کوئلے کی وزارت

کوئلے کی اضافی پیداوار اور بجلی کے سیکٹر کو سپلائی

Posted On: 14 DEC 2022 1:01PM by PIB Delhi

کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے ایوان کو مطلع کیا کہ ملک میں کوئلے کی کوئی کمی نہیں ہے۔ سال 23-2022 میں (نومبر 2022 تک) کوئلے کی کل ہند پیداوار  524.2 ملین ٹن (عبوری) رہی جبکہ پچھلے سال کی اِسی مدت میں یہ پیداوار 448.1 ایم ٹی تھی، اس طرح پچھلے سال کے مقابلے تقریبا 17 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اِسی طرح سال 23-2022 کے دوران  (نومبر 2022 تک) ملک میں کوئلے کی سپلائی 558.24 ایم ٹی (عبوری) رہی جب کہ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران یہ سپلائی 521.08 ایم ٹی تھی جس سے تقریباً 7.33 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتاہے۔

بجلی کے شعبے میں مانگ میں اضافے کو پورا کرنےکی خاطر سی آئی ایل نے  سال 23-2022 کے دوران  (نومبر 2022 تک) 380.58 ایم ٹی (عبوری) کوئلہ سپلایا کیا تھا جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت میں یہ مقدار 339.8 ایم ٹی تھی جس سے 12 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔

بجلی کے سیکٹر کو کوئلہ سپلائی کرنے کے معاملے کو حل کرنے کی خاطر بجلی، کوئلہ، ریلوے کی وزارتوں،  سینٹرل الیکٹری سٹی اتھارٹی (سی ای اے)، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) کے نمائندوں پر مشتمل بین وزارتی ذیلی گروپ کی میٹنگیں وقفے وقفے سے ہوتی ہیں تاکہ  حرارتی بجلی گھروں کے لیے کوئلے کی سپلائی میں اضافے کے  فیصلے کئے جاسکیں اور بجلی گھروں میں کوئلے کے ذخائر کی پوزیشن میں اضافہ کرنے سمیت بجلی کے سیکٹر سے متعلق  مختلف صورتحال سے نمٹا جاسکے۔ اس کے علاوہ، ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) تشکیل دی گئی ہے جس میں ریلوے بورڈ کے چیئرمین، کوئلے کی وزارت،  ماحولیات، جنگلات اور آب وہو ا میں تبدیلی اور بجلی کی وزارتوں کے سکریٹری سی ای اے کے چیئرپرسن اور خصوصی مدعووین شامل ہیں۔ کوئلہ کانوں کے بلاکوں سے سپلائی ہونے والے کانوں پر مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔

بھارت میں چونکہ کوئلہ توانائی کا ایک اہم وسیلہ ہے اس لئے 2030 سے 2035 کے درمیان اس کی مانگ میں اضافہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ ملک میں کوئلے کی دستیابی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے ذریعے مندرجہ ذیل اقدامات کئے جارہے ہیں:

  1. کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) کی کوئلہ کانوں میں کوئلے کی پیداوار میں اضافہ کرنا
  2. تجارتی کوئلہ کانوں سے پیداوار میں اضافہ کرنا
  • iii. کیپٹیو کانوں کے مالکان کو اپنی سالانہ پیداوار کا 50 فیصد تک کھلی مارکیٹ میں فروخت کرنے کی خاطر مائن اینڈ منرل (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولشن) ترمیمی قانون 2021 کی تیاری
  • iv. پہلے میل کی کنیکٹی ویٹی، ریل کے پروجیکٹوں اور کوئلے کی مربوط لاجسٹک نقل وحمل کے ذریعے کوئلے کی مجموعی ترسیل میں بہتری
  1. وسیع پیمانے پر پیداوار کی ٹیکنالوجی میں اضافہ کرنا اور آپریشن کو ڈیجیٹائز کرنا اور ای آر پی کو متعارف کراکر کانوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا
  • vi. کوئلے کی وزارت کے ذریعے مسلسل نگرانی
  1. کوئلہ کانوں کو جلد چالو کرنے کی خاطر اجازت نامے حاصل کرنے کے لیے ایک ہی جگہ پر کلیئرنس نظام قائم کرنا

****

ش ح۔وا  ۔ را

U NO : 13786



(Release ID: 1883380) Visitor Counter : 85