امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون، جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی کے سردار پٹیل ودیالیہ میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کے موقع پر گجرات ایجوکیشن سوسائٹی کی طرف سے منعقدہ تقریب سے خطاب کیا
Posted On:
31 OCT 2022 7:08PM by PIB Delhi
سردار پٹیل ایک کرم یوگی تھے جن کے دل میں اپنے وژن کو حقیقت میں بدلنے کی لگن تھی، انہوں نے ہندوستان کی آزادی، متحدہ ہندوستان کے قیام اور ایک نئے ہندوستان کی بنیاد رکھنے کے لیے مسلسل کام کیا
ایک طویل عرصے سے سردار پٹیل کی میراث کو بے حیثیت کرنے کی کوششیں کی گئیں، کیونکہ انہیں بھارت رتن سے نوازنے، سردار پٹیل کی یادگار بنانے اور ان کے خیالات کو مرتب کرکے چھوٹے بچوں کے لیے ایک تحریک پیدا کرنے میں برسوں لگے
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں تین لاکھ سے زیادہ دیہات کے کروڑوں کسانوں کے لوہے کے زرعی آلات کو پگھلا کر اسٹیچو آف یونٹی کی تعمیر کی گئی، وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اس مجسمے میں ملک کی امیدیں، توقعات اور خواب پورے ہوں،سردار پٹیل نے ملک میں کوآپریٹو تحریک کی بنیاد بھی رکھی تھی، بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ سردار پٹیل نے امول کی تخم ریزی کی تھی ، اور ان کے خیالات اور رہنمائی سے استفادہ کرتے ہوئے تربھون داس پٹیل نے امول کی بنیاد رکھی تھی
ملک میں 1920 سے 1930 کے درمیان کسانوں کے استحصال کے خلاف آوازیں اٹھ رہی تھیں اور گاندھی جی نے ولبھ بھائی کو ان کی اس مہارت کو دیکھتے ہوئے سردار کا نام دیا جس سے انہوں نے کسانوں کو متحرک کیا
آزادی کے وقت برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے کہا تھا کہ انگریزوں کے نکلتے ہی ہندوستان ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا کیونکہ ہندوستانی لیڈر کم قابل ہیں اور وہ اقتدار کے لیے لڑیں گے لیکن سردار پٹیل نے پورے ملک کو متحد کر دیا اور آج ہندوستان اسی برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بن گیا ہے
سردار پٹیل نے دنیا کی سب سے پختہ جمہوریت کی بنیاد رکھی، اگر سردار پٹیل نہ ہوتے تو ہندوستان کا نقشہ ایسا نہ ہوتا جیسا آج ہے، آزادی کے بعد سردار پٹیل نے 500 سے زیادہ شاہانہ ریاستوں کو ضم کیا
آج لکشدیپ، انڈمان اور نکوبار جزائر، جوناگڑھ، جودھپور، حیدرآباد اور کشمیر سردار پٹیل کی مضبوط قوت ارادی اور قیادت کی وجہ سے ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہیں
سردار پٹیل کے عدم تشدد کے نظریات بھی بہت عملی تھے، انہوں نے کبھی شہرت کی خواہش نہیں کی ، بلکہ ہر مسئلے کا حل تلاش کرکے نتائج برآمد کرنے پر توجہ رکھی
زبان صرف اظہار کا ذریعہ ہے، زبان آپ کی قابلیت کی نشانی نہیں ہے، اگر آپ میں صلاحیت ہے تو دنیا آپ کی بات سننے پر مجبور ہوتی ہے
ہم ہندوستان کی کسی بھی زبان اور بولی کو ختم نہیں ہونے دیں گے، میں نوجوانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ دوسری زبانیں سیکھیں لیکن اپنی مادری زبان کو کبھی نہ بھولیں کیونکہ یہ انسان کی صلاحیتوں کو بڑھانے، فیصلہ سازی کو بہتر بنانے اور تجزیہ کےعمل کو بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہے
مودی حکومت کی نئی قومی تعلیمی پالیسی کی ایک اہم جہت یہ ہے کہ پرائمری تعلیم ان کی اپنی زبان میں ہونی چاہیے، تکنیکی تعلیم، تحقیق اور میڈیکل کی تعلیم بھی علاقائی زبان میں ہونی چاہیے
ہمیں مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل کے وژن پر مبنی اعتماد سے بھرے ہندوستان کی تعمیر کرنی ہے، جو دنیا کی رہنمائی کرے اور ایسا ہندوستان تبھی بن سکتا ہے جب ہم اپنی زبان کے بارے میں احساس کمتری سے چھٹکارا پائیں گے
وزیر داخلہ نے طلباء سے کہا کہ وہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے بارے میں پڑھیں اور ان کے دکھائے ہوئے راستے پر چلنے کی کوشش کریں تاکہ ہماری آزادی کے سوویں سال میں ہندوستان کو سرفہرست ملک بنانے کی وزیر اعظم نریندر مودی کی مہم کو تقویت ملے
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون، جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی کے سردار پٹیل ودیالیہ میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش پر گجرات ایجوکیشن سوسائٹی کی جانب سے منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔
اس موقع پر جناب امت شاہ نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل ایک ‘کرم یوگی’تھے جنہوں نے خیالات کو عملی جامہ پہنانے کے عزم کے ساتھ کام کیا۔ سردار پٹیل نے اپنی پوری زندگی ہندوستان کی آزادی، متحدہ ہندوستان کی تعمیر اور نئے ہندوستان کی بنیاد رکھنے کے لیے وقف کردی۔ جناب شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل کی وراثت کو ایک لمبے عرصے تک بے حیثیت کرنے کی کوشش کی گئی تھی، کیونکہ انہیں بھارت رتن سے نوازنے، سردار پٹیل کی یادگار بنانے اور ان کے خیالات کو مرتب کرکے چھوٹے بچوں کے لیے ایک تحریک پیدا کرنے میں کئی سال لگے۔ جناب شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل اپنے کاموں سے لازوال اور غیر متزلزل ہیں۔ سردار صاحب ایک با بصیرت ، سچے اورحقیقت پسند انسان تھے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں اور سردار پٹیل کے خیالات آج بھی اتنے ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنے وہ 19ویں صدی میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج صبح دنیا کے سب سے اونچے مجسمہ سٹیچو آف یونٹی پر سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اسٹیچو آف یونٹی کو ملک کے 3 لاکھ سے زیادہ دیہاتوں کے کروڑوں کسانوں کے زرعی آلات کا لوہا پگھلا کر بنایا گیا، وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اس مجسمے سے تحریک پا کر پورے ملک کی امیدیں، توقعات اور خواب پورے ہوں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل زمینی مسائل کو حل کرنے کے بنیادی نظریہ پر عمل کرتے تھے۔ سردار پٹیل نے ملک میں کوآپریٹو تحریک کو پھیلانے کے لیے بھی کام کیا، بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ سردار پٹیل نے امول کی بنیاد سازی کی تھی اور تری بھون داس پٹیل جی نے سردار پٹیل کے خیالات، رہنمائی اور تحریک سے استفادہ کرتے ہوئے امول کی بنیاد رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 1920 سے 1930 کے درمیان ملک میں کسانوں کے استحصال کے خلاف آوازیں اٹھ رہی تھیں اور جس مہارت سے ولبھ بھائی پٹیل کسانوں کو متحرک کیا، اسے دیکھ کر گاندھی جی نے ولبھ بھائی کو سردار کا نام دیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل کی وجہ سے ہی لکشدیپ، انڈمان اور نکوبار، جودھ پور، جوناگڑھ اور حیدرآباد آج ہندوستان کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مادر ہند کے تاج کا ہیرا کشمیر بھی سردار پٹیل کی وجہ سے آج ہندوستان کے ساتھ ہے۔ یہ سردار پٹیل ہی تھے جنہوں نے جموں و کشمیر میں فوج بھیجنے کا فیصلہ کیا، جس نے پاکستان کے فوجیوں کو شکست دی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ رہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سردار پٹیل کے بغیر ہندوستان کا نقشہ ایسا نہ ہوتا جیسا کہ آج ہے۔ آزادی کے بعد، سردار پٹیل نے پورے ہندوستان سے 500 سے زیادہ شاہی ریاستوں اور بادشاہوں اور شہزادوں کو باہم متحد کرنے کے لیے کام کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل نے اپنی خراب صحت کے باوجود 500 سے زیادہ ریاستوں کو ہندوستانی یونین میں شامل کرنے کے لیے پورے ملک کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ہندوستان میں جمہوریت کی بنیاد رکھی گئی اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کی انتھک کوششوں سے ہندوستان متحد ہوا۔ آزادی کے وقت برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے کہا تھا کہ انگریزوں کے نکلتے ہی ہندوستان ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا کیونکہ ہندوستانی لیڈر کم قابل ہیں اور وہ اقتدار کے لیے لڑنا شروع کردیں گے لیکن سردار پٹیل نے پورے ملک کو متحد کر دیا اور آج ہندوستان اسی برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت کی بنیاد گزشتہ 75 سالوں کے دوران مزید گہری ہوئی ہے اور اس کے نتیجے میں آزادی کے بعد عوام نے پرامن طریقے سے ووٹ کے ذریعے جو مینڈیٹ دیا تھا اسے سب نے قبول کیا اور ملک میں کئی بار بغیر کسی خونریزی کے قیادت بدل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرد آہن سردار ولبھ بھائی پٹیل نے شاہی ریاستوں کو متحد کرنے کے لیے انتھک محنت کی، ساتھ ہی آل انڈیا سروسز اینڈ انٹیلی جنس بیورو کی بنیاد رکھی، مرکزی پولیس کا تصور پیش کیا اور انتظامی خدمات کو ہندوستانی اخلاقیات کے سانچے میں ڈھالا۔ یہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی کاوشوں کا ہی نتیجہ ہے کہ ہندوستان میں مرکزی ریاست کا ڈھانچہ اس طرح تشکیل دیا گیا ہے کہ کسی قسم کا کوئی تصادم واقع نہ ہو اور اسی کے نتیجے میں آج مرکز اور ریاستوں میں کوئی تضاد نہیں پایا جاتاہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل کے عدم تشدد کے نظریات بھی بہت حقیقی تھے اور انہوں نے شہرت حاصل کرنے کی خواہش کے بغیر ہر مسئلے کا حل تلاش کرکے نتائج برآمد کرنےکی سمت میں کام کیا۔ جہاں ایک طرف قوم کو مہاتما گاندھی کی مثالی اور روحانی قیادت ملی، وہیں دوسری طرف اسے سردار پٹیل جیسے عملی، بصیرت والے اور حقیقی رہنما کی حمایت حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل کے ذریعہ ان دونوں قیادتوں کے امتزاج سے ہندوستان کی پیش رفت کی راہ ہموارہوئی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سردار پٹیل نے آئین ہند کی تشکیل کے دوران کئی اہم فیصلے لئے۔ انہوں نے بابا صاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کو آئین کا مسودہ تیار کرنے اور اسے مرتب کرنے کا کام دیئے جانےکی وکالت کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سردار پٹیل نے کئی بار اپنے نظریات دستور ساز اسمبلی کے سامنے رکھے تاکہ آئین متوازن رہے۔ اس کے بارے میں مزید جاننے اور آئین کی روح کو سمجھنے کے لیے، جناب شاہ نے بچوں سے سردار پٹیل، کے ایم منشی اور بابا صاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکرکے آئینی مباحث کو پڑھنے کی تلقین کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آزادی کے بعد 75 سال بہت سختیوں سے بھرے ہوئے تھے۔ کبھی ملک کو جنگ کا اور کبھی دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ ملک کو عالمی اور اقتصادی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑا، لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود، جامع اور ہمہ جہتی ترقی کے ذریعے ہندوستان میں جمہوریت کی بنیاد گہری ہوئی ہے۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل جیسے ہمارے قائدین نے آئین کی روح کے مطابق ملک کی رہنمائی کی اور ملک کی سلامتی کو یقینی بنایا جس کی وجہ سے دنیا میں کوئی ہندوستانی فوج کی توہین اور سرحد کی خلاف ورزی کرنے کی جرات نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی معیشت کو تحریک دینے والی مضبوط طاقت کے ساتھ آگے بڑھایا ہے اور چند سالوں میں ہندوستان بنیادی ڈھانچے کے معاملے میں بھی دنیا کے بڑے ممالک کی ہمسری کرنے کے قابل ہوجائے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تین مقاصد کے ساتھ آزادی کا امرت مہوتسو منانے کا فیصلہ کیا۔ ایک یہ کہ ملک کی آنے والی نوجوان نسل تحریک آزادی اور جدوجہد کو سمجھے، دوسرا یہ کہ اس بات پر ہمیں غور کرناچاہئے کہ ہم نے 75 سالوں میں کیا حاصل کیا اور تیسرا، یہ کہ ہم سب مل کر آزادی کے سوویں سال کا ہدف طے کریں۔ انہوں نے اس موقع پر موجود نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کسی ایک چھوٹے سے معاملے سے متعلق کوئی عہد کریں اور اس کے بعد اسے پورا کرنے کا عزم کریں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اگر ہندوستان کا مستقبل روشن ہے تو صرف اسی صورت میں ہمارا مستقبل بھی روشن ہے۔
جناب امت شاہ نے گجرات ایجوکیشن سوسائٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سردار پٹیل ودیالیہ میں پوری پرائمری تعلیم مادری زبان میں دی جاتی ہے۔ طلباء کو ہندی کے ساتھ تمل، اردو اور بنگالی زبانیں بھی سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان کی کسی زبان اور لہجے کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔ جناب شاہ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کوئی بھی زبان سیکھیں لیکن مادری زبان کو کبھی نہ چھوڑیں کیونکہ کسی شخص کی صلاحیت کو بڑھانے، فیصلوں پر پہنچنے اور تجزیہ کرنے کا بہترین ذریعہ مادری زبان ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگریزی کی تعلیم ملک میں دانشورانہ صلاحیت کے ساتھ جڑا ہوا ہے لیکن زبان صرف اظہار کا ذریعہ ہے، زبان قابلیت کی علامت نہیں اور اگر آپ میں صلاحیت ہے تو دنیا کو آپ کی بات سننی پڑے گی۔ جناب شاہ نے والدین پر زور دیا کہ وہ بچوں کے ساتھ اپنی مادری زبان میں بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ زبان کے سلسلے میں پیدا ہونے والے احساس کمتری کے ماحول کو ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کا سہرا صرف چند لوگوں کو دیں جو اچھی انگریزی بولتے ہیں تو زیادہ تر بچے جو اپنی زبان میں سوچتے ہیں، بولتے ہیں، لکھتے ہیں، تحقیق کرتے ہیں اور ترقی کرتے ہیں ان کا سلسلہ ترقی کے عمل سے منطقع ہوجائے گا.انہوں نے کہا کہ زبان کے ذریعے ہم اپنی ثقافت اور ادب کو جان پاتے ہیں اور سوچنے کے عمل کو مزید طاقتور اور تیز تر بناتے ہیں۔ مودی حکومت کی نئی قومی تعلیمی پالیسی کی ایک اہم جہت یہ ہے کہ بچوں کی پرائمری تعلیم ان کی اپنی زبان میں ہونی چاہیے، تکنیکی تعلیم، تحقیق اور طبی تعلیم بھی علاقائی زبان میں ہونی چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل کے وژن پر مبنی اعتماد سے بھرا ہندوستان تعمیر کرنا ہے جو دنیا بھر کے ممالک کی صف اول میں شمار کیا جائے اور ایسا ہندوستان اسی وقت بن سکتا ہے جب ہم زبان کے حوالے سے کمتری کے احساس کے حصار سے باہر آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی طرف سے سردار پٹیل کو بھلانے کی کوششوں کے باوجود سردار آج بھی ملک کے ہر فرد کے ذہن میں ہیں کیونکہ وہ ہندوستان کی مٹی کے فرزند اور ہندوستانی ثقافت کی علامت تھے جنہوں نے کبھی شہرت حاصل کرنے کی خواہش نہیں کی۔ ہندوستان کے مرد آہن ‘سردار پٹیل’ نے آزادی کے وقت کانگریس ورکنگ کمیٹی میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کے بعد بھی ملک کے وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑ دیا تھا تاکہ جو نئی حکومت بننی تھی وہ تنازعات سے پاک رہے۔ اور ہمارے دشمن مضبوط نہ ہوپائیں ۔ وزیر داخلہ نے تمام طلباء سے کہا کہ وہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے بارے میں پڑھیں اور ان کے دکھائے ہوئے راستے پر چلنے کی کوشش کریں تاکہ آزادی کی صد سالہ تقریب میں ہندوستان کو دنیا کی قیادت کرنے والاملک بنانے کی وزیر اعظم نریندر مودی کی مہم کو تقویت ملے۔
*************
ش ح۔ س ب ۔ رض
U. No.13002
(Release ID: 1873640)
Visitor Counter : 240