شہری ہوابازی کی وزارت

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے شہری ہوابازی کے وزراء کی کانفرنس کا انعقاد


جناب جیوترآدتیہ ایم سندھیا نے ریاستوں کے ذریعہ اے ٹی ایف پر ویٹ کو کم کرنے کا مطالبہ کیا

اگلے چار برسوں میں ہوا بازی کے شعبے میں تقریباً 95,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی: جناب سندھیا

حکومت ریاستوں کے تعاون سے شہری ہوا بازی کے شعبے کی توسیع کا بیڑا اٹھائے گی

Posted On: 18 OCT 2022 4:35PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی کی وزارت نے آج نئی دہلی میں شہری ہوابازی کے وزراء کی کانفرنس کا انعقاد کیا، جس کی صدارت شہری ہوابازی کے وزیر جناب جیوترآدتیہ ایم سندھیا اور مشترکہ صدارت شہری ہوابازی کے وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وجے کمار سنگھ (ریٹائرڈ) نے کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018S56.jpg

موجودہ منظر نامے پر بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ شہری ہوا بازی کا شعبہ مشکل وقت سے گزر چکا ہے اور اب یہ اپنی حقیقی صلاحیت کے مطابق اڑان بھرنے کے لیے تیار ہے۔ ہندوستان کو ایک بہت بڑا نادرالوجود ملک قرار دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان آج ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو اعلیٰ مانگ کی قیادت والے ماحول میں بغیر کسی رکاوٹ کے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے ممکن ہوا ہے کیونکہ کووڈ کے دور میں حکومت نے اس شعبے کو فروغ دینے کے لیے درکار محرکات کی نشاندہی کی اور سرگرم اقدامات کئے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ شہری ہوابازی میں بڑی ترقی بڑے شہروں کے مقابلے ٹائر II اور III شہروں میں ہوئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہری ہوابازی عام لوگوں تک پہنچ رہی ہے۔ حکومت چھوٹے شہروں میں فضائی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے اور اس نے آر سی ایس-اڑان اسکیم کے ذریعے غیر محفوظ اور کم خدمت والے مقامات کو کنیکٹیوٹی فراہم کی ہے۔ پچھلے چھ سالوں میں 70 نئے ہوائی اڈوں کو اڑان کے تحت لایا گیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 2.1 لاکھ پروازیں شروع ہوئیں اور تقریباً 1.1 کروڑ مسافروں نے فائدہ اٹھایا۔

جناب سندھیا نے کہا کہ ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کی لاگت ایک چیلنج بنا ہوا ہے کیونکہ یہ ایئر لائنز کے آپریشنز میں 45-50 فیصد لاگت کا حامل ہے۔ انہوں نے 28 ریاستوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اے ٹی ایف پر ویٹ کو 1 سے 4 فیصد تک لایا ہے۔ انہوں نے باقی 8 ریاستوں پر بھی زور دیا کہ وہ ویٹ کو نیچے لائیں تاکہ ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سستا خام مال بہتر کنیکٹویٹی کو تحریک دے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QAYX.jpg

ہوائی اڈوں کے معاملے پر وزیر موصوف نے کہا کہ اگلے چار برسوں میں حکومت اور نجی شعبے کی طرف سے تقریباً 95,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا امکان ہے، جس میں گرین فیلڈ کے ساتھ ساتھ براؤن فیلڈ ہوائی اڈے بھی شامل ہیں۔ ائیرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا تقریباً 40 ہوائی اڈوں کی توسیع اور 3 سے 4 نئے گرین فیلڈ ہوائی اڈوں کے قیام پر کام کر رہی ہے۔ اسی طرح نجی شعبہ بھی 60 براؤن فیلڈ اور 3 گرین فیلڈ ایئرپورٹس پر کام کر رہا ہے۔ پچھلے 8 سالوں میں ہوائی اڈوں کی تعداد 74 سے بڑھ کر 141 ہو گئی ہے (بشمول ہیلی پیڈ اور واٹر ڈروم) اور امکان ہے کہ اگلے 4 سے 5 سالوں میں یہ تعداد 200 سے تجاوز کر جائے گی۔

وزیر موصوف نے آخری میل تک فضائی رابطہ فراہم کرنے میں ہیلی پیڈ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں ہیلی کاپٹر آپریشنز کی حوصلہ افزائی کے لیے 21 ریاستوں میں ٹی این ایف سی/آر این ایف سی چارجز کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ ہر ضلع میں ہیلی پیڈ قائم کریں۔ وزیر موصوف نے سرینگر میں حال ہی میں ہیلی-انڈیا سمٹ میں تین حالیہ اقدامات پر توجہ مبذول کروائی، جن میں جزوی ملکیت کے لیے رہنما خطوط وضع کرنا، ہیلی کاپٹر ایمرجنسی میڈیکل سروسز کے لیے پروجیکٹ سنجیونی اور پروجیکٹ آکاش شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 82 ہیلی کاپٹر کوریڈورز کی نشاندہی کی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے ملک میں فلائٹ ٹریننگ آرگنائزیشن کی صلاحیت کو بڑھانے اور انجن سروسنگ کی سہولیات کے بارے میں بھی بات کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZV4S.jpg

ڈرون ٹیکنالوجی پر بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ایک نئے انقلاب کا آغاز ہو چکا ہے اور ہندوستان اس شعبے میں اقدام کرنے کی قیادت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون کے فروغ کے لیے ایک موزوں پالیسی پہلے سے موجود ہے۔ پی ایل آئی کے ذریعے مراعات کا اعلان کیا گیا ہے اور ڈرون خدمات کے استعمال کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا جا رہا ہے اور 22 وزارتیں اس پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔

جناب سندھیا نے کہا کہ حکومت شہری ہوا بازی کے شعبے میں توسیع کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ حصہ لیں اور ترقی میں تعمیری شراکت دار بنیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے کہا کہ ہوا بازی کا شعبہ تقریباً کووڈ سے پہلے کی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ آر سی ایس اڑان اسکیم نے ہوا بازی میں مسافروں کے سفر کو جمہوری بنانے کی اجازت دی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے کئی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے ریاستوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں شہری ہوا بازی کے شعبے کی ترقی کو آگے بڑھانے میں مکمل تعاون فراہم کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004BQ6C.jpg

شہری ہوابازی کے وزراء کی کانفرنس سے پہلے پیر کو شہری ہوابازی کے سکریٹریوں کی ایک کانفرنس کی صدارت شہری ہوابازی کی وزارت، حکومت ہند کے سکریٹری جناب راجیو بنسل نے کی۔ دو روزہ کانفرنس سیریز کا مقصد شہری ہوا بازی کے شعبے کو بڑھانے اور ترقی دینے کے لیے ریاستی شہری ہوا بازی کے محکموں اور شہری ہوا بازی کی وزارت کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون اور تال میل کو فروغ دینا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 11564)



(Release ID: 1869031) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi , Marathi