وزارت دفاع
وزیر دفاع کے ذریعہ ممبئی میں پی15بی طبقے کا دوسرا جنگی جہاز دیسی ساختہ گائیڈیڈ میزائل ڈسٹرائر آئی این ایس مورموگاؤ کمیشن کیا گیا
جدید ترین ہتھیاروں اور سینسروں سے لیس یہ جنگی جہاز ملک کی سمندری صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا اور قومی مفادات کا تحفظ کرے گا: جناب راج ناتھ سنگھ
بدلتے عالمی منظر نامے کے درمیان، سیکورٹی کے نظام کو مضبوط بنانا ہماری اولین ترجیح ہے
ہمارا مقصد ہندوستان کو ایک مقامی جہاز سازی کا مرکز بنانا ہے: وزیر دفاع
Posted On:
18 DEC 2022 2:16PM by PIB Delhi
ہندوستانی بحریہ کا جہاز آئی این ایس مورموگاؤ (ڈی67)، دوسرا دیسی ساختہ گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر پی15بی کلاس جنگی جہاز، 18 دسمبر 2022 کو ممبئی کے نیول ڈاکیارڈ میں وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ کی موجودگی میں شروع ہوا۔ چار ’وشاکھاپٹنم‘ کلاس ڈسٹرائرز میں سے دوسرے کو تقریب کے دوران باقاعدہ طور پر کمیشن کیا گیا جسے مقامی طور پر ہندوستانی بحریہ کے انسٹیٹیوشنل آرگنائزیشن وار شپ ڈیزائن بیورو نے ڈیزائن کیا تھا اور اسے مزگاؤں ڈاک شپ بلڈرز لمیٹڈ (MDL)، ممبئی کے ذریعہ بنایا گیا تھا۔
”دفاع میں 'خود انحصاری' کی بہترین مثال“
وزیر دفاع نے اپنے خطاب میں آئی این ایس مورموگاؤ کو مقامی طور پر تیار کردہ سب سے طاقتور جنگی جہازوں میں سے ایک قرار دیا جو ملک کی سمندری صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا اور قومی مفادات کا تحفظ کرے گا۔ انھوں نے کہا، ”آئی این ایس مورموگاؤ دنیا کے سب سے زیادہ تکنیکی طور پر جدید میزائل کیریئرز میں سے ایک ہے۔ 75 فیصد سے زیادہ دیسی مواد کے ساتھ، یہ جنگی جہاز کے ڈیزائن اور ترقی میں ہندوستان کی صلاحیت اور ہماری بڑھتی ہوئی دیسی دفاعی پیداواری صلاحیتوں کی ایک روشن مثال ہے۔ یہ جنگی جہاز ہمارے ملک کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے ہمارے دوست ممالک کی موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
”بحریہ سمندری مفادات کا تحفظ کرتی ہے اور سماجی و اقتصادی ترقی میں تعاون کرتی ہے“
جناب راج ناتھ سنگھ نے آئی این ایس مورموگاؤ کو کمیشن کرنے کے لیے ہندوستانی بحریہ اور ایم ڈی ایل کی ستائش کی اور اسے انجینئروں، تکنیکی ماہرین، ڈیزائنرز اور سائنسدانوں کی محنت، لگن اور خواہشات کا نتیجہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔ وزیر دفاع نے پوری قوم کی جانب سے ہندوستانی بحریہ کو نہ صرف سمندری مفادات کے تحفظ کے لیے بلکہ سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم شراکت کرنے کے لیے مبارکباد دی۔
وزیر دفاع نے بحر ہند کے علاقے میں ہندوستان کے مفادات کے تحفظ کو بحریہ کی اہم ذمہ داری قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ”ہماری بڑھتی ہوئی معیشت براہ راست بڑھتی ہوئی تجارت سے منسلک ہے، جس کا زیادہ تر حصہ سمندری راستوں سے ہوتا ہے۔ ہمارے مفادات براہ راست بحر ہند سے جڑے ہوئے ہیں۔ خطے کا ایک اہم ملک ہونے کے ناطے اس کی حفاظت میں ہندوستانی بحریہ کا کردار اور بھی زیادہ اہم ہو جاتا ہے۔ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ وہ اپنے فرائض کو کامیابی سے نبھا رہے ہیں۔
”مسلح افواج - ہندوستان کی غیر معمولی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی“
