وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
راشٹریہ گوکل مشن کے تحت گائے/بھینس/سور/مرغی/بکری کی افزائش کے فارموں اور سائیلج (چارے کی ذخیرہ کاری)بنانے والی اکائیوں پر بالترتیب 4 کروڑ، 1 کروڑ، 60 لاکھ، 50 لاکھ روپے پر 50 فیصد سبسڈی فراہم کرنے کی اسکیم ہے: ڈاکٹر سنجیو بالیان
جانوروں کے علاج کے لیے 4332 سے زیادہ متحرک مویشی اسپتال کھولنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں: ڈاکٹر بالیان
کُل 90598 ملازمتوں میں سے 16000 نوجوانوں کو "میتری" یوجنا کے تحت روزگار ملا ہے: ڈاکٹر بالیان
ڈاکٹر بالیان کا کہنا ہے کہ آن لائن سہولت بھی دستیاب کرائی گئی ہے، تاکہ ملک کے نوجوانوں کو وزارت کی اسکیموں کا فائدہ مل سکے
Posted On:
20 DEC 2022 5:00PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر مملکت جناب سنجیو بالیان نے آج نئی دہلی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران "امرت نسل کو بااختیار بنانے اور اس امرت کال میں ہندوستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے" پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کی طرف سے نوجوانوں کو خود روزگار بنانے اور انہیں خود کفیل بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
ڈاکٹر سنجیو بالیان نے کہا کہ ہمارے محکمہ کی طرف سے براہ راست اور بالواسطہ طور پر 50 لاکھ سے زیادہ کسانوں کو روزگار دیا جائے گا۔ راشٹریہ گوکل مشن کے تحت گائے/بھینس/سور/مرغی/بکری کی افزائش کے فارموں اور سائیلج بنانے والی اکائیوں پر بالترتیب 4 کروڑ، 1 کروڑ، 60 لاکھ، 50 لاکھ روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کی اسکیم ہے۔ کل رقم میں سے 50 فیصد سبسڈی حکومت ہند کی طرف سے دی جائے گی اور اس کے علاوہ اے ایچ آئی ڈی ایف اسکیم کے تحت قرض کی رقم پر 3 فیصد سود کی رعایت بھی لی جاسکتی ہے۔
وزیر موصوف نے وضاحت کی کہ جانوروں کے علاج کے لیے 4332 سے زیادہ مویشیوں کے متحرک اسپتال کھولنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راشٹریہ گوکل مشن کے تحت مقامی گائے کی نسلوں کی پرورش کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ کل 90598 ملازمتوں میں سے 16000 نوجوانوں کو "میتری" یوجنا کے تحت روزگار ملا ہے۔ آن لائن سہولت بھی دستیاب کرائی گئی ہے، تاکہ ملک کے نوجوان وزارت کی اسکیموں کا فائدہ حاصل کرسکیں۔
ڈاکٹر بالیان نے نوجوانوں کے لیے کھیل، سائنس، ہنر، اختراع کے شعبوں میں دیگر وزارتوں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی، جس کے ذریعے نوجوان نسل طاقت کے ساتھ آگے بڑھنے کے قابل ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری حکومت نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے وقف ہے اور مستقبل میں بھی کام کرتی رہے گی۔
موجودہ حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے جناب بالیان نے بتایا کہ کس طرح پچھلے 8 سالوں میں تعلیم، روزگار، کھیل، صحت، سائنس کے شعبوں میں کئی اسکیموں کے ذریعے حکومت ملک کے نوجوانوں کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے مقاصد اور ہندوستان کو عالمی علم کی سپر پاور بنانے کے ویژن کے بارے میں بھی میڈیا کو آگاہ کیا۔ چین، جاپان اور امریکہ جیسے ممالک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سال 2030 میں ہندوستان کی اوسط عمر 31.7 سال ہوگی، جس کا فائدہ بلاشبہ ترقی پذیر ہندو ستان بننے کے سفر میں ہوگا۔ نوجوان نسل ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور مستقبل کے قوم کے معمار بھی، اس لیے آج کی نوجوان نسل کو بااختیار بنانے کا مطلب ہندوستان کے مستقبل کو بااختیار بنانا ہے۔
مجوزہ نئی قومی نوجوان پالیسی، نوجوانوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے ایک بے مثال قدم ہے، جس میں "نوجوانوں کی ترقی کے لیے دس سال" کا تصور کیا گیا ہے، جسے ہندوستان 2030 تک حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس کے تحت تعلیم سمیت پانچ شعبوں، روزگار اور کاروبار، نوجوانوں کی قیادت اور ترقی، صحت، تندرستی اور کھیل، اور سماجی انصاف میں وسیع کام کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر بالیان نے یہ بھی بتایا کہ 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے، جناب نریندر مودی کی حکومت نے نوجوانوں کی ہمہ جہت ترقی اور نئے ہندوستان میں ان کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ہر شعبے میں کام کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-14520
(Release ID: 1887474)
Visitor Counter : 149