کامرس اور صنعت کی وزارتہ
چھوٹے پیمانے پر چائے اگانے والوں کو، بھارت میں چائے کے شعبے کے مستقبل کے خدوخال طے کرنے میں ، سب سے بڑا کردار اداکرناہوگا:جناب پیوش گوئل
ایک ضلع اورایک مصنوعات (اوڈی اوپی) اسکیم تاکہ بھارتی چائے کی شان کو عام کیاجاسکے :جناب پیوش گوئل
تجارت کے وزیر نے چائے کے شعبے کو جدید طرز پرڈھالنے پرزوردیا تاکہ چائے پیداکرنے والے کاشتکار خود کفیل بن سکیں اورمقامی سپلائی چین کو مستحکم بناسکیں :جناب پیوش گوئل
جناب پیوش گوئل نے چائے صنعت پر زوردیا کہ وہ برانڈپرموشن اورمارکیٹنگ کے ذریعہ نامیاتی اورجی آئی چائے کو فروغ دیں
Posted On:
11 NOV 2022 7:28PM by PIB Delhi
تجارت اورصنعت اورصارفین کے امور، خوراک اورسرکاری نظام تقسیم اورٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا ہے کہ چھوٹے پیمانے پرچائے اگانے والوں کو ، بھارت میں چائے کے شعبے کے مستقبل کے خدوخال طے کرنےمیں سب سے بڑا کردار اداکرناہوگا۔ انھوں نے آج بھارت کی چائے کی پیداوارسے متعلق ایسوسی ایشن (آئی ٹی اے ) کے چھوٹے پیمانے پرچائے اگانے والوں کے بین الاقوامی کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
وزیرموصوف نے بھارت کی چائے کی پیداوارسے متعلق ایسوسی ایشن –آئی ٹی اے کی اس بات کے لئے ستائش کی کہ اس نے 141 سال پہلے سال 1881میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک چائے کی صنعت کی ترقی میں ایک اہم اورمعا ون کرداراداکیاہے ۔ انھوں نے آئی ٹی اے اورسولی دریداد ایشیا کی ان کوششوں کی بھی ستائش کی ، جو انھوں نے فیکٹریوں کو محفوظ سپلائی کو یقینی بنانے اور برآمدات کے فروغ کے لئے چھوٹے پیمانے پرچائے اگانے والوں کو مستحکم بنانے کی غرض سے کی ہیں ۔
جناب پیوش گوئل نے اس بات کو اجاگرکیاکہ چائے، بھارتی وراثت کاایک اہم حصہ ہے ۔ انھوں نے کہاکہ چائے کو نہ صرف یہ کہ بھارتی طرز اورطریقے پربنایاجاتاہے بلکہ ایک چائے کے کپ میں لازمی طورپر بھارت ہوتاہے ۔انھوں نے کہاکہ چائے بھارتی افراد کے لئے محض ایک مشروب نہیں ہے ، بلکہ یہ ایک جذبہ ہے ، اتحاد ،یکجہتی اور دوستی کی ایک علامت ہے ۔ چائے پیش کرنا بھارت کے ‘‘اتتھی دیووبھوا’’ثقافت کا ایک اہم اورلازمی حصہ ہے اور یہ احترام کی علامت بن گئی ہے ۔’’
جناب پیوش گوئل نے اس بات کو نمایاں کیاکہ بھارت کی چائے کی صنعت ، دنیا میں دوسری سب سے بڑی چائے کی صنعت ہے ۔ انھوں نے دارجلنگ چائے کا ذکرکیا جو کہ اپنی شاندار خوشبو کی وجہ سے دنیا بھرمیں ‘‘سبھی قسم کی چائے کی شیمپین ’’ کے طورپربھی معروف ہے اورآسام ٹی ، دنیا بھر میں بھارت کو تسلیم کئے جانے کی ایک علامت بن گئی ہے ۔
وزیرموصوف نے اس بات پرزوردیاکہ چائے کے شعبے نے ملک میں روزگار کے مواقع پیداکرنے میں ایک اہم کردار اداکیاہے ۔اورنہ صرف چائے اگانے والے ، اسے تیارکرنےوالے اوراسے برآمدکرنے والے بلکہ مختلف النوع اسٹارٹ اپس کا روباری ماڈل بھی خاص طورپر چائے کی بناپرابھرکرسامنے آئے ہیں ۔
جناب گوئل نے کہا کہ حکومت نے ایک سہولت کار کے طورپرمختلف اقدامات کئے ہیں تاکہ ہمارے چھوٹے پیمانے پرچائے اگانے والوں کی معاونت کی جاسکے ۔ ان معاون اقدامات میں آن لائن لائسنس جاری کرنے کے نظام کا نفاذ ، تین قسم کے لائسنسوں کی خود کارطریقے سے ازسرنو تجدید اورچائے کے گوداموں کے لائسنس وغیرہ شامل ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ دارجلنگ چائے پہلی جی آئی ٹیگ والی مصنوعات تھی اوراس کی دودیگرقسمیں گرین اینڈ وہائٹ کو بھی جی آئی ٹیگ مل گئے ہیں ۔اس کے علاوہ بھارت کی چائے سے متعلق ایکو نظام میں چائے سہیوگ موبائل ایپ کی ترقی ، ایک اورسنگ میل کی حصولیابی ہے ۔
وزیرموصوف نے اس بات کو نمایاں کہاکہ بھارت کے چائے اگانے والے کاشتکار اب دنیا بھرمیں بھارتی چائے کی مہک ، ذائقہ اوررنگ کو پھیلارہے ہیں۔انھوں نے کہاکہ دنیا نے پہلے ہی سکم ، نیل گری ، کانگڑا اورآسام چائے کے ذائقہ چکھ لئے ہیں اوراس کی ستائش کی ہے ۔ انھوں نے اس امید کا اظہارکیا اور چائے کی دیگرقسمیں بھی ، بھارت کی چائے کے دیگر ذائقے اوردنیا کے سامنے پیش کئے جائیں گے ۔
جناب گوئل نے کہاکہ بھارتی چائے کی شان کودنیا میں پھیلانے کی غرض سے ایک ضلع ایک مصنوعات (او ڈی او پی ) اسکیم مزید رفتار عطاکرے گی۔
انھوں نے یہ بھی کہاکہ چائے کے شعبے کو منافع بخش قابل عمل اور پائیدار اورہمہ گیر بنانے کی خاطر ، ہمیں چائے کے ‘‘ارومہ ’’ (مہک ، مخصوص خوشبو) میں اضافہ کرناچاہیے ۔
- امداد :چھوٹے پیمانے پرچائے اگانے والوں کو معاونت تاکہ وہ معیار اورہمہ گیر یت کو بہتر بناسکیں ، اورگھریلو اوربین الاقوامی مانگ کو پورا کرنے کی غرض سے چائے کی پیداوار میں اضافہ کرسکیں ۔
- احیاء نو: برآمدات میں اضافہ کرنے کی غرض سے بنیادی ڈھانچہ تیارکرنا اوریوروپی یونین ، کینیڈ ، جنوبی امریکہ اورمشرق وسطیٰ ومغربی ایشیا جیسی اعلیٰ قدروالی منڈیوں پرتوجہ مرکوز کرنا۔
- نامیاتی :برآنڈ پرموشن اورمارکیٹنگ کے توسط سے نامیاتی اور جی آئی چائے کو فروغ دینا ۔
- جدید طرز پرڈھالنا :چائے اگانے والے کاشتکاروں کو خود کفیل بنانے میں سہولت پیداکرنا اور مقامی سپلائی چین کو مستحکم بنانا۔
- سازگارحالات کے مطابق خود کو ڈھالنا:جوکھم سے مبّرا ایکونظام کی اہمیت پرتوجہ مرکوز کرنا ۔
وزیرموصوف نے فقرہ طرازی کرتے ہوئے طنزیہ طورپر کہاکہ جنت کی جانب راستہ چائے کے برتن سے ہوکرگزرتاہے ۔ اس کے ساتھ بھی انھوں نے کہاکہ ایک ترقی یافتہ اورآتم نربھربھارت کی جانب راستہ ، ملک میں ہرچائے کے باغات کی آراضی سے ہوکر گزرتاہے ۔
***********
(ش ح ۔ع م۔ ع آ)
U -12671
(Release ID: 1876988)
Visitor Counter : 158