صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر مملکت برائے صحت و کنبہ بہبود ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ورچول طریقے پر عالمی یوم ایڈز کا افتتاح کیا جس کا موضوع ’’ایکوالائز‘‘، ایک شمولیتی ایجنڈے کے لیے کال ٹو ایکشن، تھا


نیشنل ایڈز ٹول فری ہیلپ لائن، تاحیات مفت اے آر ٹی خدمات اور پی ایل ایچ آئی وی کے لیے وائرل لوڈ کی باقاعدہ نگرانی: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

نیشنل ڈیجیٹل ریپوزیٹری، نیشنل ڈیٹا ہب کے ساتھ ساتھ اہم سرویلنس اور ایپیڈیمولوجی رپورٹس کی نقاب کشائی

ریاستوں، این جی اوز، پارٹنر ایجنسیوں سے 3000 سے زیادہ شرکاء شامل ہوئے

Posted On: 01 DEC 2022 5:48PM by PIB Delhi

صحت اور کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج تالکٹورہ اسٹیڈیم میں عالمی یوم ایڈز کی تقریبات کا ورچول طریقے سے افتتاح کیا۔ اس تقریب میں ریاستوں کے 3000 سے زیادہ لوگوں، ایچ آئی وی (پی ایل ایچ آئی یو) کمیونٹیز کے ساتھ رہنے والے افراد، این جی اوز، سی ایس اوز، ترقیاتی شراکت داروں اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ اس تقریب میں صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کے اسپیشل سکریٹری جناب ایس گوپال کرشنن بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020IA5.jpg

ابتدا میں، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے کہا کہ ’’عالمی یوم ایڈز جو کہ یکم دسمبر کو 1988 سے عالمی سطح پر منایا جاتا ہے، ایچ آئی وی (پی ایل ایچ آئی وی) کے ساتھ جینے والے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اس کے تئیں بیداری پیدا کرنے کا ایک موقع ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس سال ایڈز کے عالمی دن کا تھیم ’’ایکوالائز یعنی برابر کریں‘‘ ہے، جو اس جنگ سے جڑے تمام لوگوں کے لیے کال آف ایکشن یعنی نعرۂ کارروائی ہے۔ یہ پورے ملک میں ایچ آئی وی (ہیومن امیونو ڈیفینسی وائرس) سے متاثرہ اور متاثرہ آبادیوں میں عدم مساوات کو دور کرنے کے لیے درکار عملی اقدامات کرنے کی اپیل کرتا ہے اور ایڈز (ایکوائرڈ امیونو سنڈروم) کو ختم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔‘‘  

ڈاکٹر پوار نے سماجی شمولیت کو بڑھانے اور ایچ آئی وی سے نمٹنے کے لیے کثیر شعبہ جاتی نقطہ نظر کو بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی کی تنظیموں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں موجود نوجوان برادریوں کی کوششوں سے تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جانا چاہیے۔ ریڈ ربن کلب بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور 12,500 سے زیادہ ایسے کلبوں کو بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ایچ آئی وی/ایڈز اور ایس ٹی ڈی (جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں) کے رسپانس کو مضبوط بنانے کے لیے وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ کچھ اقدامات نیشنل ایڈز ٹول فری ہیلپ لائن، تاحیات مفت اے آر ٹی خدمات اور پی ایل ایچ آئی وی کے لیے وائرل لوڈ کی باقاعدہ نگرانی، ہیں۔ ڈاکٹر پوار نے متاثرہ آبادی کے خلاف امتیازی سلوک کو کم کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ اس سلسلے میں حکومت نے ’’اداروں کے لئے ایچ آئی وی اور ایڈز پالیسی 2022‘‘ کو نوٹیفائی کیا ہے۔

تقریب میں کئی رپورٹیں جاری کی گئیں:

سنکالک کا چوتھا ایڈیشن (2022): این اے سی پی کی فلیگ شپ رپورٹ جو ملک میں ایڈز کے قومی رسپانس کی صورتحال کو ظاہر کرتی ہے۔ اس میں قومی اور ریاستی/یوٹی  دونوں سطحوں پر پروگرامیٹک اور وبائی امراض کے اعداد و شمار اور حقائق نامے شامل ہیں۔

