وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

رکشامنتری نے بھارت کے دفاعی شعبے کا حصہ بننے کے لئے سرمایہ کاروں اورغیرملکی اوای ایمیز  کو دعوت دی ہے تاکہ عالمی سپلائی چینس کو باہم مربوط کیاجاسکے


بھارت  کی دفاعی صنعت ، مستقبل کی ضروریات  کے مدنظر ہتھیاراور نظام تیارکرنے کی صلاحیت  رکھتی ہے۔ رکشامنتری جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی نمائش ڈیفنس ایکسپو 2022کےدوران سرمایہ کاروں سے رابطہ کاری کی ایک تقریب‘‘ دفاع کے لئے سرمایہ کاری کریں’’  ، کے موقع پریہ بات کہی

اس نمائش کا مقصد سال 2025تک دفاعی پیداوار میں اضافہ کرکے اسے 22ارب امریکہ ڈالرز تک لے جاناہے : رکشامنتری

Posted On: 20 OCT 2022 1:15PM by PIB Delhi

رکشامنتری جناب راجناتھ سنگھ نے بھارت کے دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری اوردستیاب مواقع کا فائدہ اٹھانے کے لئے گھریلو صنعت اور اصل آلات اور سازوسامان تیارکرنے والے  غیرملکی اداروں (او ای ایمیز) کو دعوت دی ہے تاکہ عالمی سپلائی چینس کو باہمی مربوط کیاجاسکے ۔ انھوں نے 20اکتوبر 2022کو گجرات کے شہر گاندھی نگرمیں 12ویں ڈیفنس ایکسپوکے ایک حصے کے طورپر منعقدہ سرمایہ کاروں سے رابطہ کاری کی ایک تقریب ‘‘دفاع کے لئے سرمایہ کاری کریں ’’کے دوران یہ بات کہی ہے ۔

گھریلو صنعت اورکاروباری اداروں کی پُرجوش شرکت کے بارے میں رائے زنی کرتے ہوئے ، رکشامنتری نے کہاکہ صنعت کے شراکت داروں اورمتعلقہ فریقوں کا اعتماد حوصلہ افزاہے اوراس سے بھارت کے دفاعی شعبے میں ان کے بھروسے اوراعتماد کی عکاسی ہوتی ہے ۔انھوں نے یہ بھی کہاکہ یہ بھارت کی دفاعی صنعت کا ایک سنہرادور ہے جو آنے والے برسوں میں تیزی سے ابھرنے والا شعبہ بن جائے گا۔ دفاعی شعبے کے لئے حکومت کے مستقبل کے منصوبوں کا ذکرکرتے ہوئے ، انھوں نے زوردے کر کہاکہ حکومت کا ہدف ، بھارت میں دفاعی پیداوار کو 12ارب ڈالرز سے بڑھاکر سال 2025تک 22ارب ڈالرز تک لے جانا ہے اوراس سے آنے والے سالوں میں صنعت  کو ترقی کرنے کی غرض سے  بے مثال واقع فراہم ہوں گے ۔

جناب راجناتھ سنگھ نے اس سے پہلے کے اس جائزہ پرسوال اٹھایاکہ اقتصادی ترقی اورسکیورٹی دوحصوں کے درمیان تقسیم ہے ، اورکہا کہ یہ آپس میں ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں ، انھوں نے بتایاکہ اس موقع میں گزشتہ چند سالوں میں تبدیلی آئی ہے اور اب یہ دونوں ، تصورات باہمی مربوط ہیں اوروہ ایک دوسرے کو مستحکم بناتے ہیں ۔ جناب راجناتھ سنگھ نےکہا :آج ملک مربوط ہورہاہے اوران دونوں صلاحیتوں کے ساتھ آگے بڑھ رہاہے ، جو ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں اورایک دوسرے میں بے مثال بہتری لاتی ہیں ۔’’ انھوں نے کہا کہ اقتصادی اورکلیدی صلاحیتیں  ، سائنس اورٹیکنولوجی ، صحت ، زراعت ، تجارت اورکامرس کے لئے لازمی اہمیت رکھتی ہیں ۔

بھارت کی دفاعی  صنعت  کی حصولیابیوں کا ذکرکرتے ہوئے ، رکشامنتری نے کہاکہ گھریلو صنعت نے لڑاکا طیارے ، طیارہ بردار بحری جہاز، خاص جنگی ٹینک اورحملہ آور ہیلی کاپٹرس  تیارکرکے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کردیاہے اور ان پروجیکٹوں کے ذریعہ ایک ایکونظام تیارکرنے کی مہارت بھی حاصل کرلی ہے ۔ انھوں نے  کہا:‘‘ یہ تجربات،مستقبل کی نسلوں کے لئے دفاعی ہتھیار/نظام کی معاونت اورتیاری میں مدد گار ثابت ہوں گے ۔’’انھوں نے ڈیفنس ایکسپو2022’’ کو ایک شاندار پلیٹ فارم قراردیا، جس کے ذریعہ موجودہ اورممکنہ سرمایہ کار بھارت کی دفاعی صنعت کی غیرمعمولی ترقی کا ایک حصہ بن سکیں گے ۔

جناب راجناتھ سنگھ نے اس بات کو اجاگرکیاکہ سرمایہ کاروں  کے لئے یہ ایک فطری امرہے  کہ وہ منافع کو مدنظررکھیں اوراس کے ساتھ ہی انھوں نے بھارت کی دفاعی صنعت میں سریہ کاروں کوایک قابل قدرتجویز پیش کی ۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں ہنرمند اور باصلاحیت افرادی قوت اورایک صحت مندآبادی موجود ہے اورحکومت نے اس پہلو کومستحکم بنانے کی غرض سے متعدد اقدامات کئے ہیں ۔ انھوں نے ان مالی اقدامات  کا ذکرکیا ، جن کی بدولت بینکوں نے قرضے فراہم کئے ہیں اورسرمایہ کی دستیابی کو فروغ ملا ہے اور ان سب کی وجہ سے جوکھم کے کاروبار کے لئے سرمایہ فراہم کرنے کا رواج قائم ہواہے ۔

ٹیکنولوجی کے شعبے میں ، رکشامنتری نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ حکومت نے سی ایس آئی آراور ڈی آرڈی او جیسے ادارہ کے لئے صنعت سے رابطہ کاری  کی غرض سے لیب کو بہتربنایاہے اوردفاعی عمدگی (آئی ڈی ای ایکس) اورٹیکنولوجی ترقیاتی فنڈ کے لئے اختراعات جیسی پہل قدمیاں متعارف کرائی ہیں تاکہ مسلح فورسز کے لئے مصنوعات  ، نظام  اورعمل وغیرہ کو جدید طرز پرڈھالنے اورجدت طرازی کی غرض سے مالی مدد فراہم کی جاسکے ۔ انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ دفاعی شعبے میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری کے ضوابط میں اصلاح کی گئی ہیں اورانھیں خود کار وسیلے کے توسط سے 74 فیصداور سرکاری وسیلے کے توسط سے 100 فیصدکردیاگیاہے اورحصص بازارمیں کاروبار کو شفاف بنایاگیاہے ، جس سے دفاعی کمپنیوں کو بھی فائدہ ہواہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے یہ بھی کہاکہ حکومت  نے دفاع سے متعلق تحقیق وترقی کے بجٹ کا ایک چوتھائی حصہ صنعت کی قیادت والی تحقیق وترقی کے لئے مختص کردیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ صنعت  کو منڈیاں فراہم کرنا ، حکومت کے ایک ‘‘آتم نربھربھارت ’’بنانے سے متعلق عزم کے حصے میں شامل ہے اورگھریلو صنعت کو منڈی تک رسائی فراہم کرنے کے مقصد سے کام کیاجارہاہے ۔ انھوں نے کہا :دفاعی شعبے میں گھریلو صنعت کی حصہ داری  میں اضافہ کرنے کی غرض سے ، حکومت نے سال 23-2022کے لئے گھریلو سرکاری خریدکے لئے دفاعی سرمایہ کی حصولیابی کے 68فیصد حصے کو ریزرو کردیاہے ، جو لگ بھگ 85000کروڑروپے کے بقدرہوتاہے  اوراس کے 25فیصد حصے کو گھریلو نجی صنعت کے لئے مختص کردیاگیاہے ۔

رکشا منتری نے اس بات پرزوردیا کہ ان سبھی اقدامات کے نتائج ، گزشتہ چند برسوں کے دوران دفاعی برآمدات میں اضافے کی شکل میں سامنے آئے ہیں ۔ انھو ں نے بھارت کی دفاعی صنعت کی ترقی کے لامحدود امکانات کے بارے میں اپنے اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے اپنا خطاب مکمل کیا اوراس شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے کاروباری اداروں کو دعوت دی۔وزارت  دفاع کی اب تک کی پہلی اہم تقریب ‘‘دفاع کے لئے سرمایہ کاری کریں ’’ کے تحت ملک کے دفاعی شعبے میں ، بھارتی صنعت کے ساتھ ساتھ غیرملکی او ای ایمیز دونوں کی جانب سے سرمایہ کاری کو فروغ دینے پرخاص توجہ مرکوز کی تھی تھی ۔ اس میں مسلح فورسز کی ضروریات کو اجاگر کیاگیا اوردفاعی شعبے میں کاروبار کرنے میں سہولت پیداکرنے کی غرض سے حکومت کی جانب سے کی گئی پالیسی اصلاحات کی بھی اجاگرکیا گیاہے ۔ اس میں صنعت کو دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع  اور فائدے فراہم کئے گئے ہیں اوراس طرح ملک کے ا ندرہی زیادہ سے زیادہ دفاعی پیداوار کی حصولیابی میں تعاون کیاگیاہے ۔

اس تقریب میں ممتاز صنعت کاروں اوروزارت دفاع اورمسلح فورسز کی قیادت کے مابین ایک پینل مباحثہ کا انعقادکیاگیا۔ڈی پی ایس یوز اورغیرملکی او ای ایمیز دونوں سمیت او ای ایمیز  کے مابین ایک بزنس تبادلہ خیال کا بھی انعقاد ہوااور گھریلو کاروباری اداروں، بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں ایم ایس ایم ایز اورصنعت کے نمائندوں نے جوش وخروش کے ساتھ اس نمائش میں شرکت کی۔ ان کے علاوہ وزارت دفاع اور مرکزی اورریاستی سرکاروں کے عہدیداروں نے بھی ا س دفاعی نمائش میں شرکت کی ۔

***********

 

(ش ح ۔ع م ۔ ع آ)

U -11647


(Release ID: 1869517) Visitor Counter : 178