امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے غذائی اجناس کا وافر ذخیرہ دستیاب ہے
حکومت ہند باقاعدگی سے قیمتوں کی نگرانی کر رہی ہے
Posted On:
17 DEC 2022 12:41PM by PIB Delhi
این ایف ایس اے اور اس کی دیگر فلاحی اسکیموں کے ساتھ ساتھ پی ایم جی کے اے وائی کو اضافی طور پر مختص کرنے کے لیے مرکزی پول کے تحت حکومت ہند کے پاس اناج کا کافی ذخیرہ ہے۔ 1 جنوری 2023 تک تقریباً 159 لاکھ میٹرک ٹن گندم اور 104 لاکھ میٹرک ٹن چاول دستیاب ہوں گے۔ 15.12.2022 تک، سینٹرل پول میں تقریباً 180 لاکھ میٹرک ٹن گندم اور 111 لاکھ میٹرک ٹن چاول دستیاب ہیں۔
یکم اپریل، یکم جولائی، یکم اکتوبر اور یکم جنوری کو سال کی مخصوص تاریخوں کے لیے بفر کے اصولوں کی ضروریات کا تصور کیا گیا ہے۔ سنٹرل پول کے تحت گندم اور چاول کے اسٹاک کی پوزیشن ہمیشہ بفر کے اصولوں سے اوپر رہی ہے۔ یکم اکتوبر 2022 تک تقریباً 227 لاکھ میٹرک ٹن گندم اور 205 لاکھ میٹرک ٹن چاول دستیاب تھے۔ یکم جنوری 2023 کو مناسب مقدار میں غذائی اجناس دستیاب ہوں گی جو کہ یکم جنوری کے بفر کے اصولوں کی ضرورت سے کافی زیادہ ہے۔
اگرچہ گزشتہ سیزن کے دوران گندم کی خریداری کم پیداوار کے ساتھ ساتھ جغرافیائی سیاسی صورتحال کے نتیجے میں اوپن مارکیٹ میں ایم ایس پی سے زیادہ قیمتوں پر کسانوں کی فروخت کی وجہ سے کم رہی، پھر بھی اگلی گندم کی فصل آنے تک ملک کی ضروریات کے مطابق گندم کا کافی ذخیرہ سنٹرل پول میں دستیاب رہے گا۔
حکومت ہند نے اس سال گندم کی فصل کا ایم ایس پی بڑھا کر 2125/ کوئنٹل کر دیا ہے جب کہ آر ایم ایس 2022-23 کے لیے گزشتہ سال 2015/کوئنٹل کی ایم ایس پی تھی۔ توقع ہے کہ اگلے سیزن کے دوران گندم کی پیداوار اور خریداری معمول پر رہے گی۔ اگلے سیزن میں گندم کی خریداری اپریل 2023 سے شروع ہوگی اور ابتدائی تشخیص کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے گندم کی فصل کی بوائی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
حکومت ہند نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ملک بھر میں تمام فلاحی اسکیموں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے مرکزی پول میں غذائی اجناس کا وافر ذخیرہ دستیاب ہے اور قیمتیں کنٹرول میں رہیں۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 13971
(Release ID: 1884509)
Visitor Counter : 138