جناب راج ناتھ سنگھ نے بے مثال ہمت اور لگن کے ساتھ سرحدوں اور ساحلوں کی حفاظت کے لیے مسلح افواج کی ستائش کی اور انھیں ہندوستان کی بے مثال ترقی کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ”ہندوستان ہر روز کامیابی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ اب ہم دنیا کی پہلی پانچ معیشتوں میں شامل ہیں۔ انویسٹمنٹ فرم مورگن اسٹینلے کی رپورٹ کے مطابق ہم اگلے پانچ سالوں میں ٹاپ تین معیشتوں میں شامل ہوں گے۔ کووڈ-19 عالمی وبا سے نمٹنے کے ہندوستان کے اقدامات کو دنیا نے سراہا ہے۔ جی-20 کی ہماری صدارت ایک اور تاریخی کامیابی ہے۔ یہ ہر ہندوستانی کی امنگوں، محنت اور عزم کی وجہ سے کامیاب ہوا ہے۔ لیکن، ہماری کامیابی کے پیچھے سب سے اہم وجہ ہماری محفوظ سرحدیں اور ساحل ہیں۔ یہ ہماری مسلح افواج کی تیاریوں اور تیاریوں کا نتیجہ ہے کہ ہمارے پاس مکمل طور پر قابل اعتماد سیکورٹی نظام موجود ہے۔
”سیکیورٹی سسٹم کو مضبوط بنانا ہماری اولین ترجیح ہے“
وزیر دفاع نے تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کی وجہ سے پیدا ہونے والی کسی بھی صورتحال کے لیے ملک کو تیار کرنے کے حکومت کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو جدید ترین دیسی ہتھیاروں/ آلات سے لیس کر کے سیکورٹی کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
”ہمارا مقصد ہندوستان کو ایک مقامی جہاز سازی کا مرکز بنانا ہے“
جناب راج ناتھ سنگھ نے جدید ترین ٹیکنالوجیز کے ساتھ مسلسل نئے بحری جہازوں کی تعمیر کے لیے ایم ڈی ایل کی مسلسل ساکھ کی تعریف کی۔ انھوں نے ان سے اور دیگر جہاز ساز کمپنیوں سے زور دے کر کہا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے حکومت کے اقدامات سے فائدہ اٹھائیں اور ہندوستان کو ایک دیسی جہاز سازی کا مرکز بنانے کی طرف بڑھیں۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر کے ممالک عالمی سلامتی کے منظر نامے کی وجہ سے اپنی فوجی طاقت کو جدید اور مضبوط بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ فوجی ساز و سامان کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم نے بہت سی پالیسیاں نافذ کی ہیں جو ہماری سرکاری یا نجی شعبے کی کمپنیوں کو عالمی معیار کی کمپنیاں بننے میں مدد فراہم کریں گی۔ آپ سب کو ان پالیسیوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور بین الاقوامی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے ہماری بحریہ اور کوسٹ گارڈ کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ‘ کے وژن کو حقیقت بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔
”آئی این ایس مورموگاؤ - جنگی جہاز بنانے کی صلاحیتوں میں ہندوستان کی بے مثال پیش رفت“
اس موقع پر، امیر بحریہ آر ہری کمار، چیف آف دی نیول اسٹاف نے کہا کہ آئی این ایس مورموگاؤ کی کمیشننگ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ہندوستان نے گزشتہ ایک دہائی میں جنگی جہاز کے ڈیزائن اور تعمیر کی صلاحیت میں بڑی پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگی جہاز ’آتم نربھر بھارت‘ اور ’میک ان انڈیا‘ پہل کی ایک حقیقی مثال ہے اور یہ بحریہ کے عالمی جہاز سازی کے مرکز میں ہندوستان کی تبدیلی میں مدد کرنے کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگی جہاز اپنی کثیر جہتی جنگی صلاحیت کے ساتھ مغربی بحری بیڑے کا حصہ بن جائے گا جو ہندوستانی بحریہ کی سب سے طاقتور شاخ ہے۔
آئی این ایس مورموگاؤ کے بارے میں
دیسی مواد کے ساتھ اسٹیلتھ فائر پاور اور نقل و حرکت
7,400 ٹن کی نقل مکانی کے ساتھ 163 میٹر لمبائی اور 17 میٹر چوڑائی کی پیمائش والے، آئی این ایس مورموگاؤ میں جدید ترین ہتھیار اور سینسر جیسے کہ سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائل اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نصب ہیں۔ جہاز پر جدید نگرانی کا ریڈار نصب ہے جو توپ خانے کے ہتھیاروں کے نظام کو ہدف کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ اس کی آبدوز شکن جنگی صلاحیتیں مقامی طور پر تیار کردہ راکٹ لانچرز، ٹارپیڈو لانچرز اور اے ایس ڈبلیو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔
