نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

ممنوعہ دوا سے متعلق ہندوستان کی قومی ایجنسی  ایپ کو تیار کر رہی ہے تاکہ دواؤں کے استعمال کی تصدیق میں  ایتھلیٹس کی مدد کی جاسکے


حکومت کھیلوں کو ممنوعہ دوا سے پاک بنانے کی سبھی کوششیں کرے گی ،سجاتا چترویدی کا بیان

کھیلوں کے سکریٹری نے معذور ایتھلیٹس پر توجہ دینے کےلئے این اے ڈی اے میں ہندوستان کی شمولیت سے متعلق کنکلیو سے خطاب کیا

Posted On: 02 DEC 2022 6:31PM by PIB Delhi

اہل جھلکیاں

  • شمولیت سے متعلق کنکلیو میں ہندوستان اور20 ملکوں کے شرکا نے شرکت کی
  • ٹوکیو 2020 میں پیرالمپکس ہائی جمپ میں تمغہ جیتنے والے شرد کمار نے  ممنوعہ دوا کی خلاف ورزی کے لئے دوسال کی پابندی بھگتنے کے اپنے تجربہ کو مشترک کیا

’’ممنوعہ دوا کے استعمال کے پروگرام کے تمام پہلو نہایت اہم ہیں چونکہ ہندوستان کھیلوں میں مہارت کی طرف تیزی سے پیش قدمی کررہا ہے ۔ این اے ڈی اے  معذور افراد کے لئےکھیلوں ، ممنوعہ دوا کے استعمال سے پاک کھیلوں سمیت ہندوستانی کھیلوں کے تئیں بیداری پھیلانے کے لئے سبھی کوششیں کرے گا ‘‘۔ نوجوانوں کے اموراورکھیلوں کی وزارت میں کھیلوں کے تعلق سے سکریٹری محترمہ سجاتا چترویدی نے یہ بات آج نئی دہلی میں نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی انڈیا کی جانب سے منعقدہ شمولیت سے متعلق کنکلیو میں اپنے کلیدی خطاب دیتےہوئے کہی ۔ اس کنکلیو میں ہندوستان اور 20 ممالک کے شرکا نےشرکت کی ۔

اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے کھیلوں کی سکریٹری محترمہ سجاتی چترویدی نے کہا کہ ہندوستانی کھیلوں کے لئے یہ ایک اچھا وقت ہے جہاں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں کھیلو انڈیا جیسے اقدامات نےکھیلوں کو ایک اہم مقام دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کھیلوں میں مہارت کے لئے کوشش کرتے ہوئے  اینٹی ڈوپنگ کونظرانداز نہیں کرسکتے  اورنیشنل اینٹی ڈوپنگ ایکٹ اس سمت میں ایک اہم قدم ہے ۔

اس موقع پر ہندوستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈینٹ کوارڈی نیٹر جناب شومبی شارپ نے بھی  ایک اجتماع سے خطاب کیا ۔معذور افراد کی شمولیت پائیدار ترقی کے لئے 2030 کے ایجنڈے کا ایک اہم مرکزی وعدہ ہے تاکہ کوئی محروم نہ رہ جائے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہندوستان کے معذور ایتھلیٹس نے تمام پریشانیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عزم اور قوت ارادی کی مظاہرہ کیا ہے بلکہ  انہوں نے  ہندوستان کا نام روشن کیا  اور ملک کو اونچائیوں تک لے گئے ہیں ۔

این اے ڈی اے کی ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او ریتو سین نے کہا کہ  یہ کنکلیو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ایک اہم قدم ہے کہ اینٹی ڈوپنگ پروگرام سب کی شمولیت والا ہے اورمعذورایتھلیٹس  کو اس  سے الگ نہیں رکھا گیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم کو معذورایتھلیٹس  کی ضرورتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان تک پہنچنا ہے ۔سیکھنے کے یونیورسل ڈیزائن (یو ڈی ایل) کے اصولوں کو ذہن میں رکھتےہوئے پرنٹ، آڈیو، بریل ، اشاروں کی زبان میں متن کے ساتھ انہیں مصروف عمل رکھنا ایک ترجیحی پالیسی ہے ۔ محترمہ ریتو سین نے کہا کہ این اے ڈی اے انڈیا 20 ڈوپ کنٹرول افسروں کو حساس بنانے کے عمل سے گزر رہا ہے تاکہ مختلف ضرورتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے معذور ایتھلیٹس کے نمونوں کو جمع کرنے میں  مہارت حاصل کی جاسکے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ این اے ڈی اے عالمی اینٹی ڈوپنگ کوڈ اورمعیارات کے مطابق معذور ایتھلیٹس کی آسانی کے لئے ڈوپنگ کنٹرول کے عمل میں  خود کو  ایسے آلات سے لیس کرے گا جو ان کے لئے مددگار ثابت ہوں گے ۔

 

انہوں نے کہاکہ این اے ڈی اے انڈیا ایک ایپ تیار کررہاہے تاکہ ایتھلیٹس اورمعاون اہلکاروں میں بیداری پھیلائی جاسکے اوران کے مسائل حل کئےجاسکیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ ایپ ان کی یہ پہچاننے میں مدد کرے گا کہ آیا انہیں تجویز کی جانے والی کوئی بھی دوا ممنوعہ مادے پر مشتمل ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم قابل اعتماد مواد تیار کر رہے ہیں جو جغرافیائی، زبان اور معذوری کی رکاوٹوں کو دور کرے گا۔"

ٹوکیو2020 پیرا اولمپکس ہائی جمپ میڈل جیتنے والے شرد کمار نے نادانستہ طور پر اینٹی ڈوپنگ کی خلاف ورزی پر دو سال کی پابندی کا سامنا کرنے کا اپنا تجربہ مشترک کیا۔ انہوں نے کہا کہ معذور کھلاڑیوں کی تعلیم کی سطح بہت سے لوگوں کو شارٹ کٹ لینے سے روکتی ہے۔ انہوں نے کہا "اینٹی ڈوپنگ سبق ان لوگوں کے تجربے سے سیکھا جاتا ہے جنہوں نے مثبت تجربہ کیا،"

شرد کمار نے یہ بھی کہا کہ  ممنوعہ دوا استعمال کرنے والے کھلاڑیوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اس کا اثر ان کے جسم اور دماغ پر پڑتا ہے۔ "وہ لوگ جنہوں نے ممنوعہ دوا استعمال کی اور مثبت تجربہ نہیں کیا وہ یہ نہیں سوچ سکتے کہ وہ بچ گئے ہیں۔ وہ اپنے ذہن میں ایک طرح سے  مجرم ہیں اور اپنے ہی جال میں پھنس گئے ہیں،" انہوں نے کھلاڑیوں  کو تلقین کی کہ وہ اپنی صحت کو خطرے میں ڈال کر  مقبولیت اور انعامات کے لئے جد وجہد نہ کریں ۔

انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشنز (آئی این اے ڈی او) کے سی ای او جارج لیوا، ایشین پیرا اولمپک کمیٹی اینٹی ڈوپنگ سب کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر بدرالرشید، یونیورسٹی آف برمنگھم کے پروفیسر ایان بریڈلی اور بین الاقوامی شمولیت اور پیرا سپورٹس کے ماہر ڈاکٹر حلیم جبالی  بھی  ہندوستانی ماہرین  کے ساتھ کنکلیو میں  شامل ہوئے۔

متعلقہ لنکس:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1880292

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1866802

**********

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

U. No.13285



(Release ID: 1880889) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil