 

حکومت نے شمال مشرق کی ترقی کو اوّلین ترجیح بنایا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پچھلے آٹھ سالوں میں شمال مشرقی خطے کا 50 سے زیادہ مرتبہ دورہ کیا ہے۔ جبکہ  مرکزی وزراء نے بھی 400 سے زیادہ بار شمال مشرق کا دورہ کیا ہے۔

شمال مشرق پہلے بدامنی، بند وغیرہ کے لیے جانا جاتا تھا،لیکن پچھلے آٹھ سالوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں یہاں امن قائم ہوا ہے۔

شورش پسندی کے واقعات میں 74 فیصدی کی کمی، سکیورٹی فورسز پر حملے کے واقعات میں 60 فیصد جبکہ عام شہریوں کی ہلاکتوں میں 89 فیصد کمی آئی ہے۔ تقریباً 8000 نوجوانوں نے خود سپردگی کردی ہے اور اپنے نیز اپنے خاندان کے بہتر مستقبل کا خیر مقدم کرتے ہوئے مرکزی دھارے میں شامل ہوگئے ہیں۔

اس کے علاوہ ، 2019 میں  نیشنل لبریشن فرنٹ آف تریپورہ کے ساتھ معاہدہ، 2020 میں برو اور بوڈو معاہدہ اور 2021 میں کاربی معاہدے پر اتفاق کیا گیا۔ آسام – میگھالیہ اور آسام – اروناچل سرحدی تنازعات بھی تقریباً ختم ہوچکے ہیں اور امن کی  بحالی کے ساتھ ہی،شمال مشرقی خطہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے۔

سن 2014 کے بعد سے ، ہم نے خطے کے لیے بجٹ کی مختص رقم میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا ہے، 2014 سے دس فیصد جی بی ایس کے تحت چار لاکھ کروڑ سے زیادہ اس خطے کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، مرکزی کابینہ نے 15ویں مالیاتی کمیشن (23-2022 سے 26-2025) کی بقایا مدت کے لیے 12882.2 کروڑ روپئے کے اخراجات کے ساتھ، شمال مشرقی کی خطے کی ترقی کی وزارت کی اسکیموں کو منظوری دے دی ہے۔

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کی اسکیموں کے تحت، پچھلے چار سالوں میں اصل اخراجات 7534.46 کروڑ روپئے تھے، جبکہ 26-2025 تک ، اگلے چار سالوں میں اخراجات کے لیے دستیاب فنڈ 17482.20 کروڑ روپئے ( تقریباً2.60 گنا) ہے۔

خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں کی گئی ہیں۔ رابطے کو بہتر بنانا اوّلین توجہ کا مرکز رہا ہے۔

ریلوے رابطے کو بہتر بنانے کے لیے، 2014 سے اب تک 51019 کروڑ روپئے خرچ کئے جاچکے ہیں۔ 77930 کروڑ روپئے کی مالیت کے 19 نئے منصبوں کو منظوری دی ہے۔

ریلوے کے لیے،14-2009 کے دوران 2122 کروڑ روپئے کے اوسط سالانہ بجٹ مختص رقم کے مقابلے میں، گذشتہ آٹھ برسوں میں ، اوسط سالانہ بجٹ مختص رقم میں 370 فیصدکا اضافہ ہوا ہے اور یہ مجموعی طور پر 9970 کروڑ روپئے ہوگئی ہے۔

شاہراہوں کے راستوں کو بہتر بنانے کے لیے 1.05 لاکھ کروڑ روپئے مالیت کے 375 پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں۔ آئندہ تین برسوں میں ، 9476 کلو میٹر شاہراہیں، 209 پروجیکٹوں کے تحت تیار کی جائیں گی۔ اس کے لیے مرکزی حکومت 106004 کروڑ روپئے خرچ کر رہی ہے۔

فضائی رابطے میں بھی بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔ 68 سالوں میں شمال مشرق میں صرف 9 ہوائی اڈّے تھے، جبکہ آٹھ برس کی چھوٹی سی مدت میں ان کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔

آج، شمال مشرق میں 2014 کے بعد سے فضائی ٹریفک میں 113 فیصد (ہفتے کی بنیاد پر)، کا اضافہ ہوا ہے۔ فضائی رابطے کو مزید بہتر بنانے کے لیے ، شمال مشرقی خطے کی شہری ہوا بازی کے شعبے میں 2000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

