وزارت آیوش

سال کے آخر کا جائزہ: آیوش کی وزارت


ڈبلیو ایچ او: عالمی مرکز برائے روایتی ادویات- ہندوستان میں اس طرح کا پہلا مرکز قائم کیا گیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آیوروید، ہومیوپیتھی اور یونانی میں آیوش کے تین قومی اداروں کا افتتاح کیا

Posted On: 21 DEC 2022 4:49PM by PIB Delhi

سال 2022 آیوش کی وزارت کے لیے ایک تاریخی سال رہا ہے کیونکہ اس نے اپنے وژن اور مشن کو نہ صرف قومی بلکہ عالمی سطح پر بھی مؤثر طریقے سے مضبوط کیا۔ یہ سال قومی اور عالمی سطح پر ہندوستانی روایتی ادویات کے فروغ کے لیے ایک عہد ساز سال رہا ہے۔ ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کے گلوبل سنٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کا قیام ہو یا پہلی عالمی آیوش انویسٹمنٹ اینڈ انوویشن کانفرس کا کامیاب انعقاد، وزیر اعظم کی دور اندیشی اور رہنمائی کے نتیجے میں آیوش کو عالمی درجے پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، آیوش  کی صحت کی دیکھ بھال  کے بنیادی ڈھانچے   کی ترقی، تحقیقی تعاون، ون نیشن ون ہرب انیشیٹو، ایکسپورٹ پروموشن میکانزم، تعلیمی اصلاحات، روایتی ادویات میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں پیش رفت، وزارت کے کچھ قابل ذکر اقدامات اور کامیابیاں ہیں۔

ڈبلیو ایچ او- گلوبل سنٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن (ڈبلیو ایچ او- جی سی ٹی ایم)، ترقی پذیر ملک میں اس طرح کا پہلا مرکز، جام نگر، گجرات، ہندوستان میں قائم کیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے 13 نومبر 2020 کو ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او-جی سی ٹی ایم کے قیام کا اعلان کیا تھا "عالمی صحت کو بہتر بنانے اور سب کے لئے صحت کا احاطہ کرنے کے لئے روایتی ادویات" کے نظریے کے ساتھ ہندستان میں  ڈبلیو ایچ او- جی سی ٹی ایم  کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا اور  2019 میں اس کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ رکھنے کے بعد مکمل کیا گیا۔ اپریل 2022 میں ماریشس کے وزیر اعظم اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کی موجودگی میں گجرات میں آئی ٹی آر اے  جام نگر میں ایک عبوری دفتر کو فعال کیا گیا تھا۔

ڈبلیو ایچ او - گلوبل سنٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن (ڈبلیو ایچ او - جی سی ٹی ایم)، اپنی نوعیت کا پہلا اور واحد مرکز گجرات کے جام نگر میں شکل اختیار کر رہا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل-ڈبلیو ایچ او نے 13 نومبر 2020 کو "عالمی صحت کو بہتر بنانے اور یونیورسل ہیلتھ کوریج حاصل کرنے کے لیے روایتی ادویات" کے وژن کے ساتھ ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او - جی سی ٹی ایم کے قیام کا اعلان کیا تھا،وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ پورا ہوا۔ اپریل 2022 میں ماریشس کے وزیر اعظم اور ڈی جی-ڈبلیو ایچ او کی موجودگی اور گجرات کے آئی ٹی آر اے ، جام نگر میں ایک عبوری دفتر فعال ہوا۔ ڈبلیو ایچ او-جی سی ٹی ایم اسٹریٹجک فوکس شواہد اور سیکھنے، ڈیٹا اور تجزیات، پائیداری اور ایکویٹی، اور جدت اور ٹیکنالوجی پر ہو گا تاکہ عالمی صحت اور پائیدار ترقی میں روایتی ادویات کے تعاون کو بہتر بنایا جا سکے۔

وزیراعظم  کے ذریعہ جی اے آئی آئی ایس  2022میں آیوش کے شعبے میں کئی نئے اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ ایک بڑی پہل میں، حکومت نے ان غیر ملکی شہریوں کے لیے ایک خصوصی آیوش ویزا زمرہ شروع کرنے کا اعلان کیا جو آیوش ادویات کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ہندوستان جانا چاہتے ہیں۔ آیوش پراڈکٹس کے لیے ایک خصوصی آیوش علامت، جس میں آیوش پارکس کا نیٹ ورک تیار کرنا بھی شامل ہے، تاکہ ملک بھر میں آیوش پراڈکٹس کے فروغ، تحقیق اور مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ 'آیوش ڈائیٹری' کے نام سے ایک نئے زمرے کا اعلان کیا گیا، جو آیورویدک غذائی سپلیمنٹس تیار کرنے والوں کو سہولت فراہم کرے گا۔

سال 2022 آیوش ہیلتھ کیئر انفراسٹرکچر اور اداروں کی تعمیر کے لحاظ سے ایک تاریخی سال رہا ہے۔ آیوروید، ہومیوپیتھی اور یونانی میں آیوش کے تین قومی اداروں -گوا میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید، غازی آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن اور دہلی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہومیوپیتھی کا وزیراعظم جناب نریندر مودی نے افتتاح کیا۔یہ ادارے اجتماعی طور پر معیاری انسانی وسائل اور تربیت یافتہ آیوش پیشہ ور افراد کی دستیابی کا ایک پول تیار کریں گے۔ ان اداروں کے ذریعے تقریباً 400 طلباء مستفید ہوں گے اور مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے 550 اضافی بستر فراہم کیے جائیں گے۔

سال کے آغاز میں نوی ​​ممبئی کے کھارگھر میں آیوش بلڈنگ کمپلیکس کا افتتاح کیا گیا تھا، جس میں سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان ہومیوپیتھی (سی سی آر ایچ) کے تحت علاقائی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ہومیوپیتھی (آر آر آئی ایچ) اور مرکزی کونسل کے تحت ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونی میڈیسن (آر آر آئی یو ایم) یونانی طب میں تحقیق کے لیے (سی سی آر یو ایم) کا قیام عمل میں آئے گا۔آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے لیہہ کے سبو تھانگ علاقے میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سووا-رگپا (این آئی ایس آر) کے نئے کمپلیکس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

فارماکوپیا کمیشن فار انڈین میڈیسن اینڈ ہومیوپیتھی(پی سی آئی ایم اینڈ ایچ) اور انڈین فارماکوپیا کمیشن (آئی پی دی) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کے ساتھ "ون ہرب ون اسٹینڈرڈ" کے تعاون اور سہولت کو حاصل کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا۔ معیارات کی یہ ہم آہنگی "ون ہرب ون اسٹینڈرڈ ، ون  نیشن " کے مقصد کو پورا کرے گی اور ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کرتے ہوئے ہندوستانی نباتات کی مجموعی تجارت کو بھی بہتر بنائے گی۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے روایتی ادویات کی معیاری کاری کے شعبے میں معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے تعاون کو مزید تقویت ملے گی۔ مونوگراف کی اشاعت کا واحد حق  پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کے پاس ہو گا، لیکن پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی کے تیار کردہ مونوگراف کی شناخت اسی کے مطابق کی جائے گی۔ متعلقہ مونوگراف میں آئی پی سی کے تعاون کو مناسب جگہ پر تسلیم کیا جائے گا۔ مونوگراف کا تکنیکی مواد پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی  کے ذریعہ  مشترکہ طور پر تیار کرے گا۔

آیوش کی وزارت کی توجہ تمام آیوش نظاموں میں ثبوت پر مبنی تحقیق پر مرکوز ہے۔ آیوش میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے جامع تحقیقی کاموں کے وسیع ذخیرے میں تقریباً 40,000 تحقیقی اشاعتیں شامل ہیں۔ آیوش ریسرچ پورٹل شواہد پر مبنی آیوش سسٹمز اور محققین اور ماہرین تعلیم کے تیار کردہ حلوں کی فہرست اور نمائش کرتا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹیو بایولوجی (IGIB) CSIR کی طرف سے آیوروید کی فطرت کے سلسلہ میں  جینوم کی ترتیب کے سلسلے میں اہم تحقیق کی گئی ہے، جو اسے طب کے مستقبل کے لیے ایک تاریخی مطالعہ بناتی ہے۔ یہ مائکرو بائیوٹا پر امید افزا نتائج دے رہا ہے اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے مستقبل کی تشکیل کے لیے میٹابولومکس، پروٹومکس وغیرہ جیسے حیاتیات پر کام کر رہےہیں۔

آیوش کی وزارت اور حکومت ہند کے محکمہ بایو ٹکنالوجی کے درمیان تعاون، ہم آہنگی اور ہم آہنگی کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے، آیوش میں شواہد پر مبنی بائیو ٹیکنالوجی مداخلتوں کے لیے مہارت کو ایک پلیٹ فارم کے تحت لانے کے لیے باہمی تعاون کے لیے ایک یادداشت مفاہمت نامے  (ایم او یو)۔ سیکٹر) پر دستخط کیے گئے۔ اس تعاون کے ذریعے، یہ توقع کی جاتی ہے کہ روایتی صحت کی دیکھ بھال اور بائیوٹیکنالوجی مل کر اختراعی اور رہنمائی کرنے والی تحقیق کے لیے زبردست امکانات پیدا کریں گے۔

آیوش کی وزارت اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت(ایم ای آئی وائی) کے درمیان آیوش گرڈ پروجیکٹ کے تحت آیوش سیکٹر کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے وزارت آیوش کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ آیوش کی وزارت نے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے ایک حصے کے طور پر 'آیوش گرڈ' پروجیکٹ کا تصور کیا ہے، جو آپریشنل کارکردگی کو تبدیل کرنے، خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور خدمات کے معیار کو بڑھانے کے لیے 'انفارمیشن اور ٹیکنالوجی' کا فائدہ اٹھاتا ہے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن آف آیوش (آئی ایس او) کی مضبوط موجودگی بنانے کے لیے، آئی ایس او  / ٹی سی 2015 – آیوش  اطلاعاتی سائنس پر بنین الاقوامی  اسٹینڈر معیار پر تیار کرنے کے لئے  صحت سےمتعلق اطلاعاتی سائنس کے تحت  آئی ایس او میں  ایک وقف شدہ  کارگذار گروپ (ڈبلیو جی 10- روایتی ادوایات) کا قیام کیا گیا ہے اسے آگے بڑھاتے ہوئے  صحت کے لئے مصنوعی ذہانت پر مرکوز گروپ (ایف جی – اے 14 ایچ) کے تحت روایتی ادویات کے لیے اے آئی  کے لیے ایک ٹاکنگ گروپ (ٹی جی) تشکیل دیا گیا ہے۔ آیوش کی وزارت دیگر روایتی ادویات کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس کام کی قیادت کرے گی۔

