وزارت اطلاعات ونشریات

بھارت کا بین الاقوامی فلم فیسٹیول (افی) پولینڈ کی فلم’پرفیکٹ نمبر‘ کے بین الاقوامی پریمیئر کے ساتھ اختتام پذیر ہوا


اس فلم میں اشارہ کیا گیا ہے کہ کچھ پریشانیاں ایسی ہیں کہ جو ضروری نہیں ہے کہ مادی دنیا سے مربوط ہوں : ڈائریکٹر کرزیزٹوف زانوسی

Posted On: 28 NOV 2022 6:47PM by PIB Delhi

نئی دلی، 28 نومبر، 2022/ ’’اس فلم میں یہ اشارہ دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایسے کچھ مسائل ہوتے ہیں جو ضروری نہیں ہے کہ مادی دنیا سے مربوط ہوں‘‘۔ یہ بات فلم ’پرفیکٹ نمبر‘ کےڈائریکٹر کرزیزٹوف زانوسی نےکہی ۔ ایک پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے جس کا انعقاد بھارت کے 53 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول (افی) سے الگ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مادی دنیا کے علاوہ بھی حقائق ہو سکتے ہیں۔ اور سائنس اب ان سے انکار نہیں کر رہا ہے کیونکہ اب ہمارے پاس کوانٹم فزیکس بھی موجود ہے جو بتا تا ہے کہ یہ سارا نیوٹن دور اب ختم ہو چکا ہے اور یہ سبھی چیزیں جو 19ویں صدی میں یقینی تھی اب مزید یقینی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا  کہ اب ان ساری باتوں پر سوال اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور یہی ایک ذریعہ ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے میں نے یہ فلم بنائی ہے۔

گوا کے افی میں پریس کانفرنس میں فلم پرفیکٹ نمبر کےڈائریکٹر  کرزیزٹوف زانوسی

بھارت کا بین الاقوامی فلم فیسٹیول ،افی، پولینڈ کے آزمودہ کار فلم ساز کرزیزٹوف زانوسی کی فلم پرفیکٹ نمبر کے بین الاقوامی پریمیئر کےساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں کوانٹم فزیکس کی، ریاضی کی تھیوریز میں فلسفیانہ جوابات کی تلاش کی گئی ہے۔ نیز اس میں فزیکس کی حدوں کو وسعت دے کر کیلکولس سے متعلق جوابات حاصل کیے گئے ہیں۔

یہ فلم ایک نوجوان ریاضی داں کےبارے میں ہے ، جو طویل عرصے سے کھوئے ہوئے اپنے کزن سے ملتا ہے، جو دولت مند ہے اور اس ملاقات سے ان کی زندگیوں میں مختلف طرح کی تبدیلیاں آجاتی ہیں۔

فلم بنانے کے پیچھے کارفرما تحریک کے بارے میں بات کرتے ہوئے کرزیزٹوف زانوسی نے بتایا کہ ’’اس فلم میں ایک حقیقی شخص سے تحریک حاصل کی گئی ہے ۔ سینٹ پیٹرس برگ میں ایک ریاضی داں ہے جو روسی یہودی ہیں جنہیں دس لاکھ ڈالر کا ایوارڈ مل چکا ہے۔  انہوں نے یہ کہتے ہوئے چیک واپس کر دیا کہ اس سے وہ اپنے راستے سے بھٹک جائیں گے اور وہ نہیں چاہتے کہ اپنے راستے سے بھٹک جائیں۔‘‘

انہوں نے کہا ’’لہذا میں سوچتا ہوں کہ آج کل کے دور میں یہ انتہائی قابل ستائش ہے کہ پیسے کے پیچھے صدیوں بھاگنے کے بعد انسانیت اب شعور اختیار کر رہی ہے کہ یہ جاننے کے لیے کہ پیسے کا حامل ہونا لازی نہیں ہے اور ہمیں دیگر مسائل بھی درپیش ہیں جو شاید مزید اہم اور دلچسپ ہے۔‘‘

عقیدے اور سائنس کے درمیان تضاد پر ایک سوال کے جواب میں، جو کہ پرفیکٹ نمبر کا مرکزی موضوع ہے، کرزیزٹوف زانوسی نے کہا، ’’یہ سوال کھلا ہے۔ ہم کبھی بھی یقینی طور پر نہیں جان سکیں گے، جب تک کہ ہم مر نہ جائیں، اس کے بعد کچھ ہے یا نہیں۔ مجھے امید ہے کہ وہاں ہے۔ یہ اس امید پر ہے جو ایمان ہے۔‘‘