ٹیلی کوم رابطے کو بہتر بنانے کے لیے ، 2014 سے 10 فیصد جی بی ایس کے تحت 3466 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ کابینہ نے شمال مشرقی خطے کے 4525 گاؤں میں 4 جی رابطے کو بھی منظوری دے دی ہے۔مرکزی حکومت نے2023 کے اختتام تک  خطے میں مکمل ٹیلی کوم رابطہ فراہم کرنے کے لیے 500 دن کا ہدف مقرر کیا ہے۔

آبی شاہراہیں، شمال مشرق کی زندگی اور ثقافت کے لیے ناگزیر ہیں۔ جناب مودی کی قیادت میں حکومت ، شمال مشرقی خطے میں اس اہم شعبے کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ 2014 سے قبل، شمال مشرقی خطے میں صرف ایک قومی آبی شاہراہ تھی۔ اب 20 آبی شاہراہوں کو شمال مشرقی خطے میں قومی آبی شاہراہیں قراردیا گیا ہے۔ قومی آبی شاہراہ 2 اور قومی آبی شاہراہ 16 کی فروغ کے لیے حال ہی میں تقریباً 600 کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔

شمال مشرقی خطے میں مہارت کی فروغ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور 2014 اور 2021 کے درمیان ماڈل ا ٓئی ٹی آئیز کے مطابق موجودہ سرکاری آئی ٹی آئیز کی اپ گریڈیشن کرنے کے تئیں 190 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ مہارت کی فروغ کے 193 نئے ادارے قائم کئے گئے ہیں۔ مہارت کے تئیں 81.83 کروڑ روپئے اخراجات کے طور پر خرچ کئے گئے ہیں۔ مختلف اسکیموں کے تحت مجموعی طور پر 1605801 افراد کو مہارت کی تربیت دی گئی ہے۔

انٹرپرینیور شپ کی ترقی کو بڑھانے کی غرض سے مختلف اسکیموں کے تحت ایم ایس ایم ایز کو فروغ دیا گیا ہے۔ 978 اکائیوں کو معاونت فراہم کرنے/ قیام کرنے کے لیے 645.07 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ڈی پی آئی آئی ٹی کے مطابق شمال مشرق سے 3865 اسٹارٹ اپس نے اپنا اندراج کرایا ہے۔

صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا، گذشتہ آٹھ برسوں میں کلیدی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ حکومت نے صحت کے شعبے میں 15-2014 کے بعد سے 31793.86 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں۔

کینسر اسکیم کی علاقائی دیکھ ریکھ کو مستحکم کرنے کے تحت کینسر کے 19 ریاستی ادارے اور 20  کینسر کے علاقائی  مراکز کو منظوری دی گئی ہے۔

گذشتہ آٹھ برسوں میں ، خطے میں تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

سن 2014 سے اب تک، حکومت نے شمال مشرق میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کی غرض سے 14009 کروڑ روپئے خر چ کئے ہیں۔ اعلیٰ تعلیم کے 191 نئے ادارے قا ئم کئے گئے ہیں۔ سن 2014 کے بعد سے یونیورسٹیوں کی تعداد میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سن 15-2014 کے بعد سے اعلیٰ کے مرکزی اداروں میں 40 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

اس کے نتیجے میں اعلیٰ تعلیم میں مجموعی طور پر اندراج شدہ طلباء کی تعداد میں 29 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔

خطے میں فروغ کو رفتار دینے کے لیے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا گیا ہے۔ 15-2014 کے بعد سے حکومت نے 37092 کروڑ روپئے کی منظوری دی ہے جن میں سے اب تک 10003 کروڑ روپئے خرچ کئے جاچکے ہیں۔

مبلغ 9265 کروڑ روپئے مالیت کا شمال مشرقی گیس گرڈ (این ای جی جی) پروجیکٹ زیر تعمیر ہے اور یہ شمال مشرقی خطے میں معیشت کو فروغ دے گا۔

پہلی مرتبہ ضلعی سطح پر ای ڈی جی عدد اشاریہ قائم کیا گیا ہے۔ ای ڈی جی عدد اشاریے کا دوسرا ورژن تیار ہے اور وہ جلد ہی جاری کیا جائے گا۔

*****

U.No.219

(ش ح - اع - ر ا)  



(Release ID: 1889559) Visitor Counter : 124