نگرانی اور وبائی امراض (ایپیڈیمیولوجی) سے متعلق تین رپورٹس: یہ تکنیکی رپورٹس ہیں جو عالمی سطح پر تسلیم شدہ ماڈل پر مبنی تخمینہ کے طریقہ کار اور عمل کے مطابق بنائی گئی ہیں۔

O  ایچ آئی وی سنٹینل سرویلنس پلس 2021-  اینٹینیٹل کلینک اٹینڈیز

o   ایچ آئی وی  سنٹینل سرویلنس پلس 2021- سینٹرل پریزن سائٹس

o   انڈیا ایچ آئی وی اسٹیمیٹس- 2021

• ٹرانس جینڈر ہیلتھ پر وائٹ پیپر: انیبلنگ انوائرمنٹ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرانس جینڈر افراد کے لیے جامع صحت خدمات کے فروغ کو تقویت دینا اس کا مقصد ہے۔

•  روک تھام کی سمت میں پیش رفت سے متعلق رپورٹ 2021-22 کا اجرا: این اے سی پی کے تحت ہائی رسک گروپس (ایچ آر جی)، برج پاپولیشنز اور دیگر کمزور آبادیوں کو خدمات کی فراہمی کے لیے پیش رفت اور اہم سرگرمیوں کے بارے میں ایک تازہ ترین رپورٹ۔

• نیشنل ڈیجیٹل ریپوزیٹری: یہ ایک ڈیجیٹل مرکز ہے جہاں ایچ آئی وی اور اے آئی ڈی ایس سے متعلق آئی ای سی کے تمام وسائل عام لوگوں کے لیے دستیاب ہوں گے۔

•  این اے سی او (ناکو) کا نیشنل ڈیٹا ہب: داخلی استعمال کے لیے اہم رپورٹس، دستاویزات اور این اے سی او (ناکو) کے تمام منظور شدہ ڈیٹا کے لیے ایک مرکزی ڈیجیٹل ریپوزیٹری۔

• کلنک اور تفریق سے متعلق مہم: ایچ آئی وی سے متعلق کلنک اور لوگوں کے درمیان تفریق کے خاتمے کے لیے ایک ملک گیر مہم (#AbNahiChalega) شروع کی جا رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036YDK.jpg

اسپیشل سکریٹری جناب ایس گوپال کرشنن نے نمائش کا افتتاح کیا جس میں نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام (این اے سی پی) کی کامیابیوں اور سال کے دوران کی گئی اہم سرگرمیوں کو دکھایا گیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، اسپیشل سکریٹری نے درست تشخیص اور علاج پر زور دیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ دیکھ بھال کی خدمات ملک کے دور دراز حصے تک پہنچیں۔

محترمہ ہیکالی زیمومی، ایڈیشنل سکریٹری اور ڈی جی این اے سی او نے ملک میں ایچ آئی وی کے بوجھ کو کم کرنے میں غیر معمولی رسپانس کے لیے ملک کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’سالانہ نئے ایچ آئی وی انفیکشنز میں 2010 سے 2021 کے درمیان 46 فیصد کمی آئی ہے جبکہ عالمی اوسط 32 فیصد ہے۔ ایڈز سے متعلق اموات میں بھی عالمی اوسط 52 فیصد کے مقابلے میں 76 فیصد کی کمی آئی ہے۔

اس تقریب میں ملک بھر کے لوک گروپوں کی کلچرل پرفارمنس اور ریاستوں کے کمیونٹی ممبران کے ذریعہ ایک ہنر ہاٹ کا بھی مشاہدہ کیا گیا۔ تفویض اختیارات اور شمولیت پر زور دیتے ہوئے، ہنر ہاٹ میں کمیونٹی ممبران کی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے کی بات کہی گئی، تاکہ انہیں مستقبل میں روزگار کے بہتر مواقع ملیں اور اس طرح وہ زیادہ بااختیار بن سکیں۔

اس تقریب میں این اے سی او (ناکو) کی ڈائریکٹر محترمہ ندھی کیسروانی، ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر روڈریکو ایچ اوفرین، یو این ایڈز کے کنٹری ڈائریکٹر جناب ڈیوڈ بریجر بھی دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.13191



(Release ID: 1880393) Visitor Counter : 119


Read this release in: Hindi , Marathi , English