اس کی تعریف میں پیشرفت اور مسلسل تبدیلیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کرزیزٹوف زانوسی نے کہا کہ 20 سال پہلے جو ترقی کا مطلب تھا وہ اب ترقی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہمیں کم از کم زندہ رہنے کے لیے ترقی کی نئی تعریف یا انسانیت کے نئے اہداف تلاش کرنا ہوں گے، کیونکہ اس سیارے پر ہمارا وجود ماحولیاتی تباہی کی وجہ سے چیلنج ہے جسے ہم اکسا رہے ہیں اور ہمارے بنائے ہوئے ہتھیاروں کی وجہ سے اور یہ ہتھیار خود تباہی کے ہتھیار ہو سکتے ہیں۔

کرزیزٹوف زانوسی نے مشاہدہ کیا، ’’انسان دوسرے جانوروں کے برعکس خود کو تباہ کرنے والا ہے۔ تو، یہ چیز مجھے بہت پریشان کرتی ہے اور شاید یہی میں نے فلم میں ڈالنے کی کوشش کی تھی۔ دنیا کے مستقبل کے بارے میں میری فکر، اس بات کے بارے میں کہ کیا کرنا ہے اس بات کا یقین کرنے کے لئے کہ انسانیت ترقی کرے گی‘‘۔

 

پرفیکٹ نمبر کے بارے میں:

ڈائریکٹر: کرزیزٹوف زانوسی

پروڈیوسر: پاؤلو ماریا اسپینا، فیلیس فرینا، زبگنیو ڈوماگلسکی

اسکرین پلے: کرزیزٹوف زانوسی

سینماٹوگرافر: پیوٹر نیمی جسکی

ایڈیٹر: میلینیا فیڈلر

کاسٹ: آندریز سیورین، جان مارکزیوسکی

 

خلاصہ:

زندگی کو کیا معنی خیز بناتا ہے: کامیابی یا محبت؟ اس مخمصے کا سامنا یوآخم کو ہے، جو اپنی زندگی کے اختتام کو پہنچنے والا ایک مکمل آدمی ہے، اور ایک نوجوان ریاضیاتی ذہین، ڈیوڈ۔ ’دی پرفیکٹ نمبر‘ میں، زانوسی اپنے کام کے مرکزی موضوعات کی طرف لوٹتے ہیں، جن کو ’کرسٹل سٹرکچر‘ اور ’ایلومینیشن‘ جیسی کلاسک میں دریافت کیا گیا ہے۔ اس بار وہ جو جواب دیتا ہے وہ واضح نہیں ہے۔ ایک نوجوان ریاضی دان طبیعیات دان اپنی سائنسی تحقیق اور اپنے مضامین پڑھانے میں مگن ہے۔ جوآخم، ایک بزرگ یہودی پولش کزن، ڈیوڈ کو عطیہ کرنا چاہیں گے، جو اس کی زندگی کے دوران جمع ہوئی تھی۔ ڈیوڈ نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا، کیونکہ وہ غریب لیکن خوش رہنا چاہتا ہے۔ شہر میں، جیسے جیسے بات پھیلتی ہے، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ڈیوڈ بہت امیر ہو گیا ہے، اور نوجوان محقق نے خود کو اغوا کر لیا ہے!

 

ڈائریکٹر:

کرزیزٹوف زانوسی - ہدایت کار، پروڈیوسر، اسکرین رائٹر۔ دنیا کی مشہور فلموں کے مصنف: ’کرسٹل سٹرکچر‘ (1968)، ’ایلومینیشن‘ (1973)، ’کونسٹنز‘ (1980)، ’دی ایئر آف دی کوائٹ سن‘ (1984)، ’کسی بھی جگہ، اگر آپ ہو‘ (1988) ، کوال (1996)، پرسونا نان گراٹا  (2004)، ریویزتا 2009، ’فارن باڈی‘ (2014)؛ بہت سے بین الاقوامی تہواروں میں نوازا جاتا ہے، بشمول کینز، وینس، لوکارنو، ماسکو، شکاگو، مونٹریال، برلن، ٹوکیو میں۔ کرزیزٹوف زانوسی تھیئٹر پروڈکشن کی ہدایت کاری بھی کرتے ہیں اور کئی کتابیں بھی تصنیف کر چکے ہیں۔

 ۔۔۔--

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U 13067



(Release ID: 1879697) Visitor Counter : 155