آیوش کی وزارت اور فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی)، فوڈ ریگولیشن کے لیے ہندوستان کی سب سے بڑی باڈی، 'آیوروید ڈائیٹ' زمرے کے تحت کھانے کی مصنوعات کے لیے حفاظت اور معیار کے معیارات کے لیے قواعد وضع کیے ہیں۔ یہ جامع پہل معیاری آیورویدک فوڈ پراڈکٹس کی تیاری کو یقینی بنائے گی اور میک ان انڈیا مصنوعات کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ کو وسعت دینے میں مدد کرے گی۔ ضابطے کے مطابق، 'آیوروید ڈائیٹ' پروڈکٹس کی تیاری اور مارکیٹنگ اب سخت فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈز (آیوروید ڈائیٹ) ریگولیشنز، 2022 کی تعمیل کرے گی۔ "آیوروید ڈائیٹ" کے زمرے کے لیے ایک خصوصی لوگو بنایا گیا ہے، جو آیوروید کھانے کی مصنوعات کی آسانی سے شناخت اور معیار کو بڑھا دے گا۔

بین الاقوامی یوم یوگ 2022 (آئی ڈی وائی  2022) کووڈ-19 وبائی امراض کی وجہ سے 2 سال کے وقفے کے بعد جسمانی شکل میں منعقد ہوا۔ آئی ڈی وائی  2022 کا تھیم 'یوگا فار ہیومینٹی' تھا اور یہ ایڈیشن پوری دنیا میں انسانیت کی خدمت کرنے اور کووڈ سے پہلے اور بعد میں لوگوں کے دکھوں کو دور کرنے میں یوگا کی اہمیت اور شراکت کو اجاگر کرتا ہے۔ مرکزی تقریب میسور پیلس، میسور میں منعقد ہوئی جس میں وزیر اعظم نے بڑے پیمانے پر یوگا پرفارمنس کی قیادت کی۔

اس سال کئی نئے اقدامات کا بھی مشاہدہ کیا گیا، 'گارڈین رنگ' پروگرام، 79 ممالک اور اقوام متحدہ کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کے درمیان یوگا کی متحد طاقت کو ظاہر کرنے کے لیے سرحدوں کو عبور کرنے والی ایک باہمی مشق تھی۔ یوگا کے بین الاقوامی دن، "آزادی کے امرت مہوتسو" کے موقع پر ملک بھر میں 75 مشہور مقامات پر بڑے پیمانے پر یوگا کے مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔ تقریبات میں 22.13 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی زبردست شرکت دیکھنے میں آئی۔ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ آیوش کی وزارت کے اقدامات کے ذریعے عالمی رسائی تقریباً 125 کروڑ تھی۔

اسی طرح ساتویں یوم آیوروید ہندوستان اور بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر منایا گیا۔ یہ "ہر دن ہر گھر آیوروید" کے تھیم کے ساتھ منایا گیا تاکہ آیوروید کے فوائد کو بڑے اور نچلی سطح پر کمیونٹی تک پہنچایا جا سکے۔ اس تقریب کا انعقاد 3جے یعنی جن سندیش، جن بھاگداری اور جن آندولن کے مقصد سے کیا گیا تھا اور چھ ہفتے تک جاری رہنے والی تقریبات میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں شرکت دیکھنے میں آئی۔ حکومت ہند کی 26 وزارتوں اور وزارت خارجہ کے ہندوستانی مشنوں اور سفارت خانوں کے تعاون سے آیوش انسٹی ٹیوٹ/کونسل کے ذریعہ 5000 سے زیادہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

ہمارے وزیر اعظم نے صحت کی دیکھ بھال کے مجموعی نقطہ نظر پر زور دیا ہے۔ جسے  جدید صحت کی دیکھ بھال کے ساتھ ہمارے آیوش نظام کے انضمام کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ آیوش  کی وزارت اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے درمیان بین وزارتی تال میل نے انضمام کے عمل کو مضبوط بنانے نیز اسے  تیز تر  کرنے کے لیے ہم آہنگی اور موثر تال میل حاصل کرنے کےلئے  مطلوبہ رفتار حاصل کر لی ہے تاکہ عوام توسیع شدہ صحت خدمات سے فائدہ حاصل کرسکیں۔

****

ش ح۔ ش  ت۔- ج

Uno-14414



(Release ID: 1886845) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Malayalam