مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

دور دراز کے گاؤوں میں موبائل ٹاورز کی تنصیب

Posted On: 21 DEC 2022 2:46PM by PIB Delhi

ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (ٹی ایس پیز)، محکمہ ٹیلی کام کی فیلڈ یونٹ اور ریاستی حکومتوں سے مارچ 2022 تک موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق، 6,44,131 گاؤں میں سے (یہ گاؤں نومبر 2019 تک رجسٹرار جنرل آف انڈیا کے ڈیٹا کے مطابق ہیں) ملک کے تقریباً 6,05,230  گاؤوں میں موبائل کوریج ہے اور 38,901 گاؤں میں موبائل ٹاور اور کوریج نہیں ہے۔ حکومت اور ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (ٹی ایس پی) ملک میں مرحلہ وار ٹیلی کمیونیکیشن کنیکٹیویٹی فراہم کرتے ہیں۔ حکومت یونیورسل سروس اوبلیگیشن فنڈ  سے(یو ایس او ایف)  فنڈنگ کے ذریعہ ملک کے تمام غیراحاطہ شدہ گاؤں میں موبائل نیٹ ورک کوریج فراہم کرنے کے لیے مختلف اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔ اہم یو ایس او ایف اسکیمیں درج ذیل ہیں:

  • ملک بھر کے  غیراحاطہ شدہ گاؤں  میں 4جی  موبائل سروسز کی سیچوریشن۔ منصوبے کی تخمینہ لاگت 26,316 کروڑ روپئے ہے۔
  • بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ علاقوں فیز-II میں 4جی  موبائل سروسز کی فراہمی۔ منصوبے کی تخمینہ لاگت 2211 کروڑ روپے ہے۔
  • تمام ایل ڈبلیو ای فیز-I سائٹس کی 2جی سے 4جی موبائل ٹیکنالوجی میں اپ گریڈیشن۔ منصوبے کی تخمینہ لاگت  2425 کروڑ روپے ہے۔
  • این ای آر کے لیے جامع ٹیلی کام ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت ملک کے شمال مشرقی علاقے میں 4 جی موبائل خدمات کا پرویژن ۔ اسکیموں کی تخمینہ لاگت 3637 کروڑ روپے ہے۔
  • 7,287 امنگوں والے اضلاع  کے گاؤوں (آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر اور اڈیشہ) میں 4جی  موبائل کنیکٹیویٹی کا پرویژن  اور چار ریاستوں (یعنی اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور راجستھان) کے  امنگوں والے اضلاع کے 502  غیراحاطہ شدہ گاؤں میں 4جی موبائل کنیکٹیویٹی کا پرویژن ۔پروجیکٹوں کی تخمینہ لاگت 7152 کروڑ روپے ہے۔
  • جموں و کشمیر، لداخ، ہماچل پردیش، اتر پردیش، بہار، راجستھان، گجرات، اتراکھنڈ، اور دیگر ترجیحاتی علاقوں کے سرحدی علاقے کے 354  غیراحاطہ شدہ گاؤوں میں  4جی  موبائل کنیکٹیویٹی کا پرویژن ۔ پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت  337 کروڑ روپے ہے۔
  • 85 غیراحاطہ شدہ گاؤوں میں 4جی موبائل کوریج    اور  انڈمان و نکوبار جزائر میں  این ایچ223 کی کسی روک ٹوک کے بغیر 4جی  موبائل کوریج۔ پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 130 کروڑ روپے ہے۔

اس طرح ریاست اتر پردیش کے چترکوٹ اور باندہ اضلاع کے لیے بی ایس این ایل کے موبائل ٹاورز کی تنصیب کے لیے عوام  کا کوئی مطالبہ زیر التوا نہیں ہے۔ چترکوٹ ضلع میں، 657 گاؤوں میں سے، 635 گاؤوں موبائل نیٹ ورک سے کور ہیں اور 22 گاؤں کا احاطہ نہیں کیا گیا ہے جن کا احاطہ یو ایس او ایف  اسکیموں کے تحت موبائل کنیکٹیویٹی  کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔ باندہ ضلع کے تمام 734 گاؤوں میں موبائل نیٹ ورک ہے۔ ریاست راجستھان میں 46,077 گاؤوں میں سے 42,761 گاؤوں میں موبائل کوریج ہے اور باقی گاؤوں کا مرحلہ وار طریقے سے حکومت اور ٹی ایس پیز کے ذریعے احاطہ کیا جا رہا ہے۔

5جی ا سپیکٹرم کی نیلامی اور لائسنس کی شرائط کے لیے 2022-06-15کی نوٹس انویٹنگ ایپلی کیشن (این آئی اے) کے مطابق، رول آؤٹ کی ذمہ داریوں کو پانچ سال کی مدت میں، مرحلہ وار طریقے سے،  ا سپیکٹرم مختص کیے جانے کی تاریخ سے پورا کرنا ضروری ہے۔  لازمی رول آؤٹ ذمہ داریوں سے آگے موبائل نیٹ ورکس کی مزید توسیع کا انحصار  ٹی ایس پیزکے ٹیکنو -کمرشیئل غور  وجوض پر ہے۔ ریاست اتر پردیش کے چترکوٹ اور باندہ اضلاع سمیت ملک میں 5جی خدمات مرحلہ وار طریقے سے شروع کی جا رہی ہیں۔

یہ اطلاع  آج   کمیونیکیشن کے وزیر مملکت جناب دیو سنگھ چوہان نےلوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح – ف ا  – م   ص

(U: 14151)



(Release ID: 1885595) Visitor Counter : 75


Read this release in: English , Tamil , Telugu