سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

’’تعلیم معذور افراد سمیت  ہر فرد  کو بااختیار بنانے کی کنجی  ہے‘‘ - دروپدی مرمو


حکومت آج معذور افراد کا عالمی دن منا رہی ہے

صدر دروپدی مرمو نے دیویانگ جن کو بااختیار بنانے کے لیے کیے گئے شاندار کام کے لیے قومی اعزازات سے نوازا

Posted On: 03 DEC 2022 5:15PM by PIB Delhi

ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مرمو آج یہاں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے زیر اہتمام ’’معذور افراد کا بین الاقوامی دن‘‘ منانے کی تقریب میں مہمان خصوصی تھیں۔ انہوں نے افراد، اداروں، تنظیموں اور ریاست/ضلع وغیرہ کو ان کی شاندار کامیابیوں اور معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی ایس) کو بااختیار بنانے کے لیے کیے گئے کام کے لیے قومی ایوارڈز سے نوازا۔ اس تقریب میں مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات ڈاکٹر وریندر کمار، سماجی انصاف  اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے، محترمہ پرتیما بھومک بھی موجود تھیں۔

سال 2021 اور 2022 کے لیے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لیے قومی ایوارڈز، درج ذیل زمروں میں دیئے گئے:

I.   سرو شریسٹھ دیویانگ جن؛

II.    شریسٹھ دیویانگجن؛

III.    شریسٹھ دیویانگ بال/بالیکا؛

IV .   سرو شریسٹھ ویکتی – دیویانگ جنوں کے سشکتی کرن کے لیے کاریہ رت ؛

V.  سرو شریسٹھ پنرواس پیشہ ور (بحالی پیشہ ور/کارکن) – دیویانگتا کے شیتر میں کاریہ رت ؛

VI.     سرو شریسٹھ انوسندھان/ نوپرورتن/اتپاد وکاس – دیویانگتا کے سشکتی کرن کے شیترمیں؛

VII.   دیویانگ سشسکتی کرن ہیتو سرو شریسٹھ سنستھان (پرائیویٹ آرگنائزیشن، این جی او) ؛

VIII.   دیویانگوں کے لئے سرو شریسٹھنیوکتا  (سرکاری ادارے / پی ایس ای / خود مختار ادارے/ پرائیویٹ سیکٹر) ؛

IX.   دیویانگوں  کے لئے سرو شریسٹھ پلیسمنٹ ایجنسی – حکومت/ریاستی حکومت/مقامی اداروں کو چھوڑ کر؛

X. سوگمیہ بھارت ابھیان کے کاریانوین /بادھ مکت ورن کے سریجن میں سرو شریسٹھ راجیہ/یو ٹی /ضلع؛

XI.  سرو شریسٹھ سوگمیہیاتایات کے سادھن /سوچنا ایوم سنچار پرودیوگیکی (سرکاری/نجیتنظیم)؛

XII. دیویانگ جنوں کے ادھیکار  ادھینیم/یو ڈی آئی ڈی ایویم دیویانگ سشکتیکرن کی  انیہیوجناون کے کاریانوین میں سروشریسٹھ راجیہ/یو ٹی /ضلع؛

XIII .     دیویانگ جنوں کے ادھیکار ادھینیم، 2016 کے اپنے راجیہ میں کاریانوین میں سرو شریسٹھ راجیہ آیکت دیویانگ جن۔

XIV .پنرواسن پیشہ وروں کے وکاس میں سنلگن سرو شریسٹھ سنگٹھن

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ایک اندازے کے مطابق دنیا میں ایک ارب سے زائد افراد معذور ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دنیا کا تقریباً ہر آٹھواں شخص کسی نہ کسی شکل میں معذوری کا شکار ہے۔ ہندوستان کی دو فیصد سے زیادہ آبادی معذور افراد پر مشتمل ہے۔ اس لیےیہ ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ معذور افراد آزادانہ طور پر باوقار زندگی گزار سکیں۔ یہ ہمارا فرض بھی ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اچھی تعلیم حاصل کریں، اپنے گھروں اور معاشرے میں محفوظ رہیں، انہیں اپنے کیرئیر کے انتخاب کی آزادی ہو اور روزگار کے مساوی مواقع میسر ہوں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت اور روایت میں معذوری کو کبھی بھی علم کے حصول اور کمال حاصل کرنے میں رکاوٹ نہیں سمجھا جاتا ہے۔ اکثر، یہ دیکھا گیا ہے کہ دیویانگ جن  خدا کی طرف سے عطا کردہ مخصوص  خصوصیات سے متصف ہوتے ہیں ۔ ایسی بے شمار مثالیں ہیں جن میں ہمارے دیویانگ بھائیوں اور بہنوں نے اپنی بے مثال ہمت، ہنر اور عزم کے بل بوتے پر کئی شعبوں میں شاندار کارنامے سرانجام دیے ہیں۔ کافی مواقع اور مناسب ماحول کے پیش نظر وہ ہر میدان میں سبقت لے سکتے ہیں۔