مغربی ساحل پر واقع تاریخی بندرگاہی شہر گوا کے نام سے منسوب یہ جہاز جوہری، حیاتیاتی اور کیمیائی جنگ کے حالات میں لڑنے کے لیے لیس ہے۔ یہ چار طاقتور گیس ٹربائنز سے چلتی ہے، جو 30 ناٹس سے زیادہ رفتار حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جہاز نے اسٹیلتھ خصوصیات میں اضافہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ریڈار کراس سیکشن کم ہوا ہے۔ آئی این ایس مورموگاؤ میں تقریباً 300 اہلکار ہیں۔
75 فیصد سے زیادہ دیسی مواد کے ساتھ، اس کے تمام بڑے ہتھیار اور سینسر ہندوستان میں یا تو براہ راست ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ کے ذریعے انڈین اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز (OEMs) کے ذریعے تیار کیے گئے ہیں یا معروف غیر ملکی OEMs کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے تیار کیے گئے ہیں۔
پی15بی ڈسٹرائر
پی15بی ڈسٹرائر بہتر بقا، سمندر کی دیکھ بھال اور تدبیر کے لیے نئے ڈیزائن کے تصورات کو شامل کرتا ہے۔ اس نے بہتر خفیہ کاری بھی حاصل کی ہے، جس سے جہازوں کا پتہ لگانا زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔ نمایاں طور پر بڑھے ہوئے مقامی مواد کے ساتھ، پی15بی ڈسٹرائر جنگی جہاز کے ڈیزائن اور تعمیر میں خود انحصاری کی علامت ہے اور ’آتم نربھر بھارت‘ کی ایک روشن مثال ہے۔
وژن اور ہدف
بحر ہند کے علاقے میں طاقت کے مسلسل بدلتے ہوئے توازن کے ساتھ، جہاز کی تمام ڈومین صلاحیت ہندوستانی بحریہ کی نقل و حرکت، رسائی اور کسی بھی مشن یا کام کو پورا کرنے کے لیے لچک کو بڑھا دے گی۔ جہاز کی شمولیت خطے میں پہلا جواب دہندہ اور ترجیحی سیکیورٹی پارٹنر رہنے کے لیے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
تاریخ
اس جہاز کو 17 ستمبر 2016 میں لانچ کیا گیا تھا اور گوا کی آزادی کے 60 سال مکمل ہونے پر 19 دسمبر 2021 کو سمندری مشقوں کا آغاز کیا گیا تھا۔ 18 دسمبر کو اس کا آغاز اہم ہے کیونکہ 1961 میں اسی تاریخ کو پرتگالی راج سے گوا کو آزاد کرانے کے لیے آپریشن وجے شروع کیا گیا تھا۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب میں سابق وزیر دفاع آنجہانی منوہر پاریکر کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جو گوا سے تعلق رکھتے تھے اور 2016 میں آئی این ایس مورموگاؤ کو لانچ کیا تھا۔
کمیشننگ کی تقریب ایک نظر میں
تقریب کے دوران جناب راج ناتھ سنگھ کو ان کی آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس کے بعد جہاز کے کمیشننگ وارنٹ کو کمانڈنگ آفیسر کیپٹن کپل بھاٹیہ نے پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد پہلی بار جہاز پر بحریہ کا جھنڈا لہرایا گیا اور بحریہ کے بینڈ کے ذریعے قومی ترانے کی پیش کش کے لیے کمیشننگ کا جھنڈا مرکزی سرے پر اٹھایا گیا۔ اپنے خطاب سے پہلے، وزیر دفاع نے جہاز کو قوم کی خدمت کے لیے وقف کرنے والی کمیشننگ تختی کی نقاب کشائی کی۔
گوا کے گورنر جناب پی ایس سریدھرن پلئی، گوا کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، فلیگ آفیسر کمانڈنگ ان چیف، ویسٹرن نیول کمانڈ کے وائس ایڈمرل اجیندر بہادر سنگھ اور سی ایم ڈی، ایم ڈی ایل نائب امیر بحریہ نارائن پرساد ( ریٹائرڈ) نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 13986
(Release ID: 1884615)
Visitor Counter : 208