وزارت اطلاعات ونشریات

’سیا‘ - انصاف کے لیے ایک شیطانی نظام کے خلاف لڑنے والی لڑکی کی دل دہلا دینے والی کہانی


”میری فلم ان لوگوں کے انسانی پہلوؤں کو پیش کرنے کی کوشش ہے جن کے ساتھ ظلم ہوا ہے“: منیش موندرا، ڈائریکٹر

Posted On: 23 NOV 2022 3:45PM by PIB Delhi

'سیا' ایک متاثر کن فلم ہے جو ہمارے سماجی انصاف کے نظام کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ ان لوگوں کے انسانی پہلوؤں کو پیش کرنے کی کوشش ہے جن پر ظلم ہوا ہے۔ یہ باتیں فلم ’سیا‘ کے ڈائریکٹر منیش موندرا نے کہیں، جو انصاف کے لیے ایک خراب پدرانہ نظام سے لڑنے والی لڑکی کی دل دہلا دینے والی کہانی ہے۔ منیش موندرا، جنہوں نے آنکھیں دیکھی، مسان اور نیوٹن جیسی بہترین فلمیں دی ہیں، ’سیا‘ کے ساتھ پہلی بار ہدایت کاری کر رہے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/siya-1HZFR.jpg

 

گوا میں 53ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا کے موقع پر پی آئی بی کے زیر اہتمام 'ٹیبل ٹاک' سیشن میں میڈیا اور فیسٹیول کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے منیش موندرا نے کہا کہ یہ فلم متاثرین کے درد کو سمجھنے کی مخلصانہ کوشش ہے۔ انصاف کی تلاش میں پورے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ”ہم سب کو متاثرین کے درد اور تکلیف کو بھی محسوس کرنا چاہیے تاکہ ہمیں ذمہ دار شہری بننے میں مدد ملے۔“

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/siya-24MG9.jpg

 

'سیا' ایک روح کو جنھنجھوڑنے والی فلم ہے جو دہشت گردی اور عصمت دری کے متاثرین کے درد پر بات کرتی ہے۔ یہ فلم ایک حقیقی زندگی کے واقعے سے متاثر ہے۔ شمالی ہندوستان میں ایک دیہی لڑکی نے جنسی زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد انصاف کے لیے لڑنے کا فیصلہ کیا۔ وہ انصاف کے لیے لڑنے کا حوصلہ بڑھاتی ہے اور اس ناقص عدالتی نظام کے خلاف مہم شروع کرتی ہے جو طاقتوروں کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بن چکا ہے۔

جس طرح ’سیا‘ ایک حقیقی زندگی کے واقعے پر مبنی ہے، ایسے میں فلم بنانے کے لیے موضوع کی پسند کے بارے میں پوچھنے پر منیش موندرا نے کہا، ”مجھے فلمیں بنانا پسند ہے۔ میں کمرشل بلاک بسٹر نہیں بنانا چاہتا۔ میں ایسے مضامین کا انتخاب کرتا ہوں جو میرے دل و جان کو چھوتے ہیں۔ ہمیشہ کے لیے زندہ رہنے کے لیے، ایک کہانی کو سامعین کی روح کو تڑپانا چاہیے۔“

ہمارے معاشرے میں موجود سب سے بڑے الجھاؤ کے بارے میں بات کرتے ہوئے جب قانونی لڑائی لڑنے کی بات آتی ہے جہاں متاثرین کو معاشرے کے ذریعہ بے دردی سے کونے میں دھکیل دیا جاتا ہے، منیش نے کہا کہ لوگوں میں پہلا قدم اٹھانے کی ہمت نہیں ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ اگر وہ کسی طرح یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو وہ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ ناقابل تصور درد سے وابستہ ہے جس کے لیے بہت ہمت کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ”یہ ہمارے سماجی انصاف کے نظام کی عکاسی کرتا ہے،“ انھوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے مسائل کے بارے میں ہماری تشویش کی کوئی شیلف لائف نہیں ہے۔ ہم انھیں فوری طور پر بھول جاتے ہیں اور متاثرین کے لیے کوئی تسلی حاصل کیے بغیر آگے بڑھتے ہیں۔

 

 

ہندوستان بھر سے فلمیں بنانے کے اپنے غیر متزلزل جذبے کا اشتراک کرتے ہوئے، منیش موندرا نے ایک کُل ہند فلم میکر بننے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا اور مزید کہا، ”جب کوئی ایک مدت تک میری تمام فلمیں دیکھتا ہے، تو اسے ہندوستان کا ذائقہ ملنا چاہیے۔“

فلم پروڈیوسر کے طور پر اپنے 8 سال کے سفر اور اب بطور ہدایت کار اپنی پہلی فلم کے بارے میں منیش موندرا نے کہا کہ بطور انسان انھوں نے ہمیشہ مختلف چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ”ڈائریکٹری کے فن میں اس کے چیلنجز اور دباؤ کا ایک الگ سیٹ ہے جو مجھے فلم سازی میں مہارت حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔“

یہ فلم ڈائریکٹر کے زمرے کی بہترین ڈیبیو فیچر فلم کے تحت 6 بین الاقوامی اور ہندوستانی فکشن فیچر ڈیبیو کے مجموعہ کے ساتھ مقابلہ کر رہی ہے جو اس بات کی مثال ہے کہ فلم سازوں کی اگلی نسل اسکرین پر کیا تصور پیش کر رہی ہے۔ ’سیا‘ کو آئی ایف ایف آئی 53 میں انڈین پینورما کے فیچر فلمز سیکشن کے تحت دکھایا گیا تھا۔ فلم میں اداکار پوجا پانڈے اور ونیت کمار سنگھ نے مرکزی کردار، سیتا اور مہندرا کا کردار ادا کیا ہے۔

 

 

فلم کے بارے میں:

 

ڈائریکٹر: منیش موندرا

پروڈیوسر: درشیم فلمز

اسکرین پلے: منیش موندرا

سینماٹوگرافر: رافع محمود اور سبھرانسو کمار داس

ایڈیٹر: منندر سنگھ لودھی

کاسٹ: پوجا پانڈے، ونیت کمار سنگھ

2022 | ہندی | رنگین | 108 منٹ

 

خلاصہ:

یہ فلم ایک حقیقی زندگی کے واقعے سے متاثر ایک ڈرامہ ہے جہاں شمالی ہندوستان کے ایک دیہی گاؤں کی ایک نوجوان لڑکی، طاقتور موجودہ ممبر اسمبلی کے ذریعہ عصمت دری کا شکار ہونے کے بعد انصاف کے لیے لڑنے کا فیصلہ کرتی ہے، اور اس طرح ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست میں اس شیطانی پدرانہ نظام کے خلاف تحریک شروع کرتی ہے۔

ہدایت کار: منیش موندرا ایک قومی ایوارڈ یافتہ پروڈیوسر اور فلموں کے ہدایت کار ہیں جیسے آنکھ دیکھی (2014)، مسان (2015)، دھنک (2016)، نیوٹن (2017)، رام پرساد کی تہروی (2021) اور سیا (2022)۔

پروڈیوسر: درشیم فلمز، منیش موندرا کے فلم پروڈکشن اسٹوڈیو نے نیوٹن (2017) جیسی ایوارڈ یافتہ فلمیں تیار کیں۔ ایک فلم جسے 2018 میں اکیڈمی ایوارڈز میں ہندوستان کے با ضابطہ داخلہ کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 12871



(Release ID: 1878409) Visitor Counter : 353