وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

جناب ارجن رام میگھوال نے آج نیشنل سائنس سینٹر، دہلی میں بین الاقوامی سفری نمائش ’’ویکسینس انجکٹنگ ہوپ‘‘ کا افتتاح کیا


یہ نمائش کووڈ-19 کی وبا کی روشنی میں جدید دور کی ویکسین تیار کرنے کی عالمی کوششوں کی کہانی بیان کرتی ہے

Posted On: 15 NOV 2022 5:53PM by PIB Delhi

 

•     نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم  (این سی ایس ایم)  اور سائنس میوزیم گروپ، لندن نے ویکسین تیار کرنے کی عالمی کوششوں کی کہانی بیان کرنے کے لیے اتحاد کیا ہے۔

  •  15 نومبر 2022 سے شروع ہونے والی یہ نمائش ہندوستان بھر میں پانچ مقامات یعنی دہلی، ناگپور، ممبئی، بنگلورو اور کولکاتہ کا دورہ ستمبر 2025 تک کرے گی اور توقع ہے کہ 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے گی۔

•     نمائش لوگوں تک پہنچنے کے لیے سائنس اور آرٹ کا ایک خوبصورت امتزاج ہے۔

 

 ایک بین الاقوامی سفری نمائش ’’ویکسینس انجکٹنگ ہوپ‘‘ کا افتتاح آج ثقافت اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے نیشنل سائنس سینٹر دہلی میں، ہندوستان میں برطانوی ہائی کمیشن کے ہائی کمشنر جناب ایلکس ایلس کی موجودگی میں کیا۔ جناب اسکاٹ میکڈونلڈ، گلوبل سی ای او، برٹش کونسل، سر ایان بلاچفورڈ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سائنس میوزیم گروپ لندن، جناب اے ڈی چودھری، ڈائریکٹر جنرل، این سی ایس ایم، محترمہ مگدھا سنہا، جوائنٹ سکریٹری (میوزیم)، وزارت ثقافت، حکومت ہند کے اور ممتاز سائنسدان، محققین اور مہمان اس موقع پر موجود تھے۔

یہ نمائش ویلکم، یوکے، آئی سی ایم آر ، انڈیا اور ہندوستان کے دیگر تحقیقی اور سائنسی ادارے کے تعاون سے ممکن ہوئی ہے۔  این سی ایس ایم اور سائنس میوزیم گروپ، لندن نے ویکسین تیار کرنے کی عالمی کوششوں کی کہانی بیان کے لیے اتحاد کیا ہے۔

اس نمائش میں ’نئے وائرس کی آمد‘، ’ایک نئی ویکسین کی ڈیزائننگ‘، ’آزمائش، نتائج اور منظوری‘، ’اسکیلنگ اَپ اینڈ ماس پروڈکشن‘، ’ویکسین رول آؤٹ‘، ’لیونگ وِد کووڈ‘ جیسے سیکشنز ہیں اور وبا کی رفتار سے ویکسین تیار کرنے کے نئے طور طریقے تلاش کرنے اور ویکسین کو تاریخی اور عصری نقطہ نظر کے ساتھ وسیع پیمانے پر دیکھنے کی عالمی کوششوں کی کہانی بیان کرتی ہے ۔ نمائش میں  ویکسین، پردے کے پیچھے کے کام ان کی تیز رفتار ترقی، پیداوار، نقل و حمل اور ترسیل کا احاطہ کرتے ہوئے ویکسین کی تخلیق اور افادیت کے بنیادی سائنسی اصولوں کو نمایاں کیا گیا ہے۔ نمائش میں ’تھرو دی لینس‘ کی نمائش کی گئی ہے، یہ ایک آرٹ ورک ہے جسے برٹش کونسل کے ذریعے شروع کیا گیا ہے اور دہلی میں مقیم ہندوستانی مجسمہ ساز سوشانک کمار اور لندن میں مقیم ایک ڈرامہ نگار نائجل ٹاؤن سینڈ کے درمیان اشتراک سے تخلیق کیا گیا ہے۔ آرٹ ورک، ویکسینیشن کے ساتھ ہمارے تعلقات کو تاریخی طور پر اور حالیہ کووڈ-19 کی وبا کی روشنی میں دریافت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

15 نومبر 2022 سے شروع ہونے والی یہ نمائش ہندوستان بھر میں پانچ مقامات یعنی دہلی، ناگپور، ممبئی، بنگلورو اور کولکاتہ کا دورہ ستمبر 2025 تک کرے گی اور توقع ہے کہ اس دوران یہ  20 لاکھ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے گی۔

یہ نمائش این سی ایس ایم اور برطانیہ کے سائنس میوزیم گروپ کے ذریعہ تیار کی گئی ہے، جو ہمیں جدید دور کی ویکسین کی تخلیق اور اس کے انسانی پہلوؤں کے ساتھ اس کے دیگر بہت سے پہلوؤں کی کہانی بیان کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CIHA.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QCQY.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Q2SL.jpg