صدرجمہوریہنے کہا کہ تعلیم معذور افراد سمیت ہر فرد کو بااختیار بنانے کی کلید ہے۔ انہوں نے تعلیم میں زبان سے متعلق رکاوٹوں کو دور کرنے اور معذور بچوں کے لیے تعلیم کو مزید قابل رسائی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قومیتعلیمی پالیسی 2020 معذور بچوں کو معیاری تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے انتظامات کو فعال کرنے کی اہمیت کو بھی واضح کرتی ہے۔ انہیںیہ جان کر خوشی ہوئی کہ سماعت سے محروم بچوں کے لیے پہلی سے چھٹی جماعت کے لیے این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں کو ہندوستانیاشاروں کی زبان میں تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماعت سے محروم طلباء کو مرکزی دھارے کے تعلیمی عمل میں شامل کرنا ایک اہم اقدام ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت دیویانگ جن کو بااختیار بنانے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ، ان کے مطابق، دیویانگ جن میں خود اعتمادی پیدا کرنا انہیں بااختیار بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ معذور افراد میں عام لوگوں کی طرح قابلیت اور لیاقت  ہوتی ہے، اور بعض اوقات ان سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔ انہیں خود کفیل  بنانے کے لیے صرف ان میں خود اعتمادی پیدا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے سماج کے تمام طبقات پر زور دیا کہ وہ دیویانگ جن کو خود کفیل  بننے اور زندگی میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمارے دیویانگبھائی اور بہنیں مرکزی دھارے میں شامل ہو کر اپنا موثر حصہ ڈالیں گے تو ہمارا ملک ترقی کی راہ پر تیز رفتاری سے آگے بڑھے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، سماجی انصاف اور  تفویض اختیارات کے وزیر، ڈاکٹر وریندر کمار نے کہا کہ دیویانگ جن قیمتی انسانی وسائل ہیں اور وزیر اعظم قومی ترقی کے ایجنڈے میں معذور افراد کے مسائل کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان کا نصب العین ہے ’’شمولیت پر مبنی  ترقی، سب کی ترقی اور سب کا اعتماد‘‘۔ حکومت نے معذور افراد کے حق کا قانون، 2016 نافذ کیا ہے جو 19اپریل 2017  سے نافذ العمل ہوا۔ ایکٹ معذور افراد کے لیے سرکاری ملازمتوں میں 4 فیصد ریزرویشن کا التزام  کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سو گمیہ بھارت ابھیان (قابل رسائی ہندوستان مہم) کا آغاز حکومت نے 03.12.2015 کو کیا تھا تاکہ معذور افراد کو  ہمہ گیر رسائی کی سہولت  فراہم کی جا سکے تاکہ وہ عزت کے ساتھ بامعنی زندگی گزار سکیں۔ اس مہم کے تحت عوامی عمارتوں ، ٹرانسپورٹ سسٹم اور انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن ٹیکنالوجی کو شامل کیا گیا ہے۔ عوام کو درپیش رسائی سے متعلق مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے، محکمے نے ان مسائل کو جلد اور منظم طریقے سے حل کرنے کے لیے ایک موبائل ایپ تیار کی ہے۔

حکومت نے سماعت سے محروم افراد کو بااختیار بنانے اور ہندوستان میں اشاروں کی زبان بنانے کے لیے انڈین سائن لینگویج ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر قائم کیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ، دیگر کاموں کے ساتھ، مسلسل اشاروں کی زبان کی لغات تیار کر رہا ہے جس میں اب تک 10,000 سے زیادہ الفاظ شامل ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ حکومت معذور افراد کے لیے ایک قومی ڈیٹا بیس بنانے کے مقصد کے ساتھ ایک منفرد معذوری شناختی کارڈ کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ اب تک تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 713 اضلاع میں 84 لاکھ سے زیادہیو ڈی آئی ڈی کارڈ تیار کیےجا چکے ہیں۔

حکومت گوالیار میں ایک سنٹر فار ڈس ایبلٹی اسپورٹس سنٹر اور سیہور، مدھیہ پردیش میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ ری ہیبلیٹیشن بھی قائم کر رہی ہے۔

ڈاکٹر وریندر کمار نے 'دیویہ کلا شکتی' کے بارے میں بھی بتایا جس کا اہتمام وزارت کی جانب سے دیویانگ نوجوانوں اور بچوں کی صلاحیتوں اور ہنر کو ظاہر کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

جناب راجیش اگروال، سکریٹری، ڈی ای پی ڈبلیو ڈی اور معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے کے سینئر افسران بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T2AR.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023UXY.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CKJL.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ACJ0.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005DYCC.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006DOEZ.jpg

 

******

شح۔ مم۔ م ر

U-NO. 13258

 



(Release ID: 1880724) Visitor Counter : 108