کوئلے کی وزارت
وزیر خزانہ نے اب تک کی سب سے بڑی کوئلے کی 141 کانوں کی نیلامی کا آغاز کیا
اس نیلامی سے براہ راست بارہ ریاستوں کو فائدہ پہنچے گا
کان کنی کے شعبے میں اصلاحات سے معاشی ترقی کو درست فروغ ملے گا: وزیر خزانہ
اس سال 900 ملین ٹن کوئلے کی پیداوار کا امکان - جناب پرہلاد جوشی؛ کوئلے کی گیسیفیکیشن(ایندھن کو گیس میں تبدیل کرنا) پر توجہ دی جائے گی
Posted On:
03 NOV 2022 6:23PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہندوستان جیسی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت کو کوئلے کی پیداوار اور گیسیفیکیشن پروجیکٹوں میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں بالخصوص گیس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ کوئلہ کی وزارت کے کوئلے کی کانوں کی نیلامی کے چھٹے چھٹے مرحلے کا آج یہاں آغاز کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستان اس وقت دنیا میں سرمایہ کاری کا بہترین مقام ہے۔ وزیرخزانہ نے وضاحت کی کہ موجودہ حکومت کی پالیسی کے استحکام اور شفاف عمل کی وجہ سے بجلی کے شعبے کے لیے کوئلے کی درآمدات میں 41 فیصد کمی آئی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آج 141 کوئلے کی کانوں کی نیلامی سے 12 ریاستوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
کوئلے کے شعبے کو کھولنے (انلاک کرنے) کے وزارت کوئلہ کی اس حالیہ پہل پر مبارکباد دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ کانکنی کے شعبے میں اصلاحات، ہماری تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کو درست طاقت فراہم کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ، کوئلہ گیسیفیکیشن اور کمرشل کان کنی میں مراعات کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے گی۔
کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے اپنی تقریر میں کہا کہ کوئلہ کی وزارت کوئلے کی کھپت کو بڑھانے کے لیے متبادل طریقے تلاش کر رہی ہے۔ جناب جوشی نے کہا کہ وزارت خزانہ نے کول گیسیفیکیشن کے لیے چھ ہزار کروڑ روپے اور تلاش کے عمل کے لیے 250 کروڑ روپے کی ترغیبات فراہم کئے ہیں۔ اب تک کی سب سے بڑی نیلامی میں آج گیارہ ریاستوں سے تعلق رکھنے والی 141 کانوں کی نیلامی کی گئی۔ جناب جوشی نے امید ظاہر کی کہ پہلے نیلامی کی گئی کانوں نے پیداوار شروع کر دی ہے اور نئی کانیں اگلے سال تک 10 سے 15 ملین ٹن کوئلہ پیدا کریں گی۔ جناب جوشی نے کہا کہ تازہ ترین جائزے کے مطابق وزارت کوئلہ اس سال 900 ملین ٹن کوئلے کی پیداوار کا تخمینہ لگا رہی ہے۔
کوئلہ، کانوں اور ریلویز کے وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دانوے، کوئلہ محکمہ کے سکریٹری جناب امرت لال مینا اور ایڈیشنل سکریٹری جناب ایم ناگراجو نے اس اس پروگرام سے خطاب کیا۔
تجارتی نیلامی کے 6 ویں مرحلے میں 133 کوئلے کی کانیں نیلام کی گئیں جن میں سے 71 نئی کوئلے کی کانیں تھیں اور 62 کوئلے کی کانیں، تجارتی نیلامی کی پچھلی قسط سے جاری ہیں ۔ اس کے علاوہ تجارتی نیلامی کے پانچویں دور کی دوسری کوشش کے تحت کوئلے کی آٹھ کانیں شامل کی گئی تھیں جن کے لیے پہلی کوشش میں ایک ہی بولی موصول ہوئی تھی۔ اس نیلامی کا آغاز کرتے ہوئے وزارت کوئلہ نے تھرمل کوئلے کے شعبے میں خود انحصاری حاصل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
محفوظ علاقے، جنگلی حیات کی محفوظ پناہ گاہیں، اہم رہائش گاہیں، 40 فیصد سے زیادہ جنگلاتی علاقے، بہت زیادہ تعمیر شدہ علاقہ وغیرہ کو نیلامی سے خارج کر دیا گیا ہے۔ کچھ کوئلے کی کانوں کی بلاک باؤنڈری جن میں گھنی آبادی، ہائی گرین کور یا اہم انفراسٹرکچر وغیرہ ہیں،ان کول بلاکس میں بولی دہندگان کی دلچسپی، اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے دوران موصول ہونے والی تجاویز، شراکت بڑھانے کے اعتراضات کی بنیاد پر تبدیل کیے گئے ہیں۔ ان کانوں کو جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، مغربی بنگال، آندھرا پردیش، تلنگانہ، راجستھان، تمل ناڈو اور بہار کی ریاستوں میں نیلام کیا جا رہا ہے جن میں کوئلہ/لگنائٹ موجود ہے۔
نیلامی کے عمل میں جن اہم پہلوؤں پر عمل کیا گیا ہے ، ان میں پیشگی رقم میں کمی، بولی کی حفاظتی رقم، جزوی طور پر دریافت شدہ کوئلے کی کانوں کی صورت میں کوئلے کی کان کا کچھ حصہ چھوڑنے کی اجازت، قومی کوئلہ اشاریہ کا تعارف، قومی لگنائٹ اشاریہ، بلارکاوٹ اندراج کی شرکت کو آسان بنانا، کوئلے کی کھپت میں مکمل نرمی، بہتر ادائیگی ڈھانچے، جلد پیداوار کے لیے مراعات، کول گیسیفیکیشن اور صاف کوئلے کی ٹیکنالوجیز کا استعمال شامل ہیں۔
ٹینڈر دستاویزات کی فروخت 03 نومبر 2022 سے شروع ہوگی۔ ایم ایس ٹی سی نیلامی پلیٹ فارم پر کانوں کی تفصیلات، نیلامی کی شرائط، ٹائم لائنز وغیرہ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ نیلامی کا انعقاد ایک شفاف دو مراحل کے عمل کے ذریعے فیصد آمدنی کے حصہ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ یہ طریقہ کار ایس بی آئی کیپٹل مارکیٹس لمیٹڈ کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا، جو کوئلے کی وزارت کی تجارتی کوئلہ کانوں کی نیلامی کے لیے واحد لین دین کا مشیر ہے اور نیلامی کے عمل کو انجام دینے میں وزارت کوئلہ کامدگارہے۔
***********
ش ح ۔ ع ح ۔
U. No.13005
(Release ID: 1873642)
Visitor Counter : 172