ڈاکٹر راجیو بہل، ڈائرکٹر جنرل، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کہا ’’یہ نمائش انتہائی اہم ہے، کیونکہ صرف سائنس کو جاننا ہی کافی نہیں ہے، سائنس کو لوگوں تک پہنچنا ہے اور سائنس کو لوگوں تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرٹ اور سائنس کا امتزاج، اس کو حاصل کرنے کا ایک خوبصورت طریقہ ہے۔

ہندوستان میں برطانوی ہائی کمشنر عالی جناب الیگزینڈر ایلکس ایلس نے کہا کہ ’’سب سے بہترین واحد کام جو برطانیہ اور ہندوستان نے مل کر کیا ہے وہ ہے کووڈ شیلڈ ویکسین، جس نے زیادہ جانیں بچائی ہیں اور دنیا کے لیے کسی بھی دوسری نوعیت کے اشتراک سے بہتر کام کیا ہے۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علم ہر چیز کا آغاز ہے، جس کے لیے محنت اور حکمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کووڈ کے خلاف غیر معمولی ردعمل نے بہت سی جانیں بچائی ہیں اور اس کے لئے مراحل کو تیز رفتاری کے ساتھ طے کیا گیا ہے۔

سائنس میوزیم گروپ سائنس میوزیم کا دنیا کا سرکردہ گروپ ہے، جو ہر سال پانچ مقامات پر پانچ ملین سے زیادہ زائرین کا استقبال کرتا ہے۔ یہ مقامات ہیں: لندن میں سائنس میوزیم؛ یارک میں نیشنل ریلوے میوزیم؛ مانچسٹر میں سائنس و صنعت میوزیم؛ بریڈ فورڈ میں نیشنل سائنس اور میڈیا میوزیم؛ اور شیلڈن میں لوکوموشن۔ وہ ان اختراعات اور لوگوں کی کہانیوں کو اجاگر کرتے ہیں جنہوں نے ہماری دنیا تشکیل دی اور مستقبل کو یکسر تبدیل کر رہے ہیں اور  مسلسل ہمارے متنوع مجموعہ (ڈائیورس کلیکشن) کی تشریح کررہے ہیں۔

سائنس کمیونی کیشن کے شعبے میں ایک باوقار ادارہ نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم (این سی ایس ایم)، حکومت ہند کی وزارت ثقافت کے تحت کام کرنے والا ایک خود مختار ادارہ ہے۔ بنیادی طور پر سائنس مراکز کے نیٹ ورک، موبائل سائنس ایگزیبیشنز (ایم ایس ای) یونٹس، جو دیہی اسکولوں کا دورہ کرتی ہیں اور خاص طور پر عوام اور طلباء کے لیے بہت ساری سرگرمیوں کا اہتمام کرتی ہیں، کے ذریعے بنیادی طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی کو مقبول بنانے میں مصروف این سی ایس ایم اب سائنس کمیونیکیشن کے میدان میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک ٹرینڈ سیٹر بن گیا ہے۔  فی الحال این سی ایس ایم ، کولکاتہ میں اپنے ہیڈ کوارٹر کے ساتھ، ملک بھر میں پھیلے 26 سائنس میوزیم/ مراکز کا انتظام و انصرام کرتا ہے اور یہ سائنس مراکز اور میوزیم کا دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے، جو ایک ہی انتظامی چھتری کے نیچے کام کرتا ہے، جس کی سالانہ رسائی تقریباً 15 ملین افراد تک ہوتی ہے۔ این سی ایس ایم کے ذریعہ قائم کردہ اختراعی مراکز، نوجوان طلباء کو تخلیقی صلاحیتوں، اختراعات اور سائنس میں مشغولیت کو پروان چڑھانے کے لیے ماہرانہ رہنمائی اور پیشہ ورانہ لیب آلات کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ ملک بھر میں سائنس کے مراکز/ اداروں میں 42 ہب کام کر رہے ہیں، جو ہر مرکز کے ذریعے سالانہ تقریباً  10,000 طلباء تک پہنچتے ہیں۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) سب سے قدیم اور سب سے بڑے طبی تحقیقی اداروں میں سے ایک ہے، جو ہندوستان میں بایومیڈیکل ریسرچ اور اختراع کو فروغ دے رہی ہے۔

این سی ایس ایم نے برٹش کونسل انڈیا کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں، تاکہ نمائش ’’ویکسین: انجکٹنگ ہوپ‘‘ کے لیے آرٹ انسٹالیشن کے آغاز کے ساتھ نمائش میں تعاون کیا جا سکے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.12566

 


(Release ID: 1876253) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi