امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز کی مسلسل نگرانی اور پالیسی فیصلوں کے نتیجہ میں ملک میں دالوں اور پیاز کی قیمتیں مستحکم ہوئیں


فی الحال بھارتی حکومت کے پاس مختلف دالوں کا 43.82 لاکھ ٹن کے بقدر ذخیرہ موجود ہے

مختلف فلاحی اسکیموں کے تحت چنے کی جاری کردہ قیمتوں پر تقسیم کے لیے، دستیاب ذخیرے سے ریاستوں کو 8 روپئے فی کلو گرام  کی رعایتی قیمت پر چنے کی تخصیص کی گئی

Posted On: 20 OCT 2022 4:45PM by PIB Delhi

امور صارفین کے محکمہ کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ نے آج میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ مرکز کی مسلسل نگرانی اور پالیسی فیصلوں کے نتیجہ میں ملک میں دالوں اور پیاز کی قیمتیں مستحکم ہوئی ہیں۔ مرکز درآمدکاروں، تحقیقی ایجنسیوں، تجارتی انجمنوں، وغیرہ کے ساتھ وقتاً فوقتاً بات چیت کے ذریعہ ضروری اشیاء کے پروڈکشن، درآمدات، برآمدات اور دستیابی پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔

  • مرکز ضروری اشیاء کے پروڈکشن، درآمدات، برآمدات اور دستیابی پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔
  • مرکز نے 1.00 لکھ ٹن کے بقدر درآمد شدہ تور دال اور 50000 ٹن کے بقدر درآمد شدہ اُڑد  کی حصولیابی کا عمل شروع کر دیا۔
  • تور اور اُڑد کی درآمدات کو 31 مارچ 2023 تک ’مفت زمرے‘ میں رکھا گیا ہے۔
  • 27 جولائی 2021 سے مسور پر عائد ہونے والے بنیادی درآمداتی محصول  کو گھٹاکر صفر کر دیا گیا ہے اور صفر بنیادی ڈھانچہ اور ترقیاتی ٹیکس جسے 13 فروری 2022 سے 30 ستمبر 2022 تک نافذ کیا گیا تھا، اسے 31 مارچ 2023 تک توسیع دے دی گئی ہے۔
  • مرکز نے ربیع 2022 کی فصل کی کٹائی کے دوران 2.50 ایل ایم ٹی (لاکھ میٹرک ٹن) کے بقدر پیاز کی ذخیرہ اندوزی کی ہے۔

ذخیرہ میں اضافہ کے لیے، حکومت نے 1.00 لاکھ ٹن کے بقدر درآمد شدہ تور دال اور 50000 ٹن کے بقدر درآمدشدہ اُڑد کی حصولیابی کا عمل شروع کیا ہے۔ فی الحال، بھارتی حکومت کے پاس پی ایس ایف اور پی ایس ایس کے تحت مختلف دالوں  کا 43.82 لاکھ ٹن کے بقدر ذخیرہ موجود ہے۔ مختلف فلاحی اسکیموں کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ چنے کی تقسیم کے لیے جاری کردہ قیمتوں پر ریاستوں کو 8 روپئے فی کلو گرام کی رعایتی قیمت پر دستیاب ذخیرہ  سے چنے کی تخصیص کی گئی ہے۔ آج کی تاریخ تک، اترپردیش، گجرات، ہماچل پردیش اور تمل ناڈو سے موصول شدہ مطالبات کی بنیاد پر 88600 ایم ٹی کے بقدر چنا ان ریاستوں کو مختص کیا گیا ہے۔

گھریلو سطح پر دالوں کی دستیابی میں اضافہ کی غرض سے دالوں کی درآمدات کے عمل کو آسان بنانے کے لیے، تور اور اڑد کی درآمدات کو 31 مارچ 2023 تک ’مفت زمرے‘ میں رکھا گیا ہے۔ مسور کے معاملے میں، 27 جولائی 2021 سے بنیادی درآمداتی محصول گھٹاکر صفر کر دیا گیا ، اور صفر زرعی بنیادی ڈھانچہ اور ترقیاتی ٹیکس جس کا اطلاق 13 فروری 2022 سے 30 ستمبر 2022کے درمیان ہوا تھا، اسے بڑھا کر 31 مارچ 2023 تک کر دیا گیا ہے۔

امور صارفین کے محکمہ نے 12 اگست 2022 کو  تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  لازمی اشیاء ایکٹ 1955 کی دفعہ 3(2) (ایچ) اور 3 (2) (i) کے تحت تور دال کے اسٹاک ہولڈرس کو ذخیرہ ظاہر کرنے کا حکم دینے اور ذخیروں کی نگرانی اور تصدیق کرنے کے لیے ہدایت جاری کی۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ذخیرہ اندوزی کرنے والے اداروں کو ہفتہ واری بنیاد پر امور صارفین کے محکمہ کے آن لائن نگرانی پورٹل پر ان کی تحویل میں موجود ذخیرے کی تفصیلات اپ لوڈ کرنے کی ہدایت جاری کرنے کے لیے بھی کہاگیا ہے ۔ اس کے علاوہ، ریاستوں سے اسٹاک ہولڈرس کے پاس موجود تور دال کے ذخیرے کی نگرانی کے لیے نوڈل افسران نامزد کرنے درخواست کی گئی ہے۔

خالی موسم کے دوران بھی پیاز کی خوردہ قیمتوں کو مستحکم بنائے رکھنے کے مقصد سے، مرکز نے ربیع 2022 کی فصل کی کٹائی کی مدت کے دوران 2.50 ایل ایم ٹی (لاکھ میٹرک ٹن) کے بقدر پیاز کی ذخیرہ اندوزی کی ۔ بڑھتی قیمتوں کو قابو میں کرنے کے لیے پیاز کا بفر اسٹاک جاری کیا گیا اور 14 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مختلف منڈیوں کے لیے پیاز کے قومی بفراسٹاک سے 54000 ٹن کے بقدر پیاز جاری کی گئی۔ اس کے نتیجہ میں پیاز کی قیمتیں پورے سال مستحکم رہیں۔ اس کے علاوہ، پیاز کی خوردہ قیمتوں کو مستحکم بنائے رکھنے کے لیے بھارتی حکومت نے 800 روپئے فی کوئنٹل کی قیمت پر مرکزی بفر اسٹاک سے پیاز حاصل کرنے کے لیے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مدر ڈیری، سفل، این سی سی ایف اور کندریہ بھنڈار کو  پیاز کی پیشکش کی۔

مرکزی حکومت کی مسلسل نگرانی اور پالیسی فیصلوں کی وجہ سے، عام موسمی قیمتوں کے اضافہ کو چھوڑکر، سال کے آغاز سے ہی اہم دالوں کی کل ہند اوسط خوردہ قیمتیں کافی مستحکم رہی ہیں۔ چنے کی دال اور مسور کی دال  کی کل ہند اوسط قیمتوں میں گذشتہ مہینے میں تھوڑی تخفیف واقع ہوئی، جبکہ توردال، اڑد کی دال اور مونگ کی دال کی کل ہند اوسط قیمت  اسی مدت کے دوران معمولی اضافہ کے ساتھ مستحکم رہی ہیں۔ پیاز کی کل ہند اوسط خوردہ قیمت میں گذشتہ برس کے مقابلے میں 28 فیصد کے بقدر غیر معمولی تخفیف ملاحظہ کی گئی۔

ضروری اشیاء کی صورتحال اور ان کی قیمتوں کے رجحان کا جائزہ لینے ، اور درآمدات، پروڈکشن میں اضافہ کرکے ، ذخیرہ اندوزی کی حدود متعین کرکے، درآمدات برآمدات ضوابط، وغیرہ کے ذریعہ قیمتوں کو مستحکم بنائے رکھنے کے مقصد سے مختلف پالیسی اقدامات کے ذریعہ دستیابی میں اضافہ کرنے کے لیے بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) اور کمیٹی آف سکریٹریز (سی او ایس) کے ذریعہ جائزہ لیا گیا ہے۔

بھارتی حکومت نے فارم گیٹ/ منڈی میں کاشتکاروں/کاشتکاروں کی انجمنوں سے راست طور پر خریداری کو بڑھاوا دیتے ہوئے صارفین کے مفادات کا تحفظ کرنے کی غرض سے دال، پیاز اور آلو جیسی ضروری اشیاء کی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ  کو قابو میں کرنے کے لیے پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ (پی ایس ایف) قائم کیا ہے۔ پیاز اور دالوں کے بفر اسٹاک کا رکھ رکھاؤ پی ایس ایف کے تحت کیا جاتا ہے، جس کا مقصد قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے خالی سیزن کے دوران قیمتوں کو معتدل بنانا ہے۔ صارفین کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ اقدامات منڈی میں مناسب سگنل بھیجنے اور قیاس آرائی اور ذخیرہ اندوزی کی سرگرمیوں کو ضابطہ کے تحت لانے میں مدد فراہم کریں گے۔

امور صارفین کا محکمہ، حکومت ہند 22 ضروری اشیاء (اناج، دالوں، خوردنی دیلوں، سبزیوں اور دیگر اشیاء) کی قیمتوں  پر نظر رکھتا ہے۔ قیمتوں کے اعدادو شمار اور اس کے تجزیاتی آؤٹ پٹ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے یکم جنوری 2022 کو پرائس کلکشن مراکز کی تعداد 179 سے بڑھا کر 311 کرکے جغرافیائی احاطہ میں اضافہ کیا گیا ہے۔قیمتوں کی نگرانی کے عمل کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں ، یہ محکمہ اطلاعات پر مبنی منظرنامہ تیار کرنے کی غرض سے پیشگن گوئی والے تجزیے اور منظرنامہ کے لیے سائنٹفک ماڈل استعمال کرتا ہے۔

 

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پی ایم- کسان سمان سمیلن 2022 (17 اکتوبر 2022) کے دوران، دالوں کی پیداوار کے تعلق سے 2015 میں دیے گئے اپنے واضح نعرے کو یاد کرتے ہوئے، دالوں کی پیداوار میں 70 فیصد اضافہ پر خوشی کا اظہار کیا  اور اس سلسلے میں کاشتکاروں کا شکریہ ادا کیا ۔وزیر اعظم  نے تمام کاشتکاروں اور اسٹارٹ اپ اداروں کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب کے آخر میں کہا تھا کہ، ’’ہم آزادی کا امرت مہوتسو میں زراعت کے شعبہ کو پرکشش اور خوشحال بنائیں گے۔‘‘

مزید تفصیلات کے لیے، یہاں پڑھیں : https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1868515

ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں: https://t.co/kYkcDqG4OR

اس ہفتہ کے آغاز میں، ایک کاشتکار دوست پہل قدمی کے تحت، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے  مارکیٹنگ سیزن 2023-24 کے لیے ربیع کی تمام اہم فصلوں کی کم از کم امدادی قیمتوں (ایم ایس پی) میں اضافہ کی منظوری دی تھی۔ حکومت نے کاشتکاروں کے لیے ان کی فصل کے معاوضہ کو یقینی بنانے کے لیے، مارکیٹنگ سیزن 2023-24 کے لیے ربیع کی فصلوں کی ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے۔ دال (مسور) کے لیے 500 روپئے فی کوئنٹل کے ساتھ سب سے زیادہ اضافہ کو منظوری دے دی گئی ہے۔

مزید تفصیلات کے لیے، یہاں پڑھیں: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1868760

سی سی ای اے کے فیصلوں کی بریفنگ ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں: https://t.co/uYeXRAKXVt

**************

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.11663



(Release ID: 1869790) Visitor Counter : 91