مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے رییجنل ریپِڈ ٹرانزِٹ سسٹم راہ داریوں کی خاطر ٹرین کنٹرول سسٹم کے لیے نیشنل کیپیٹل ریجن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این سی آر ٹی سی) کے اِسپیکٹرم کی ضروریات پر سفارشات کا اجرا

Posted On: 28 DEC 2022 3:00PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے آج  رییجنل ریپِڈ ٹرانزِٹ سسٹم (آر آر ٹی ایس) راہداریوں کے واسطے ٹرین کنٹرول سسٹم کے لیے نیشنل کیپیٹل ریجن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این سی آر ٹی سی) کے اسپیکٹرم کی ضروریات پر سفارشات جاری کی ہیں۔

محکمہِ ٹیلی مواصلات  نے اپنے 29.11.2021 کے خط کے ذریعے ٹرائی سے اپنی معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی تھی:

1۔ این سی آر ٹی سی کو 700 میگاہرٹز بینڈ میں این سی آر ٹی سی کی علیحدہ سپیکٹرم کی ضروریات کے لیے اسپیکٹرم کی انتظامی تفویض اور کوانٹم، اس کی قیمتوں کے تعین / چارجنگ اور دیگر شرائط و ضوابط کے بارے میں سفارشات۔

2۔ اس مقصد کے لیے موزوں سمجھی جانے والی کوئی دوسری سفارشات، بشمول دیگر آر آر ٹی ایس/ میٹرو ریل نیٹ ورک پین انڈیا کے لیے اسی اسپیکٹرم کی تفویض۔

اس سلسلے میں آر آر ٹی ایس راہ داریوں کی خاطر ٹرین کنٹرول سسٹم کے لیے نیشنل کیپیٹل ریجن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این سی آر ٹی سی) کے اسپیکٹرم کی ضروریات پر ایک مشاورتی پیپر 09.06.2022 کو جاری کیا گیا تھا۔ 20 ذمہ داران سے تبصرے اور ایک ذمہ دار سے جوابی تبصرہ موصول ہوا۔ ایک اوپن ہاؤس ڈسکشن (او ایچ ڈی) 25.08.2022 غیر روایتی طریقے سے  منعقد ہوا۔

ذمہ داران سے موصول ہونے والے تبصروں اور اپنے تجزیے کی بنیاد پر ٹرائی نے آر آر ٹی ایس راہ داریوں کے واسطے ٹرین کنٹرول سسٹم کے لیے نیشنل کیپیٹل ریجن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این سی آر ٹی سی) کے اسپیکٹرم کی ضروریات پر اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے۔

ان سفارشات کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:

الف) 700 میگا ہرٹز بینڈ میں 5 میگا ہرٹز (جوڑا) اسپیکٹرم این سی آر ٹی سی کو ریلوے پٹریوں کے ساتھ آر آر ٹی ایس راہ داریوں میں استعمال کے لیے تفویض کیا جائے۔

این سی آر ٹی سی کو تفویض کیا جانے والا فریکوئنسی اسپیکٹرم 700 میگا ہرٹز بینڈ میں انڈین ریلوے کو تفویض کردہ فریکوئنسی اسپیکٹرم سے ملحق ہو گا۔

ب) این سی آر ٹی سی کو تفویض کردہ فریکوئنسی اسپیکٹرم دوسرے آر آر ٹی ایس/ میٹرو ریل نیٹ ورکس کو بھی تفویض کیا جا سکتا ہے جو جغرافیائی طور پر الگ ہیں اور ان کے ایک دوسرے میں مداخلت کا اندیشہ نہیں۔

ج) عدم مداخلت کی بنیاد پر ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کو ایک ہی فریکوئنسی اسپیکٹرم (این سی آر ٹی سی اور دیگر آر آر ٹی ایس/ میٹرو ریل نیٹ ورک کو تفویض کردہ) کے قابلِ عمل ہونے کا پتہ لگانے کے لیے ٹیلی مواصلات کے محکمے کی نگرانی میں وزارت ریلوے اور ٹیلی کام سروس فراہم کنندگان کو شامل کرتے ہوئے ایک فیلڈ ٹرائل کیا جا سکتا ہے۔

د) آر اے این شیئرنگ کے قابل عمل ہونے کا پتہ لگانے کے لیے ایم او سی این کے آر اے این شیئرنگ کی میدانی آمائش بھی کی جا سکتی ہے۔ یہ کام  ریلوے کی وزارت  فیلڈ ٹرائل ڈی او ٹی کی نگرانی میں آئی آر اور این سی آر ٹی سی  کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔

ہ) ریلوے نیٹ ورکس (سی این پی این-آر) کی خاطر کیپٹیو نان پبلک نیٹ ورک کے لیے اجازت/لائسنس کا ایک الگ زمرہ بنایا جا سکتا ہے۔ تاہم، سی این پی این-آر کے لیے اجازت/لائسنسنگ نظام کو بہت سادہ اور ہلکا رکھا جا سکتا ہے۔

و) اسپیکٹرم چارج کرنے کا طریقہِ کار اور ادائیگی کی شرائط:

1۔ متعلقہ ایل ایس اے کی خاطر 700 میگا ہرٹز اسپیکٹرم بینڈ کی خاطر دس سال کے لیے نیلامی کی طے شدہ قیمت  تازہ ترین 2022 کی نیلامی میں دریافت کی گئی نیلامی میں طے شدہ قیمت کے 0.5 گنا (نصف گنا) کے برابر ہونی چاہیے۔

2۔ متعلقہ ایل ایس ایز کی جن سے آر آر ٹی ایس/میٹرو ریل نیٹ ورک گزرتا ہے،  نیلامی کے ذریعہ طے شدہ قیمت  ایک بینچ مارک کے طور پر استعمال کیا جانا چاہئے جسے ایک خاص ایل ایس اے کے کل جغرافیائی رقبے کے نسبت راہ داری کے علاقے کے لئے تناسب کی بنیاد پر ایڈجسٹ کیا گیا ہو۔

3۔ مستقبل میں اسپیکٹرم کی ضرورت کی صورت میں ایک واضح روڈ میپ ڈیزائن کرنے کے لیے اسی طرح کا طریقہ کار دیگر آر آر ٹی ایس/میٹرو ریل نیٹ ورکس کے ساتھ ساتھ موجودہ آر آر ٹی ایس/میٹرو ریل نیٹ ورک پر بھی لاگو ہوگا۔

4۔ ادائیگی کی شرائط لچکدار ہوں گی۔اس میں مکمل پیشگی ادائیگی، جزوی پیشگی ادائیگیوں کے علاوہ ادائیگی کی مساوی سالانہ اقساط کی سہولت ہو گی۔

سفارشات ٹرائی کی ویب سائٹ www.trai.gov.inپر چسپاں کر دی گئی ہیں۔ ممکنہ وضاحت/معلومات کے لیے  جناب اکھلیش کمار ترویدی، مشیر (نیٹ ورک اسپیکٹرم اور لائسنسنگ)، ٹرائی سے ٹیلی فون نمبر +91-11-23210481 پر یا ای میل advmn@trai.gov.in پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

*****

ش ح۔رف۔س ا

U.No: 1445



(Release ID: 1887137) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu