ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اُدھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ (یو ایس بی آر ایل) کا ایک اور شاندار لمحہ:میجر کیویٹی فارمیشن پر کامیابی کے ساتھ بات چیت کے بعد بھارت کی سب سے طویل اسکیپ ٹنل بنائی گئی


میجر کیویٹی فارمیشن پر کامیابی کے ساتھ بات چیت کے بعد اُدھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک (یو ایس بی آر ایل) پروجیکٹ کے کٹرا-بانیہال سیکشن کے کھاری اور بانیہالی اسٹیشنوں کے درمیان بھارتی ریلویز کی سب سے  لمبی  سرنگ (12.75 کلو میٹر) ٹی-49 کی اسکیپ ٹنل (12.895 کلو میٹر) کامیاب

سرنگ کی تعمیر کے دوران کئی چیلنجوں کا سامنا

بھارتی ریلویز کے تجربے کار انجینئروں کی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ سبھی چیلنجوں کا سامنا کیا اور اسکیپ ٹنل کی کامیابی کا سنگ میل حاصل کیا

Posted On: 15 DEC 2022 4:49PM by PIB Delhi

یو ایس بی آر ایل (اُدھم پور سری نگر بارہمولہ ریل لنک) ہمالیہ کے وسط سے براڈ گیج ریلوے لائن کی تعمیر کیلئے بھارتی ریلویز کے ذریعے شروع کیا گیا ایک قومی پروجیکٹ ہے جس کا مقصد کشمیر کے علاقے کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنا ہے۔ 15دسمبر 2022 کو یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کے کٹرا-بانیہال سیکشن پر سمبر اور کھاری اسٹیشنوں کے درمیان اسکیپ ٹنل ٹی-49 کو جوڑ کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ اسکیپ ٹنل کی لمبائی 12.895 کلو میٹر ہے۔ یہ بھارت کی سب سے لمبی اسکیپ ٹنل ہے اور اسکیپ ٹنل کو جوڑنے کے دوران ٹنل کی لائن اور لیول کو صحیح طریقے سے حاصل کیاجاتا ہے۔ یہ کامیابی چیف ایڈمنسٹریٹیو آفیسر ، یو ایس بی آر ایل جناب ایس پی ماہی کی موجودگی میں ان کے آفیسروں اور ملازمین کی ٹیم کی مدد سے حاصل کی گئی ہے۔

یہ ترمیم شدہ ہارس شو شکل کی ٹنل ہے جو کھورا گاؤں میں شمال کی جانب کھورا نالہا پر پُل نمبر 4 کو پار کرنے کے بعد جنوب کی جانب سمبر اسٹیشن یارڈ اور سرنگ ٹی-50 کو جوڑتی ہے ۔ سمبرس میں جنوبی سمت کی اونچائی تقریباً 1400.5  میٹر اور شمالی سمت پر 1558.84 میٹر ہے۔ سرنگ کے اندر رولنگ گریڈینٹ 80 میں ایک ہے۔ بورنگ ساؤتھ پورٹل نارتھ پورٹل اور تین راستوں یعنی ارنیہال (323 میٹر)، ہنگنی ادت (280 میٹر) اور کندن ادت (739 میٹر)کے ذریعے مختلف شکلوں سے کی گئی تھی۔

ٹنل ٹی- 49 ایک جڑواں ٹیوب سرنگ ہے، جو ایک اہم سرنگ (12.75 کلومیٹر) اور ایک اسکیپ سرنگ (12.895 کلومیٹر) پر مشتمل ہے، جو ہر کراس گزرنے پر 33 کراس پیسیجز کے ذریعے جڑی ہوئی ہے۔ اصل سرنگ کی کان کنی پہلے ہی مکمل ہو چکی تھی اور آخری مرحلے پر کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ سرنگ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کیا گیا ہے، جس میں ہنگامی صورتحال میں بچاؤ اور بازآبادکاری کے کاموں میں سہولت کے لیے اسکیپ سرنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔ اسکیپ سرنگ ہمالیہ کی رام بن سے گزرتی ہے اور اس کے علاوہ دریائے چناب کی مختلف معاون ندیوں/ نالوں جیسے کھوڈا، ہنگنی، کندن نالہ وغیرہ کو بھی پار کرتی ہے۔

تعمیر کے دوران کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جیسا کہ شیئرزون، پرچڈ ایکویفر، اور انتہائی کمپیکٹڈ راک ماس، انتہائی سکڑنے والی چٹان کا مسئلہ اور بھاری پانی کا داخل ہونا۔ شمالی سرے پر سرنگ کی سیدھ کاربونیسیئس فائلائٹ کے ایک بہت ہی کمزور شیئرزون سے گزرتی ہے۔ ٹنلنگ بہت چیلنجنگ تھی اور سرنگ کے دوران بہت سے سرپرائز دیکھنے کو ملے۔ کندن اور سیران کے درمیان کئی مقامات پر سرنگ کے دوران انتہائی خرابی دیکھی گئی، لیکن ان چیلنجوں سے پیشہ ورانہ انداز میں کامیابی سے نمٹا گیا۔ 21 مارچ 2021 کو بھی سی ایچ 12/538 شمالی پورٹل کے قریب انتہائی ناقص چٹانوں کی وجہ سے، نم سے گیلے زمینی پانی کی حالت کے ساتھ چٹان کی طاقت 5 ایم پی اےاور آر کیو ڈی (راک کوالٹی) <10 سے زیادہ نہیں ہے۔ کیلکولیٹڈ آر ایم آر (راک ماس ریٹنگ) 18 ہے،جی ایس آئی(جیولوجیکل سٹرینتھ انڈیکس) 26 ہے اور بنیادی آر ایم آر (راک ماس ریٹنگ) 16 ہے۔ کیویٹی لوکیشن کے قریب عمودی اوور بوجھ 150 میٹر تھا۔ کیویٹی کا سائز تقریباً 3 میٹر لمبا اور تاج سے 15 میٹر اونچا تھا، بڑے پیمانے پر مسلسل بہاؤ بھی دیکھا گیا اور ای ٹی (اسکیپ ٹنل) میں ٹنلنگ کو بعد میں تک ملتوی کر دیا گیا۔ سرنگ کے چہرے کو فوری طور پر مستحکم کیا گیا اور چہرے پر مہر لگا دی گئی۔ تفصیلی چھان بین کی گئی اور کیویٹی میں حاضری اور گفت و شنید کے لیے تفصیلی طریقہ کار کو حتمی شکل دی گئی اور اس کام کو کامیابی سے انجام دیا گیا۔

یہ سرنگ نیو آسٹرین ٹنلنگ میتھڈ (این اے ٹی ایم) کے ذریعے تعمیر کی گئی ہے، جو ڈرل اور دھماکے کے عمل کی جدید ٹیکنالوجی ہے۔ اگرچہ ٹنل کا بورنگ کام دونوں سمتوں سے ملنے کے مقام تک شروع کیا گیا تھا، لیکن دونوں سرے بالکل ایک مقام پر ملتے ہیں۔ یہ محتاط منصوبہ بندی اور سرنگ بنانے کے کام کے عین مطابق عمل کا نتیجہ ہے، بریک تھرو کے بعد سرنگ کی لائن اور سطح دونوں حصوں میں بالکل مماثل ہے۔

بھارتی ریلوے کے تجربہ کار انجینئروں کی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ تمام چیلنجوں پر قابو پا لیا اور اسکیپ ٹنل کی کامیابی کا اہم سنگ میل حاصل کیا۔ سرنگ کی تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران، قریبی دیہاتوں کے 75 فیصد سے زیادہ کارکن مختلف تعمیراتی سرگرمیوں میں مصروف تھے، جس سے علاقے کے مجموعی سماجی و اقتصادی منظر نامے میں ایک مثبت تبدیلی آئی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کے کھاری تحصیل علاقے میں سمبر سے سیران گاؤں تک ٹی-49 سرنگ (12.75 کلومیٹر) ملک کی سب سے لمبی ٹرانسپورٹ سرنگ ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس منصوبے میں مزید تین سرنگیں ہیں جن کی لمبائی سرنگ ٹی- 49 کے قریب ہے اور ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

• ٹنل T48 = 10.20 کلومیٹر (پہلے ہی کامیابی حاصل کر لی گئی ہے) گاؤں دھرم-سمبر اسٹیشن کے درمیان

• سنگلدھن-بسندھر اسٹیشنوں کے درمیان ٹنل T15 = 11.25 کلومیٹر

• پیرپنجال سرنگ = بانہال-قاضی گنڈ اسٹیشنوں کے درمیان 11.2 کلومیٹر

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 13880)


(Release ID: 1883992) Visitor Counter : 153


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi