قبائیلی امور کی وزارت

سرمائی اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں تین ضروری آئین (ایس ٹی ) آرڈر ترمیمی بلوں   کو منظوری دی گئی


مرکزی حکومت کی توجہ دور دراز علاقوں میں رہنے والے قبائلی برادریوں کو انصاف کی فراہمی سے متعلق معاملات پر مرکوز ہے: جناب  ارجن منڈا

Posted On: 27 DEC 2022 4:56PM by PIB Delhi

اہم جھلکیاں:

پارلیمنٹ نے منظوری دی ہے ۔

  • آئینی (درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل) آرڈر (دوسری ترمیم) بل، 2022 برائے اتر پردیش
  • آئینی (درج فہرست قبائل ) آرڈر (دوسری ترمیم) بل، 2022 برائے تمل ناڈو
  • آئینی (درج فہرست قبائل) آرڈر (چوتھی ترمیم) بل، 2022 برائے کرناٹک

سرمائی اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں تین ضروری آئین (ایس ٹی) آرڈر ترمیمی بل منظور کیے گئے ہیں۔

ریاست تمل ناڈو کے سلسلے میں، آئینی (درج فہرست قبائل) آرڈر (دوسری ترمیم) بل، 2022، کو کو راجیہ سبھا میں  22.12.2022  اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔ پارلیمنٹ میں اس بل کے پاس ہونے کے بعد، اس بل میں تمل ناڈو کے درج فہرست قبائل کی فہرست میں ناریکوراواں اور کوری وکرن برادریوں کو شامل کیا جائے گا۔ یہ بل اس سے قبل 15.12.2022 کو لوک سبھا سے منظور کیا گیا تھا۔

اس کے بعد، ریاست کرناٹک کے سلسلے میں، آئینی (درج فہرست قبائل ) آرڈر (چوتھی ترمیم) بل، 2022 کو بھی 22.12.2022 کو راجیہ سبھا میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ پارلیمنٹ میں اس بل کی منظوری کے بعد، اس بل میں کرناٹک میں درج فہرست قبائل کی فہرست میں بٹا کروبا کو کاڈو  کروبا برادری کے برابر شامل کیا جائے گا۔ اس سے قبل یہ بل لوک سبھا نے 19.12.2022 کو پاس کیا تھا۔

قبل ازیں، آئینی (درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل ) آرڈر (دوسری ترمیم) بل، 2022 کو راجیہ سبھا نے 14.12.2022 کو ریاست اتر پردیش میں پارلیمنٹ کے جاری سرمائی اجلاس کے دوران متفقہ طور پر منظور کیا تھا۔ اس بل کی منظوری کے بعد، اس بل میں گونڈ برادری کی ایس سی کی فہرست سے ایس ٹی میں منتقلی اتر پردیش کے  چار اضلاع  سنت کبیر نگر، کشی نگر، چندولی اور بھدوہی میں ایس ٹی کی فہرست میں دھوریا، نائک، اوجھا، پتھری اور راجگونڈ کو شامل کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں، شری ارجن منڈا نے کہا کہ ‘‘وزیر اعظم، جناب نریندر مودی، اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ قبائلی اور دیگر پسماندہ برادریوں کو سماج کے مرکزی دھارے کے ساتھ مربوط کرتے ہوئے، انہیں مناسب پہچان دی جائے ان کو اوپر اٹھایا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ پیچھے نہ رہیں۔  مرکزی حکومت کی توجہ دور دراز علاقوں میں رہنے والی قبائلی برادریوں کو انصاف کی فراہمی سے متعلق معاملات پر مرکوز رہی ہے۔ مسلسل کوششیں جاری ہیں اور اس کے ٹھوس نتائج سب کے سامنے آنے لگے ہیں۔ اسی وجہ سے آئین کے جذبے کی بنیاد پر بھارت  کے تمام خطوں میں رہنے والی ایسی برادریوں کو اب انصاف فراہم کیا جا رہا ہے۔’’

۔۔۔

 

 

ش ح۔و ا ۔ ع ا                                                   

U14422



(Release ID: 1886930) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu