سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیرڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں بھارت ، حفظات صحت سے متعلق دنیا کے سب سے کم لاگت والے مراکز میں سے ایک مرکز بن گیاہے ، جہاں حفظان صحت سے متعلق  خدمات کی بہم رسانی کے پورے سلسلے کے تحت جدید ترین آلات نصب ہیں  

Posted On: 17 NOV 2022 1:02PM by PIB Delhi

وزیرموصوف  نے اکونومک ٹائمز کے حفظان  صحت کے قائدین کے سربراہ اجلاس 2022سے خطاب کیا ۔ اس کا موضوع  تھا:‘‘بھارت میں سرگرم سرکاری پہل قدمیوں کے ذریعہ  حفظان صحت کاایک شمولیت والا ایکونظام تیارکرنا’’۔

سال 2019سے 2022کے درمیان غیرملکی افراد کو دس لاکھ سے زیادہ ویزے جاری کئے گئے اورملک تیزی کے ساتھ دنیا کے میڈیکل سیاحتی مرکز کے طورپرابھررہاہے :ڈاکٹرجتیندرسنگھ

بھارت میں 4000سے زیادہ ہیلتھ ٹیک اسٹارٹ اپس کام کررہے ہیں جن میں صحت کی صورت حال کی نگرانی میں مدد کرنے والے پلیٹ فارمس  سے لے کر بیماریوں کی تشخیص  کی غرض سے مصنوعی ذہانت –اے آئی کے استعمال والے ایپ شامل ہیں ۔

سائنس اورٹیکنولوجی کے آزادانہ چارج کے مرکزی وزیرمملکت ، ارضیاتی سائنس کے آزادانہ چارج کے وزیر مملکت ، وزیراعظم کے دفترپی ایم او، عملے ، عوامی  شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اورخلاء سے متعلق شعبے کے وزیرمملکت ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں بھارت ، حفظان صحت سے متعلق دنیا کے سب سے کم لاگت والے مراکز میں سے ایک مرکز بن گیاہے ، جہاں حفظان صحت سے متعلق  خدمات کی بہم رسانی کے پورے سلسلے کے تحت جدید ترین آلات نصب ہیں۔

اکونومک ٹائمز کے حفظان صحت قائدین کے سربراہ اجلاس  -2022سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ  سال 2019سے 2022کے درمیان غیرملکی افراد کو دس لاکھ سے زیادہ ویزے جاری کئے گئے اورملک تیزی کے ساتھ دنیا کے میڈیکل سیاحتی مرکز کے طورپرابھررہاہے۔ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا کہ یہ تعداد  کافی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ عالمی وباء کے دوران  بین الاقوامی سفرپرمکمل پابندی عائد تھی ۔ وزیرموصوف نے اس بات کوبھی اجاگرکیاکہ بھارت میں عالمی اور قومی طورپرتسلیم شدہ لگ بھگ 600اسپتال موجود ہیں ، جن میں کفایتی لحاظ سے اور کم لاگت میں عالمی معیار کا علاج معالجہ  فراہم کیاجاتاہے ۔

 

p-2.jpeg

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ بھارت میں حفظان صحت کے شعبے کے ترقی کرکے سال 2025تک 50ارب ڈالرس کے حجم تک پہنچنے کا امکان ہے ۔ جب کہ عالمی میڈیکل سیاحتی مارکیٹ کے لگ بھگ 72ارب ڈالرس کےبقدرہونے کا تخمینہ لگایا گیاہے ۔ انھو ں نے کہاکہ سال 2023تک میڈیکل سیاحت میں بھارت کا حصہ تقریب 10ارب ڈالرس کے بقدرہونے کی توقع ہے ۔ اس کے علاوہ بھارت جینرک دواؤں کا دنیا کا سب سے بڑاسپلائرہے ۔

