وزارت اطلاعات ونشریات

اوزو، میزوگوچی اور کروساوا کی سرمین سے


اِفّی-53میں انڈیا پریمیئر کرنے کے لئے تین جاپانی فلمیں، بشمول ایک اینیمی

Posted On: 19 NOV 2022 8:16PM by PIB Delhi

جاپان میں سینما،جو 100سال سے زیادہ پرانا ہے،نےہردورمیں دنیا بھرکے سینما شائقین کی توجہ حاصل کی ہے۔ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیایا اِفّی نے ماضی میں اوزو،میزوگوچی اور کورساوا کی سرزمین سے لے کرسینما شائقین کے لیے خزانے فراہم کیے تھے۔ یادرہےکہ جاپانی فلم’رِنگ ونڈرنگ‘،ایک فلم جو ٹوکیو کے جنگ زدہ ماضی کی یادوں کو زندہ کرتی ہے،نے گزشتہ سال 52ویں اِفّی میں گولڈن پیکوک حاصل کیا تھا۔

اس سال بھی اِفّی’سورج اُگنے والی سرزمین سے‘تین فلموں کی نمائش کر رہا ہے،جو اس فیسٹیول میں ہی اپنا انڈین پریمیئر کر رہی ہیں۔

اے فار شور(ٹوئی ٹوکورو))،جس کی ہدایت کاری مشاکی کودونے کی ہے۔اِفّی-53 میں خود کا انڈیاپریمیئر کرےگا۔ 2022 کی پروڈیوس کردہ فلم اوئی کی کہانی بیان کرتی ہے،جس نے ہائی اسکول چھوڑ دیا ہے،جاپان کے جنوبی جزیرے اوکیناوا میں مسایا کے ساتھ ایک بچے کو جنم دیتی ہے۔ اپنا کام پورا کرنے کے لیے وہ نائٹ کلب ہوسٹس کے طور پر کام کرنا شروع کر دیتی ہے، کیونکہ مسایا اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہے اور خاندان کی ذمہ داریوں سے نمٹ نہیں سکتی۔ ان کی ناپختگی اور انحصار مسلسل لڑائیوں کے ساتھ تعلقات کو بڑھاتا ہے، جس سے سماجی تنزلی ہوتی ہے۔ یہ جاننے کے لیے فلم دیکھیں کہ اوئی اپنے بیٹے کی محبت میں،حل تلاش کرنے کے لیے کیا کرتی ہے۔

001.jpg

ہدایت کار کے بارے میں: فلم کے ہدایت کار کوڈو کی پہلی فلم’آئی ایم کریزی‘ کو 2018 میں بوشین میں این ای ٹی پی اے سی ایوارڈ ملا۔ اس کی اگلی ’اَن پریسیڈنٹیڈ‘ کا پریمیئر 2021 میں تالین بلیک نائٹ فلم فیسٹول میں ہوا اور ’اے فار  شور‘ ان کی تیسری  فیچر فلم ہے ۔.

یاماساکی جوشیرو کی ہدایت کاری میں ’یامابوکی‘ایک اور جاپانی فلم ہے جس کا اس سال اِفّی میں ہندوستان پریمیئر ہونے والا ہے۔ 2022 کی یہ فلم یامابوکی کی کہانی بیان کرتی ہے،جو ایک نوعمر لڑکی ہے،خاموش احتجاج کرنا شروع کر دیتی ہے جو کمیونٹی کے ایکشن میں بدل جاتی ہے،جس سے اس کے پولیس اہلکار والد کی مایوسی ہوتی ہے۔ اس دیہی قصبے کی خاموش سطح مایوسی اور تنہائی کو ظاہر کرنے کے لیے دھیرے دھیرے چھلنی کر دی جاتی ہے،جو ایک بار آواز دینے کے بعد لوگوں کو جوڑنے لگتی ہے۔ یہ اپنے آپ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی جگہ تلاش کرنے کی کہانی ہے،جب زندگی کی رکاوٹوں نے آپ کو مایوس کیا ہے۔

002.jpg

ہدایت کار کے بارے میں: فلم ڈائریکٹر یاماساکی جوشیرو نے یونیورسٹی میں رہتے ہوئے ایک اسٹوڈنٹ فلم فیسٹیول کا انعقاد کیا تھا۔ اوکیاما کے ایک چھوٹے سے پہاڑی گاؤں میں جانے سے پہلے اس نے چند مختصر فلمیں بنائیں اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا۔’دی ساؤنڈ آف لائٹ‘(2011) ان کی پہلی فیچر فلم تھی۔

اس کے علاوہ، اینی میشن سے محبت کرنے والوں کی خوشی کے لیے،جاپانی اینیمی ڈیزنز آف نارتھ (ایکوٹا نو کیٹا)، کوجی یامامورا کی پہلی فیچر لینتھ فلم بھی ہندوستان میں پہلی بار میلے میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔ فلم کی بنیاد عکاسیوں اورمتنوں کا ایک سلسلہ ہے جو یامامورا نے 2011 میں عظیم مشرقی جاپان کے زلزلے کے بعد تخلیق کیا تھا۔ یہ فلم حقیقی زندگی کے واقعات کی وجہ سے پیدا ہونے والے جدید دور کے مصائب کو ایک افسانوی اور عالمگیر جہت اور مضحکہ خیز چیزوں میں تبدیل کرتی ہے اور انسانی وجود کے سانحات امید کے انجیکشن کے ساتھ بتائے جاتے ہیں۔ اس کا تاریک،ابھی تک تاریک مزاحیہ عالمی نظریہ اس کے دستخط شدہ ہاتھ سے تیار کردہ متحرک تصاویر کے ذریعے اپنی غیرسمجھوتہ شدہ شان میں پیش کیا گیا ہے۔

003.jpg

یامامورا کی اینی میشن روایتی اینی میشن پر مرکوز ہے۔ ان کی دو سب سے مشہور اورسراہی جانے والی فلمیں آسکر کے لیے نامزد ’ماؤنٹ ہیڈ‘ اور’اے کنٹری ڈاکٹر‘ ہیں۔

*************

ش ح- ا ک–ن ع

U. No.12763



(Release ID: 1877671) Visitor Counter : 355