عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر کا کہنا ہے کہ  مزدوروں کی آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر)


2017-18 میں 46.8 فیصد سے بڑھ کر 2020-21 میں 52.6 فیصد ہو گیا ہے، جو کہ پیداواری سرگرمیوں میں لوگوں کی زیادہ مصروفیت کو ظاہر کرتا ہے

بے روزگاری کی شرح (یو آر) میں 2017-18 کے بعد سے مسلسل کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے:مرکزی وزیر کا بیان

آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت حکومت ملک کو خود کفیل بنانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ستائیس لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے مالی محرک فراہم کر رہی ہے

آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی) کے ذریعہ 60 لاکھ سے زیادہ لوگوں  کو فائدہ ہوا ہے ، جو پہلی اکتوبر 2020 سے شروع کیا  گیا ہے تاکہ نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے آجروں اور اب تک کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران روزگار کے نقصانات کی بحالی کے لئے ترغیب دی جاسکے

Posted On: 15 DEC 2022 12:51PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارچ )  ،وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے عوامی شکایات ،پینشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ مزدوروں کی آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) 2017-18 میں 46.8 فیصد سے بڑھ کر 2020-21 میں 52.6 فیصد ہو گیا ہے، جو کہ پیداواری سرگرمیوں میں لوگوں کی زیادہ مصروفیت کو ظاہر کرتا ہے۔

راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈبلیو پی آر نے پچھلے چار سالوں میں مسلسل اوپر کی طرف رجحان دکھایا ہے، جب کہ بے روزگاری کی شرح (یوآر) میں 2017-18 کے بعد سے مسلسل کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔

روزگار اور بے روزگاری سے متعلق سرکاری اعداد و شمار کا وسیلہ وقتاً فوقتاً ایک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) ہے جو 2017-18 سے وزارت شماریات اور پروگرام عمل درآمد (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعے کیا گیا ہے۔ سروے کی مدت اگلے سال جولائی سے جون تک ہے۔ پی ایل ایف ایس  کی سالانہ دستیاب رپورٹوں کے مطابق، 15 سال  یا اس سے زیادہ کی عمر کے افراد کے لیے معمول کی حیثیت کے مطابق مزدوروں کی آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) اور بے روزگاری کی شرح (یوآر) حسب ذیل ہے:

 

 

سال

مزدوروں کی آبادی کا تناسب فیصد میں

بے روزگاری کا تناسب فیصد میں

2017-18

46.8

6.0

2018-19

47.3

5.8

2019-20

50.9

4.8

2020-21

52.6

4.2

وسیلہ : پی ایل ایف ایس ، ایم او ایس پی آئی

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ روزگار پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار میں بہتری لانا حکومت کی ترجیح ہے۔ اسی مناسبت سے حکومت ہند نے حالیہ دنوں میں بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

وزیرموصوف نے کہاکہ حکومت ہند نے کاروبار کو محرک فراہم کرنے  کے لئے آتم نربھر بھارت پیکج کا اعلان کیا ہے اور کووڈ- 19 کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیےبھی آتم نربھر بھارت کا اعلان کیا ہے۔ اس پیکیج کے تحت حکومت ستائیس لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ  مالیت کے مالی محرک فراہم کر رہی ہے۔ یہ پیکج ملک کو خود کفیل بنانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مختلف طویل المدتی اسکیموں/ پروگراموں/ پالیسیوں پر مشتمل ہے۔

 آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا(اے بی آر وائی) یکم اکتوبر 2020 سے شروع کی گئی تھی تاکہ آجروں کو نئے روزگار پیدا کرنے اور کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران ملازمت کے نقصان کی بحالی کے لیے ترغیب دی جاسکے۔فائدہ اٹھانے والوں کے رجسٹریشن کی آخری  تاریخ 31.03.2022 تھی۔ 28.11.2022  تک 60.13 لاکھ مستفیدین کو فوائد فراہم کیے گئے ہیں۔

بجٹ 2021-22 نے  پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیمیں شروع کیں، جن کی لاگت 1.97 لاکھ کروڑ روپے ہے اور یہ  2021-22 سے شروع ہونے والی 5 سال کی مدت کے لیے ہے۔حکومت کی طرف سے نافذ کی جارہی پی ایل آئی اسکیموں میں 60 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

پی ایم گتی شکتی اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی کے لیے تبدیلی کا ایک  طریقہ کار ہے۔یہ نقطہ نظر سات  وسیلوں سے چلتا ہے،جن میں سڑکیں، ریلوے، ہوائی اڈے، بندرگاہیں، ماس ٹرانسپورٹ، آبی گزرگاہیں اور لاجسٹک انفراسٹرکچر شامل ہیں۔یہ نقطہ نظر صاف توانائی سب کا پریاس، سے تقویت یافتہ ہے جس کی وجہ سے سب کے لیے ملازمت اور کاروبار  کے وسیع مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) خود روزگار میں آسانی پیدا کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے نافذ کی جارہی ہے۔پی ایم ایم وائی کے تحت،  10 لاکھ روپے تک کے ضمانت کے بغیر مفت قرضے   بہت چھوٹے /چھوٹے کاروباری اداروں اور افراد کو ان کی کاروباری سرگرمیاں قائم کرنے یا  کاروباری سرگرمیوں کو وسعت دینے کے قابل بنانے کے لیے فراہم کئے جاتے ہیں ۔اسکیم کے شروع کئے جانے کے بعد سے ملک میں صنعت کاروں کے تمام زمروں کو  25.11.2022 تک، 37.75 کروڑ روپے  کے قرضے دئے گئے جن کی رقم 21.02 لاکھ کروڑ روپے بنتی ہے۔

حکومت ہند  01 جون 2020 سے پرائم منسٹر اسٹریٹ وینڈرز آتما نربھر ندھی (پی ایم سواندھی اسکیم) کو لاگو کر رہی ہے تاکہ خوانچہ فروشوں کو اپنے کاروبار کودوبارہ شروع کرنے کے لیے  ضمانت کے بغیر مفت ورکنگ ،پونجی قرض کی سہولت فراہم کی جا سکے، جن پر کووڈ- 19 کی وبا کے دوران برا اثر پڑا تھا۔اس اسکیم کے تحت  8 دسمبر 2022 تک 37.95 لاکھ مستفیدین کو 4396.12 کروڑ روپے  کے قرضے دئے گئے ہیں جن کی رقم 43.66 لاکھ  روپے بنتی ہے۔

حکومت ہند روزگار پیدا کرنے کے لئے  وزیر اعظم ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی)، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس) اور پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیا یوجنا (جی کے ڈی یو جی وائی ڈی) اور دین دیال انتودیا یوجنا - قومی شہری ذریعہ معاش مشن (ڈاے وائی- این یو ایل ایم) وغیرہ اسکیموں پر خاطر خواہ سرمایہ کاری اور عوامی اخراجات پر مشتمل مختلف پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔

ان اقدامات کے علاوہ، حکومت کے مختلف  اہم پروگرام جیسے میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، اسمارٹ سٹی مشن، اٹل مشن فار ریجویوینیشن اور اربن ٹرانسفارمیشن، ہاؤسنگ فار آل وغیرہ کی طرف بھی توجہ دی گئی ہے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا کئے جاسکیں۔

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.13853


(Release ID: 1883716)
Read this release in: English , Tamil , Telugu , Malayalam