سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ یکم جنوری 2023 سے نیشنل ریسرچ ڈیولپمنٹ کارپوریشن اسٹارٹ اپس کے فائدے کے لیے ٹیکنالوجی کے تجارتی استعمال کا کام کرے گی
وزیر موصوف نے نئی دہلی میں سی ایس آئی آر سنٹر میں ڈی ایس آئی آر کے سکریٹری اور این آر ڈی سی کے سینئر افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مطلع کیا کہ این آر ڈی سی نے بھارت میں 2000 سے زیادہ پیٹنٹ فائل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے علاوہ تقریباً تمام صنعتی شعبوں میں ٹیکنالوجیز کی نمائندگی کرنے والے 5000 سے زیادہ لائسنس کے معاہدے کیے ہیں
این آر ڈی سی نے ڈی پی آئی آئی ٹی کے بین وزارتی بورڈ (آئی ایم بی) کو حکومت ہند کی طرف سے فراہم کیے جانے والے فوائد کو حاصل کرنے کی خاطر اسٹارٹ اپس کی تکنیکی تجزیے اور ان کو تسلیم کرنے میں مدد کی ہے اور اب تک 7500 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کی درخواستوں کا جائزہ لیا گیا ہے
این آر ڈی سی نے زرعی اورڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی درآمداتی ترقیاتی اتھارٹی (اپیڈا) کے ساتھ ایک مفامہت نامہ پر دستخط کیے ہیں تاکہ ایکسپورٹ پر مبنی ایگری بیسڈ اسٹارٹ اپس کی رہنمائی اور نگرانی کی جا سکے
این آر ڈی سی انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل) کی اسٹارٹ اپ اسکیم کے نفاذ کے لیے ان کےساتھ م
Posted On:
29 DEC 2022 4:36PM by PIB Delhi
ئی دلی،29 دسمبر، 2022/ سائنس اور ٹکنالوجی ، زمینی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیراعظم کے دفتر ، عملہے ، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ یکم جنوری 2023 سے نیشنل ریسرچ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این آر ڈی سی) اسٹارٹ اپس کے فائدے کے لیے ٹیکنالوجی کو تجارتی سطح پر استعمال کرنے کا کام کرے گی۔
1953 میں قائم کیا گیا، نیشنل ریسرچ ڈویلپمنٹ کارپوریشن (این آر ڈی سی) ایک سرکاری سیکٹر کی کمپنی اور ڈی ایس آئی آر کے تحت سیکشن 8 کمپنی ہے جو آر اینڈ ڈی اور صنعت کے درمیان خلیج کو پر کرنے میں اہم رول ادا کر رہی ہے۔
نئی دہلی میں سی ایس آئی آر سنٹر میں سکریٹری، ڈی ایس آئی آر اور این آر ڈی سی کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، آغاز سے لے کر، این آر ڈی سی نے تقریباً تمام صنعتی شعبوں میں ٹیکنالوجیز کی نمائندگی کرنے والے 5000 سے زیادہ لائسنس کے معاہدے کیے ہیں۔ وزیر نے کہا، اس نے بھارت میں 2000 سے زیادہ پیٹنٹ فائل کرنے میں بھی سہولت فراہم کی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، این آر ڈی سی ڈی پی آئی آئی ٹی کے بین وزارتی بورڈ (آئی ایم بی) کو حکومت ہند کی طرف سے بڑھائے گئے فوائد سے فائدہ اٹھانے کے لیے اسٹارٹ اپس کی شناخت کے لیے تکنیکی طور پر جائزہ لینے میں مدد کرتا ہے اور اب تک اسٹارٹ اپس کی 7500 سے زیادہ درخواستوں کا جائزہ لیا جاچکا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، این آر ڈی سی انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل) کے ساتھ ان کی اسٹارٹ اپ اسکیم کے نفاذ کے لیے بھی منسلک ہے تاکہ اسٹارٹ اپس کی شناخت سے لے کر پروڈکٹ کے آغاز تک امداد فراہم کی جا سکے ۔
وزیر نے یہ بھی نشاندہی کی کہ این آر ڈی سی نے زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی درآمداتی ترقیاتی اتھارٹی (اپیڈا) کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیا ہے تاکہ زراعت پر مبنی اسٹارٹ اپس کی رہنمائی اور نگرانی کی جاسکے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ، توثیق اور کمرشلائزیشن پروگرام (ٹی ڈی وی سی) پروگرام شروع کرنے والوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے ایک گرانٹ ان ایڈ اسکیم ہے، اسٹارٹ اپس ، نئی کمپنیوں اور ایم ایس ایم ایز کو مالی مدد فراہم کرنے والی ایک اسکیم ہے جس میں بھارتی سماج اینٹوں اور مارٹر کی معیشت میں بھارتی معاشرے اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے مسائل کے بیانات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

ڈی ایس آئی آر کے سکریٹری، ڈاکٹر این کلائی سیلوی نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو مطلع کیا کہ این آر ڈی سی کی طرف سے مختلف آر اینڈ ڈی ذرائع سے حاصل کی گئی ٹیکنالوجیز ویلیو ایڈیشن کے ذریعے تبدیل ہوتی ہیں اور صنعتوں کو تجارتی استحصال کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کو این آر ڈی سی اور آر اینڈ ڈی ادارے کی طرف سے صنعت میں غور و فکر کے لیے سہولت فراہم کی گئی ہے جو این آر ڈی سی کے لیے آمدنی کا ایک اہم وسیلہ ہے۔
این آر ڈی سی کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، کموڈور امیت رستوگی (ریٹائرڈ) نے نشاندہی کی کہ این آر ڈی سی ریاستی/ مرکزی حکومت کے انکیوبیٹرز میں لگائے گئے اہل ٹیکنالوجی پر مبنی اسٹارٹ اپس کوحصص کے بدلے سیڈ فنڈنگ فراہم کرتی ہے۔ اسٹارٹ اپس کو مضبوط تجارتی قدر کے ساتھ اختراعی اور ٹکنالوجی سے بھرپور ترقی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
این آر ڈی سی ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، کیونکہ اس نے قومی اور بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی ایجنسیوں، صنعتوں، صنعتی انجمنوں، ریاستی اور مرکزی حکومت کے محکموں، ایس ٹی پیز اور انکیوبیٹرز کے ساتھ روابط کا وسیع نیٹ ورک قائم کیا ہے۔
این آر ڈی سی نے ملک میں اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اس مقصد کے ساتھ، این آر ڈی سی نے انکیوبیشن مراکز قائم کیے ہیں اور ان کا انتظام شروع کر دیا ہے تاکہ ٹیکنالوجی سے چلنے والے اسٹارٹ اپس کو تجارتی منصوبوں میں پختگی کے لیے پروان چڑھایا جا سکے۔

این آر ڈی سی انکیوبیشن سنٹر: کارپوریشن نے آٹھ اسٹارٹ اپس کو انکیوبیشن کرنے کے لیے ایک فزیکل اور ورچوئل جگہ بنائی ہے جو مینوفیکچرنگ کی صنعت میں نئے طریقہ کار پر کام کر رہے ہیں۔ ان اسٹارٹ اپس کو رہنمائی اور امدادی خدمات، مختلف نیٹ ورک لیبارٹریوں میں ٹیسٹنگ اور فیبریکیشن کے لیے رعایتی سہولیات، حصص کے بدلے فنڈنگ، انکیوبیشن کا سرٹیفیکیشن، آفس اور کانفرنس کی سہولیات وغیرہ فراہم کی جا رہی ہیں۔

mach33.aero: mach33.aero ایک انتہائی خصوصی اسٹارٹ اپ انکیوبیشن سہولت ہے جسے بنگلورو کے سی ایس آئی آر-این اے ایل کیمپس میں سی ایس آئی آرـ این اے ایل اور فاؤنڈیشن فار انوویشن اینڈ سوشل انٹرپرینیورز (ایف آئی ایس ای) کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے، بنگلورو (ٹاٹا ٹرسٹ کے تعاون سے ایک اقدام) جس کا قیام اور افتتاح دسمبر 2021 میں کیا گیا تھا۔ یہ انکیوبیشن سہولت ایرو اسپیس اور اس سے منسلک صنعت کے شعبوں میں اسٹارٹ اپس کے انکیوبیشن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
اختراعی ٹکنالوجی کو فعال کرنے والا مرکز (اِن ٹیک) : ان ٹیک بھونیشور کے سی ایس آر آئی۔ آئی ایم ایم ٹی کیمپس میں بنایا گیا ایک سٹارٹ اپ انکیوبیشن سہولت ہے جو اب کارپوریشن کے زیر انتظام ہے۔ یہ سہولت مادوں ، کان کنی اور متعلقہ صنعتی شعبوں میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے ہے۔
۔۔۔
ش ح۔و ا ۔ ع ا
U–14499
(Release ID: 1887369)
Visitor Counter : 168