p-1.jpeg

سربراہ اجلاس کے موضوع پراظہارخیال کرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے اس بات کو اجاگرکیاکہ پچھلے مہینے ہی ، گجرات میں  صحت سے متعلق سہولتوں کو افتتاح کرنے کے دوران ، وزیراعظم جناب مودی نے کہاتھا اگرحکومت کے دل اورنیت میں لوگوں کے مسائل کے تئیں تشویش نہیں پائی جاتی تو صحت سے متعلق مناسب بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ممکن نہیں ہے ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہا کہ 2014سے ، مودی حکومت ، سائنسی ذہانت اور مزاج کے جذبے کو پروان چڑھانے کے عمل کی سرپرستی کررہی ہے ۔ اورموجودہ نسل کے حفظان صحت سے متعلق سب سے زیادہ توجہ طلب چیلنجوں کوحل کررہی ہے۔انھوں نے کہاکہ سائنس اورتحقیق کے توسط سے حیاتیاتی سائنسز کا ایک مضبوط ایکونظام تیارکرنے کی غرض سے زبردست کوششیں بھی کی جارہی ہیں ۔ جن کی بدولت صحت سے متعلق نابرابری اورعدم مساوات میں کمی آئے گی اور ویکسین ، علاجیات اور تشخیص امراض  سے متعلق تسلسل کے ساتھ ہورہی کامیابیوں کے بارے میں ایک واضح نقشہ راہ تیارہوگا۔

 

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے اس بات کو اجاگرکیاکہ پوری دنیا نے کووڈ 19کے دوران بھارت کے قائدانہ رول کو تسلیم کیاہے ۔ کیونکہ بھارت نے مکمل طورپر ایک ڈجیٹل پلیٹ فارم –کوون کے ذریعہ 220کروڑسے زیادہ ٹیکے لگانے کاایک نادرکارنامہ انجام دیاہے اوریہ عمل اب بھی جاری ہے ۔

وزیرموصوف  نے انفیکشن پرقابوپانے کی غرض سے صحت سے متعلق سب سے کم لاگت والے اورکفایتی اقدامات میں سے ایک قدم کے طورپر ریکسین کی اہمیت  کو نمایاں کیااوراس جانب توجہ مرکوز کی کہ عالمی وباءکے دوران بھارت نے تیزی سے ویکسین تیارکرنے اوردنیا بھرمیں ویکسین کو تقسیم کرنے میں اہم کرداراداکیاہے۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نےکہا حکومت کی سرگرم پیش قدمیوں کو، جیسا کہ سربراہ اجلاس کے عنوان سے ظاہرہوتاہے ، بہترین مثال کے طورپرپیش کیاجاسکتاہے۔ کیونکہ یہ نریندرمودی ہی تھے جنھوں نے 2015میں لال قلعہ کی فصیل سے اسٹارٹ اپ کاآغاز کیاتھا اور سال 2014میں 400اسٹارٹ اپس کے مقابلے آج بھارت میں 80000سے زیادہ اسٹارٹ اپس موجود ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ سائنس ، ٹیکنولوجی اورجدت طرازی پر وزیراعظم کی خصوصی توجہ کی وجہ سے ملک کے نوجوانوں کو ترغیب حاصل ہوئی ہے کہ وہ اختراعات کریں اور نئے نئے خیالات کے ساتھ مسائل کو حل کریں ۔ ہمارے یہاں اطلاعاتی ٹیکنولوجی  -آئی ٹی ، زراعت ، ہوابازی ، تعلیم ، توانائی ، صحت اورخلاء سے متعلق شعبوں جیسے میدانوں میں اسٹارٹ اپس تیزی کے ساتھ ابھررہے ہیں ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے اس بات کواجاگرکیاکہ بھارت میں 4000سے زیادہ ہیلتھ ٹیک اسٹارٹ اپس کام کررہے ہیں جن میں صحت کی صورت حال کی نگرانی میں مدد کرنے والے پلیٹ فارمس  سے لے کر بیماریوں کی تشخیص  کی غرض سے مصنوعی ذہانت –اے آئی کے استعمال والے ایپ شامل ۔

انھوں نے امید ظاہرکی کہ یہ ایکونظام مزید مستحکم بنے گا اور یہ دنیا میں ایک سرکردہ شعبہ بن جائے گا۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ کوئی بھی شخص 2022کے چشمے سے انڈیا 2047@ کی صحیح صورت حال کا اندازہ نہیں لگاسکتا۔ انھوں نے کہاکہ وزیراعظم کی حیثیت سے نریندرمودی کے 8سالوں نے 2047کے لئے انڈیاویژن پیش کیا ہے ۔ اورامرت کال کے اگلے 25سالوں کے لئے ایک نقشہ راہ تیارکیاہے ۔ جس کی بدولت بھارت ، حفظان صحت کے  بہترین نظام کے لحاظ سے دنیا میں پیش پیش رہنے والے ملک کا درجہ حاصل کرلے گا۔

***********

(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)

U -12638

 


(Release ID: 1876770) Visitor Counter : 166