وزارت اطلاعات ونشریات

’ ریڈ شوز ‘   میکسیکو میں خواتین کے خلاف صنفی بنیاد پر تشدد سے متعلق ہے


یہ فلم میرے لیے بہت خاص ہے۔ اس نے مجھے بہت گہرائی سے چھوا ہے : ڈائریکٹر کارلوس ایچیل مین کائزر

Posted On: 26 NOV 2022 5:24PM by PIB Delhi

میکسیکن فلم ریڈ شوز (زاپاتوس روجوس) کے ڈائریکٹر کارلوس ایچیل مین کائزر نے کہا’’یہ فلم میرے لیے بہت خاص ہے۔ اس نے مجھے بہت گہرائی  سے چھوا ہے۔ میلے میں تالیاں بجانے سے زیادہ یہ فنکاروں کا ذاتی سفر ہے، یہ میرے لیے زیادہ اہم ہے‘‘۔ پروڈیوسرز الیجادرو ڈی ایکازا اور گیبریلا مالڈوناڈو اور مرکزی اداکارہ نتالیہ سولین کے ساتھ انہوں نے گوا میں انٹرنیشنل فلم فیسٹول آف انڈیا کے موقع پر پی آئی بی کے زیر اہتمام افی ’ٹیبل ٹاکس‘ سیشن میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کی۔

ریڈ شوز، میکسیکو کی ان 15 فلموں میں سے ایک ہے جو 53ویں آئی ایف ایف آئی میں اہم گولڈن پیکاک  کے لیے  بین الاقوامی مسابقتی زمرے  کے تحت مقابلے میں  ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/redshoes-1JXKB.jpg

 

یہ ڈرامہ تنہائی کی زندگی گزار نے والے  ایک کسان اور  اس کی بیٹی کی موت کی خبر ملنے کے بعد پیش آنے والے واقعات کے  گرد گھومتا ہے ۔ فلم آگے بڑھتی ہے جب کسان اپنی بیٹی کی لاش کو گھر لانے کی کوشش  کے لیے ایک انجان اور اجنبی دنیا میں جانے کی کوشش کرتا ہے۔ فلم کو ملنے والی متعدد ایوارڈ نامزدگیوں میں سے، یہ وینس انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں آڈینس ایوارڈ کے لیے تنازع میں تھی۔

پروڈیوسرالیجاندروڈی ایکازا نے کہا کہ فلم میں کہنے  کے لیے ایک حیرت انگیز کہانی ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ ’’اگرچہ شوٹنگ کا عمل پیچیدہ اور طویل تھا کیونکہ ہم نے وبا کے دوران شوٹنگ کی  تھی، کارلوس کے ساتھ کام کرنا بہت اچھا تھا‘‘۔

انھوں نے مزید کہا کہ فلم وفاقی فنڈ کا استعمال کرکے  بنائی گئی ہے کیونکہ آرٹ کو کمرشلائز کرنا مشکل ہے۔ وبا نے اسے مزید پیچیدہ اور مشکل بنا دیا۔ ، انہوں نے مزید کہا’’ ہم ہندوستان میں آکر خوش ہیں۔ ہندوستان اور میکسیکو میں بہت سی ثقافتی مماثلتیں ہیں‘‘۔ جب ان سے ہندوستان میں فلم  صنعت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بالی ووڈ کی بڑی اور فروغ پاتی ہوئی  صنعت کی خاص طور پر تعریف کی۔

ایک  اداکارہ کے طور پرفلم میں قدم رکھنے والی نتالیہ سولین نے  اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے  کہا کہ وہ ہمیشہ سے فلم کرنا چاہتی تھیں اور وہ بہت پرجوش تھیں۔انھوں نے کہا ’’ میں ٹاچو کے ساتھ کام کرنے کا شائق تھی  کیونکہ وہ ایک فطری  اداکار ہے۔ ڈائریکٹر کا ذہن  بہت واضح ہے اور وہ جذباتی طور پر بھی متوازن ہے۔ ایک میکسیکن خاتون کے طور پر میں ہمیشہ ایک بہت متوازن اور جذباتی جماعت  میں رہنا چاہتی تھی۔ تو مجموعی طور پر یہ ایک خاص احساس تھا‘‘۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/redshoes-22E9W.jpg

فلم کی شوٹنگ کے لیے اپنی  تحریک  کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ہدایت کار کارلوس نے کہا کہ اصل خیال ان کے والد کے ساتھ تعلقات سے پیدا ہوا تھا۔ انھوں نے مزیدکہا ’’یہ فلم مردانہ توانائی کی گفتگو کو عیاں کرنے کی کوشش کرتی ہے اور اسے مثبت انداز میں کیسے استعمال کیا جائے۔ لیکن اصل موضوع خواتین کے خلاف تشدد ہے۔ یہ عنوان ان کارکنوں سے متاثر ہوکر منتخت کیاگیاہے  جو میکسیکو میں خواتین کے خلاف صنفی بنیاد پر ہونے والے تشدد کو نمایاں  کرنے کے لیے سرخ جوتے پہن کر عوامی مقامات پر جاتے تھے‘‘۔

یہ پوچھے جانے پر کہ انہوں نے اداکارایوسٹاسیو اسکاسیو کو ٹاچو کا مرکزی کردار ادا کرنے کے لیے کس طرح تربیت دی، ڈائریکٹر کارلوس نے کہا کہ یہ زیادہ مشکل نہیں تھا کیونکہ ایوسٹاسیو کی ٹاچو کے ساتھ مضبوط جذباتی مشابہت  تھی  اور فلم کرنے کے لیے وہ بہت گہری جذباتی سطح پر چلا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’فلم کی ریدم ٹاچو کی ریدم  کے مطابق ہے، اور ہم نے اس کی پیروی کرنے کی کوشش کی۔‘‘

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 12997)



(Release ID: 1879186) Visitor Counter : 122