کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کیمیکلز اور کھاد کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے نئی دہلی میں ایف اے آئی کے سالانہ سیمینار کا افتتاح کیا


ہماری حکومت نے مختلف اصلاحات کی ہیں اوراس بات کو یقینی بنایاہے کہ بھارت کے کسانوں کو کفایتی داموں پرکھاد دستیاب ہو: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

Posted On: 07 DEC 2022 6:14PM by PIB Delhi

کیمیکلز اورکھاد اورصحت اورخاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹرمنسکھ مانڈویہ نے آج نئی دہلی میں بھارت کی کھاد سے متعلق ایسوی ایشن (ای اے آئی ) کے سالانہ سمینارکا 2022(سال 2030تک کھاد کا شعبہ ) کاافتتاح کیا۔ کھاد کے محکمے کے سکریٹری جناب ارون سنگھل اورایف اے آئی جناب اروند چودھری ، ایف اے آئی کے چیئرمین اورصنعتوں  کے نمائندے اور وزار ت کے دوسرے سینئرافسران بھی اس موقع پرموجودتھے ۔

اس موقع  پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، ڈاکٹرمنسکھ مانڈویہ نے کہاکہ خوراک کی یقینی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اہم عناصر میں سے ایک کھاد ہے ۔ انھوں نے کہاکہ گذشتہ تین برسوں کے دوران ، کھاد اوراس کے خام مال کی قیمتوں میں زبردست  اضافہ ہواہے ۔ وزیرموصوف نے مطلع کیاکہ ‘‘ہماری حکومت نے مختلف اصلاحات کی ہیں اوراس بات کویقینی بنایاگیاہے  کہ بھارت کے کسانوں کو کفایتی داموں پر کھاد دستیاب ہو۔ ہم نے یہ کام  کھاد پرسبسیڈی کی رقم کو بڑھاکر موجودہ سال میں تقریبا 27ارب ڈالرز کردیاہے ، جب کہ عالمی وباء سے پہلے کے سال 20-2019 کے لئے سبسیڈی کی رقم دس ارب ڈالرز کے بقدرتھی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ME3M.jpg

وزیرموصوف نے مزیدکہاکہ ‘‘دنیا کواس وقت کھاد کی بڑھتی قیمتوں اور کھاد کی دستیابی سےمتعلق شدید چنوتیوں  کاسامنا کرناپڑرہاہے ۔ ہمارے عالمی ساجھیداروں کے لئے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ان کے پاس مناسب اورشفاف میکانزم موجود ہوں اور وہ خوراک کی عالمی طورپر یقینی فراہمی سے متعلق زیادہ بڑے مفاد میں کھاد کے معاملوں سے نمٹنے میں ان کاطویل مدتی نظریہ ہوناچاہیئے ۔ انھوں نے کہاکہ دنیا کواس وقت یوکرین میں لڑائی ، کووڈ-19کے بعد کے اثرات اور موسمیاتی اور آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق  تین چیلنجوں کاسامنا کرناپڑرہاہے ۔ یہ تینوں عوامل ایک ساتھ مل کر ہماری سپلائی چین کو تقویت بہم پہنچانے اورخودکفالت کو مستحکم بنانے کے سلسلے میں ایک طاقتور کیس بناتے ہیں ، تاکہ خوراک کی یقینی  فراہمی اورحفظان صحت کے اہداف  کو حاصل کیاجاسکے ۔

جناب مانڈویہ نے کہاکہ  ‘‘اس سمت میں لگاتار پیش قدمی کرنے کی خاطر ، طویل مدتی سمجھوتوں اور مفاہمت ناموں کو ایک اہم کردار اداکرناہوگا’’۔ہماری حکومت  نے بھارت کی کھاد تیارکرنے والی کمپنیوں اورغیرملکی سپلائرس کے درمیان اس قسم کے سمجھوتوں اورمفاہمت ناموں کے لئے سہولت فراہم کی ہے ، تاکہ ہمارے کسانوں کو کھاد کی فراہمی میں استحکام کو یقینی بنایاجاسکے ۔  

