صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت    ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج)   ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ساتھ ’’بھارت میں صحت اور سائنس میں تبدیلی کی قیادت کرنے والی خواتین‘‘ کانفرنس کی صدارت کی


حکومت نے ایک ایسا  شاندار ایکو سٹم تیار کرنے کے لیے کئی  اقدامات کئے ہیں جہاں خواتین پھل پھول سکیں اور اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

Posted On: 06 DEC 2022 3:01PM by PIB Delhi

’’خواتین نے زمانہ قدیم سے ہی ایک اہم رول  ادا کیا ہے، چاہے وہ  جنگ آزادی ہو یا موجودہ دور کے مختلف شعبے۔ صنفی مساوات کے بیج ہمارے ملک میں مختلف مراحل میں بوئے گئے ہیں۔ اس سے ہمارے معاشرے کو مجموعی طور پر فائدہ ہوگا۔ اس کے نتیجے میں، خواتین کو بااختیار بنانا، ہندوستان کی ایک منصفانہ، شمولیت والی  اور متنوع ترقی  کا باعث بنے گا‘‘۔ یہ بات آج یہاں صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ’’ بھارت میں صحت  اور  سائنس میں تبدیلی کی قیادت کرنے والی خواتین‘‘  کانفرنس کی  سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر  مملکت  (آزادنہ چارج)ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ساتھ  صدارت کرتے ہوئے کہی۔ محترمہ میلنڈا فرنچ گیٹس  اس تقریب میں معزز مہمان  تھیں۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر پوار نے کہا کہ ’’ہمیں آنندی بائی جوشی، کادمبنی گانگولی، کلپنا چاولہ وغیرہ جیسی ہندوستانی خاتون شخصیات سے تحریک حاصل کرنی چاہیے، جنہوں نے تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے شعبوں میں شاندار کارنامے سرانجام دیے۔ ہمیں ان سے تحریک حاصل کرکے  کئی طریقوں سے مزید کام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر صحت کے شعبے میں ہماری ترقی میں خواتین کے اہم رول  کی اہمیت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ 10 لاکھ آشا (ایکریڈیٹیڈ سوشل ہیلتھ ایکٹی وسٹ)  ورکرز ، جو کووڈ 19 کے اہم دور میں   خصوصی طور پر ہمارے دفاع کی صف اول میں رہیں۔ انہیں   75 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی  کے پس منظر میں گلوبل ہیلتھ لیڈرز ایوارڈ 2022 سےنوازا گیا۔

حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر پوار نے اس بات پر زور دیا کہ ’’حکومت، ہماری خواتین کی ہر شعبے میں  صلاحیت سازی  کے لیے وقف ہے۔ مسلسل کوششیں کرتے ہوئے، حکومت نے اپنے اداروں، اسکالرشپس، مالی امداد وغیرہ کے ذریعے نئے پروگرام شروع کیے ہیں اور پچھلے پروگراموں کو جاری رکھتے ہوئے ایک  ایسے شاندار ایکو سسٹم  کی جانب بڑھ رہی ہے جس میں خواتین  پھل پھول سکیں اور اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں‘‘۔’’ ہم نے  دیکھا ہے کہ آزادی کے بعد، ہندوستان کی ترقی کی کہانی کے اس پہلو پر توجہ نہیں دی گئی تھی، لیکن ہمارے معزز وزیر اعظم کی وژنری قیادت میں کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘، مفت کوکنگ  کے لئے ایندھن کے لیے اجولا یوجنا جیسی شاندار اسکیمیں، پردھان منتری سرکشٹ  ماترتو اابھیان ،  پی ایم جن دھن یوجنا کے ذریعے مالیاتی شمولیت، کاروباری افراد کی خواہشات کو پورا کرنے  کے لیے مدرا اسکیم، ہماری دفاعی خدمات میں پرماننٹ  کمیشن  جیسے اقدامات  نہ صرف   خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے  ہیں  بلکہ انہیں بااختیار بنانے کے لیے بھی ہیں‘‘۔

ڈاکٹر پوار نے خواتین کی افرادی قوت کو مردوں  افرادی قوت کے برابر لانے پر زور دیا اور  کہا کہ خواتین  پر مرکوز اقدامات  جامع ترقی کے لئے وقت کی ضرورت ہیں۔ یہ آزادی کا امرت مہوتسو (اے کے اے ایم) کے ہمارے سنہری دور کا ایک مناسب جشن ہوگا۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’خواتین کو  معاشرے میں ان کا مناسب   مقام حاصل ہورہا ہے اور ہمیں صنفی  تعصبات  کے ماضی کے ہینگ اوور کو ختم کرنا ہوگا۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے جذبے سرکاری اسکیموں کو فلاحی نقطہ نظر سے نہیں بلکہ ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی  دیکھا جانا چاہیے جو ان کے عزم کو مضبوط کر سکے۔ خواتین ہمارے ملک کے انسانی وسائل کا ایک اہم حصہ بنی ہوئی ہیں اور اگر ان کی خدمات کا  موثر طریقے سے استعمال کیا جائے تو وہ ہمارے ملک کی ترقی میں ایک بڑا رول ادا کر سکتی ہیں۔

محترمہ میلنڈا فرنچ گیٹس نے کہا کہ ’’حکومت نے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر کے ذریعے ایمرجنسی کیش ٹرانسفر جیسے اہم قدم کئے ہیں جو کہ صنفی مساوات سے متعلق پالیسی  کی ایک بہترین مثال ہے۔ ہندوستانی حکومت  ایک صنفی مساوات والا  ملک تیار کرنے کے لیے نچلی سطح سے کام کررہی ہے‘‘۔  انہوں نے اس امید  کا اظہار کیا کہ  گیٹس فاؤنڈیشن اور حکومت ہند مشترکہ اہداف کو حاصل کرنے اور ملک میں صنفی مساوات کے پہلو کو مزید بہتر بنانے کے لیے تال میل کے ساتھ  کام کریں گے۔

ڈپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) کے  سکریٹری  ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے،  ڈی بی ٹی کی  سابق سکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ، ڈبلیو ایچ او کی  چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر سومیہ سوامی ناتھن، ڈی بی ٹی  کی سینئر ایڈوائزر اور  بی آئی آر اے سی کی ایم ڈی ڈاکٹر الکا شرما ، ویمن لفٹ ہیلتھ کی  ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ  ایمی بیٹسن، گرانڈ چیلنجز انڈیا کے  مشن ڈائریکٹر ڈاکٹر شرشیندو مکھرجی کے  ساتھ دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

*****

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-13355           



(Release ID: 1881195) Visitor Counter : 115