وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے ہندوستان کی حفظان صحت کو مستقبل کی ضروریات کے مطابق بنایا ہے: ڈاکٹر سبھاش سرکار


بیماری کے علاج سے  بنی نوع انسان کی تندرستی کے نظریہ میں  غیرمعمولی تبدیلی: ڈاکٹر سبھاش سرکار

حکومت نے حفظان صحت  کو سبھی کے لیے قابل رسائی، آسان اورکفایتی بنا کر اس میں  ایک ہمدردانہ نظریہ اختیار کیا ہے: ڈاکٹر سبھاش سرکار

حفظان صحت  کو اولین ترجیح دینا اور اس کو بہتر بنانا مودی حکومت کا بنیادی فلسفہ ہے: ڈاکٹر سبھاش سرکار

Posted On: 23 DEC 2022 4:31PM by PIB Delhi

اہم جھلکیاں :

2014 میں زچگی  کے دوران  زچہ کی اموات کی شرح  (ایم ایم آر) فی لاکھ  پر 130تھی، 2020 میں یہ کم ہو کر فی لاکھ  پر 97  ہو گئی ہے۔

- بچوں کی اموات کی شرح (آئی ایم آر)، جو 2014 میں فی 1000 زندہ پیدائش  پر 39 تھی، 2022 میں کم ہو کر 28 ہوگئی۔

نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح (این ایم آر)، جو 2014 میں فی 1000 زندہ پیدائش پر 26 تھی، 2020 میں کم ہو کر 20 ہو گئی ہے اور 5 سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات 2014 میں 45 سے کم ہو کر 2020 میں 32 ہو گئی ۔

 

حکومت نے تقریباً 10.74 کروڑ غریب اور کمزور خاندانوں کو فی خاندان 5 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ کوریج فراہم کیا ہے۔

اب تک جاری کئے گئے آیوشمان کارڈ کی کل تعداد 21.24 کروڑ ہے اور اسپتال میں داخل ہونے والوں کی کل تعداد 4.22 کروڑ ہے۔

تعلیم کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش سرکار نے آج نئی دہلی میں میڈیا سے خطاب کیا۔ انہوں نے صحت کے شعبے میں تبدیلی کے لیے حکومت کے مختلف اقدامات کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت کے ذریعہ  ایک مثبت نقطہ نظر اپنایا گیا ہے اور حفظان صحت کے شعبے میں ایک انقلابی تبدیلی آئی ہے۔ بیمارلوگوں کا علاج کرنے کے بجائے ہیلتھ  اینڈ ویلنیس  کا ایک نیا نقطہ نظر صحت کے شعبے کے نظام کار کی بنیاد بن گیا۔

انہوں نے کہا کہ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت مرکزی کی حمایت والی مختلف اسکیموں اور مرکزی سیکٹر  کی اسکیموں کے توسط  سے حفظان صحت  کے  شعبے میں  ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں  میں مدد کرتی ہے۔

انہوں نے  اموات کی شرح  کے تناسب کو مشترک کیا جہاں 2014 میں زچگی  کے دوران  زچہ کی اموات کی شرح (ایم ایم آر) فی لاکھ پر 130 تھی، جو 2020 میں کم ہو کر فی لاکھ 97 ہو گئی ۔ انہوں نے بچوں کی اموات کی شرح (آئی ایم آر) میں تبدیلی کے بارے میں بھی بتایا، جو فی 1000 زندہ پیدائشوں پر2014 میں 39 تھی، 2022 میں کم ہو کر 28 ہوگئی۔

انہوں نے نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح (این ایم آر) اور 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی شرح بھی مشترک کی، نوزائیدہ بچوں کی شرح  اموات ، جو  فی 1000 زندہ پیدائش پر 2014 میں 26 تھی، 2020 میں کم ہو کر 20 ہو گئی اور 5 سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات 2014 میں 45 تھی، جو 2020 میں کم ہو کر 32  ہوگئی۔

انہوں نے قومی صحت مشن (این ایچ ایم)، آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا ( اے بی – پی ایم جے اے وائی)، پردھان منتری آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن (پی ایم- اے بی ایچ آئی ایم)، نئے میڈیکل کالجوں کا قیام، کینسر، ذیابیطس، سی وی ڈی اور  اسٹروک (این پی سی ڈی سی ایس)   کی روک تھام اور کنٹرول کا قومی پروگرام ، قومی ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول پروگرام (این وی بی ڈی سی پی)، پردھان منتری سواستھیہ سُرکشا  یوجنا  (پی ایم ایس ایس وائی) وغیرہ جیسی کچھ اہم اسکیوں پر روشنی ڈالی۔

 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت آیوشمان بھارت اسکیم کے توسط سے مجموعی حفظان صحت کو یقینی بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم 4 ستونوں پر قائم ہے، جو آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس (اے بی- ایچ ڈبلیو سی ) ،آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی –پی ایم جے اے وائی) ، آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن  (اے بی ڈی ایم)  اور آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن  (پی ایم – اے بی ایچ آئی ایم) ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ  07-2006 سے 14-2013 تک کل 1,59,832 کروڑ روپے جاری کیے گئے  تھے اور پھر 15-2014 کے بعد 14-2013 سے 22-2021 تک کل 4,27,501 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 13-2012 میں 6 ایمس نے اپنا تعلیمی سال شروع کیا۔ لیکن 2014 کے بعد، پی ایم ایس ایس وائی  کے تحت  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن پر عمل کرتے ہوئے، ملک کی مختلف ریاستوں یعنی اتر پردیش، مہاراشٹر، آندھرا پردیش، مغربی بنگال، پنجاب، ہماچل پردیش، آسام، جھارکھنڈ، گجرات، تلنگانہ، جموں و کشمیر۔ بہار، ہریانہ اور تمل ناڈو میں نئے ایمس کے لیے 16 بڑے پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ اس طرح، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے ہندوستانی   حفظان صحت کو مستقبل کی ضروریات کے مطابق تیار کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ، 30.11.2022 تک، کابینہ نے 20,944 کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ 16 نئے ایمس کے اخراجات کو منظوری دی۔ اس کے لیے 10,595 کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا گیا ہے۔

کووڈ-19 کی روک تھام کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ2022/12/20 تک، 102.55 کروڑ پہلی خوراک، 95.12 کروڑ دوسری خوراک، اور 22.34 کروڑ احتیاطی خوراک، یعنی مجموعی طور پر 220.01 کروڑ ٹیکے لگائے گئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ویکسین میتری پروگرام کے تحت، ہندوستان نے کووڈ-19 وبا کی شروعات کے بعد سے 150 سے زیادہ ممالک کو بہت سستی قیمت پر کووڈ-19 سے متعلق طبی اور دیگر امداد فراہم کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے وباسے لڑنے کے لیے 2020 سے نومبر 2022 تک 3388 ٹیسٹنگ لیبارٹریز تیار کی ہیں۔

انہوں نے ٹیکہ کاری  کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مشن اندر دھنُش پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مشن کا اعلان  25 دسمبر 2014 کو مہلک بیماریوں کے خلاف ٹیکہ کاری کی شرح بڑھانے کے لئے کیا گیا تھا، جسے پورے ملک میں ٹیکہ کاری کے ذریعہ روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشن اندر دھنش نےفرق کو دور کرنے اور وسیع پیمانہ پر ٹیکہ کاری کی سمت میں پائیدار فوائد حاصل کرنے میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا  (اے بی- پی ایم جے اے وائی) دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ  بیمہ اسکیم ہے۔

حکومت نے تقریباً 10.74 کروڑ غریب اور کمزور خاندانوں کو فی خاندان 5 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ کوریج فراہم کیا ہے۔ اب تک جاری آیوشمان کارڈ کی کل تعداد 21.24 کروڑ ہے اور اسپتال میں داخل ہونے والوں کی کل تعداد 4.22 کروڑ ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت شہریوں کی دماغی صحت کا بھی خیال رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء، اساتذہ اور خاندانوں کو دماغی صحت اور جذباتی بہتری کے لئے  نفسیاتی سماجی  مدد فراہم کرنے کے لئے ’منودرپن‘ پہل کووڈ وبا کے دوران کی گئی تھی۔

2014 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس کی شروعات کے بعد، وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں 2015 سے 21 جون کو  دنیا بھر میں  یوگ  کا بین الاقوامی  دن منایا  جاتا ہے

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوگ کی دنیا بھر میں قبولیت ہمارے ملک کے لیے باعث فخر ہے، کیونکہ یوگ ہمارے ملک کی ثقافتی اور روحانی وراثت کا ایک لازمی جزو ہے۔ یوگ کے بے شمار فوائد ہیں، یہ ایک ایسی ورزش ہے  جسے ہم اپنے جسمانی  عناصر کو متوازن رکھتے ہیں۔ ہندوستانی روایتی حفظان صحت کے نظام اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے، ہمارے قدیم طریقہ علاج  کے گہرے علم کو بحال کرنے اور زیادہ سے زیادہ ترقی اور فروغ دینے کی سمت میں وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، آیوش کی وزارت کے ذریعہ سال 2014 میں ایک الگ اور  ڈیڈیکیٹیڈ وزارت قائم کی گئی ہے۔ اس لئے حکومت نے 22-2021 میں تقریباً  تین ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا ہے۔

*****

ش ح – ف ا –  م ص

U: 14304

 


(Release ID: 1886176) Visitor Counter : 150


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Kannada