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026BYC.jpg

انھوں نے کہاکہ ‘‘بھارت کی اقتصادی بحالی کو مختلف النوع شعبوں میں اصلاحات سے تقویت فراہم ہوئی ہے ۔ جن میں مینوفیکچرنگ ، لیبر ، زراعت ، تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات اور یقینا کاروبار کرنے میں سہولت میں اضافہ کرنے سے متعلق اصلاحات شامل ہیں ۔ اس سمت میں ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں ، تاکہ یوریا کے بندپڑے پانچ پلانٹس میں ازسرنو کام کاج شروع کراکر، کھاد کے شعبے میں ‘‘میک ان انڈیا’’کو فروغ دیاجاسکے ۔ سال   2025 تک بھارت  یوریا کے معاملے میں خود کفیل بن جائے گا۔ ہماری حکومت کی جانب سے حال ہی میں متعارف کرائی گئیں اسکیموں میں سے ایک اسکیم ‘‘ون نیشن –ون فرٹیلائزر’’ ہے ۔ جس کے تحت یوریا-ایم او پی –ڈی اے پی اور این پی کے کو ایک مشترکہ بھارت برانڈکے تحت  فروغ کیاجائے گا ، تاکہ برانڈس کے معیار میں یکسانیت  پیداکی جاسکے ۔’’

وزیرموصوف نے اس بات سے بھی مطلع کیاکہ ایک اورپہل جو متعارف کرائی گئی ہے وہ ‘‘پردھان منتری کسان سمردھی کیندر’’ کا نظریہ ہے تاکہ کھاد فروخت کرنے والی سبھی لگ بھگ تین لاکھ خردہ دکانوں کو ایک ہی جگہ پرسبھی خدمات  فراہم کرنے والی ‘‘سنگل ونڈو’’ میں تبدیل کیاجاسکے ۔

کیمیاوی اشیاءاورکھاد کے محکمے کے مرکزی وزیر نے صنعت  پر بہت زوردے کر کہاکہ وہ غذائیت کے استعمال کی اثرانگیزی کو بہتربنانے کی غرض سے  کاشتکاری سے متعلق  نئے طریق کارتیارکرنے پرتوجہ مرکوز کریں ، کیونکہ اس سے پوری ویلیوچین پرمثبت اثرپڑتاہے اوراس سے ہمہ گیر اہداف کی حصولیابی میں خاطرخواہ مدد ملتی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ صنعت کو متبادل کھاد اورجدید ترین اسمارٹ طریقہ کارکے لئے تحقیقی کوششیں کرنی چاہیئں اوراثرانگیزی  ، معیشت اورماحولیات کو بہتر سے بہتربنانے کی غرض سے نینوکھاد، ایک بہترین مثال ہے ۔

اس  موقع پر ، مرکزی وزیرنے ایف اے آئی کی تین اشاعتوں اور ایف اے آئی ڈیٹا پورٹل کابھی اجراء کیا۔ اس پورٹل کی بدولت ایک یکساں ڈیٹا بیس تیارکیاجاسکے گا ۔

اس سال ایف اے آئی کا سالانہ سمینار ، ‘‘سال 2030تک کھاد کا شعبہ’’ موضوع کو وقف کیاگیاہے اورماحولیات کے لئے سازگار گرین کھاد ، ہمہ گیریت سے متعلق علاقے میں دنیا بھر میں ترقیاں ، پائیدار زراعت ، ماحولیات کے لئے سازگار، فنڈس کی فراہمی اور متعلقہ ضروری سازوسامان اورخدمات کی بہترسے بہتر لاگت کے بارے میں  پریزنٹیشن دیاجائے گا۔ سمینار میں ان پریزنٹیشن اوربحث ومباحثہ  اورتبادلہ خیال کئے جانے کے نتیجے میں بعض مفید سفارشات کی جائیں گی، جو پالیسی سازوں  ، اور کاشتکاری اورکھاد سے متعلق سبھی شعبوں سے متعلق تمام  فریقوں کے لئے مفید ثابت ہوں  گی ۔

***********

(ش ح ۔ع  م۔ ع آ)

U -13452



(Release ID: 1881677) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu