وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر خزانہ نے واشنگٹن ڈی سی میں ترقیاتی کمیٹی (ڈی سی) کے اجلاس میں شرکت کی


محترمہ سیتا رمن نے خوراک اور توانائی کے بحران سے نمٹنے اور آب و ہوا اور ترقی کا ہدف حاصل کرنے کے لیے مالی اعانت کے حل میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے عالمی بینک کی حمایت کی

Posted On: 15 OCT 2022 11:27AM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امورکی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج واشنگٹن ڈی سی میں سالانہ میٹنگ 2022 کے دوران عالمی بینک-بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (ڈبلیو بی-آئی ایم ایف) کی مشترکہ ترقیاتی کمیٹی (ڈی سی) کے اجلاس میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-10-15at11.31.24AMTF75.jpeg

ترقیاتی کمیٹی نے خاص طور پردنیا کو درپیش  دو اہم پہلوؤں پر بات کرنے کے لیے اجلاس کا انعقاد کیا تھا:

  • خوراک اور توانائی کا بحران: چیلنجوں کا سامنا کرنا
  • آب و ہوا اور ترقی کے اہداف کا حصول: مالیاتی سوال

اپنے ابتدائی کلمات میں، وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ ایک بہترین موقع ہے کہ ہم سر جوڑ کر سوچیں کہ ہم کس طرح بہترین طریقے سے متعدد چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں اور طویل مدتی ترقی کو واپس لا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ہندوستانی معیشت کے لیے 7 فیصد کی متوقع شرح نمو کے باوجود، ہم عالمی اقتصادی نقطہ نظر اور جغرافیائی سیاسی ماحول کے بارے میں فکر مند ہیں۔

محترمہ سیتارامن نے کہا کہ خوراک اور توانائی کے بحران نے بجا طور پر توانائی کی کارکردگی کو "پسند کے پہلے ایندھن" کے طور پر شناخت کی  ہے۔ اسی طرح، خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فصلوں کے نقصان اور خوراک کے ضیاع کو کم کرنا بھی "پسند کی پہلی مداخلت" ہونی چاہیے۔

وزیر خزانہ نے عالمی بینک پر زور دیا کہ وہ سبسڈیز کے بارے میں یکساں نظریہ  کو نظر انداز کرنے اور مسخ شدہ سبسڈی اور کمزور گھرانوں کومقررہ امداد کے درمیان فرق کو ختم کرے۔

مثال کے طور پر ہندوستان کا حوالہ دیتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ گزشتہ چھ سالوں میں پردھان منتری اجولا یوجنا کے تحت مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کرکے ہندوستان نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہندوستان میں تقریباً تمام خواتین کو کھانا پکانے کے صاف ستھرے طریقوں تک رسائی ہو،  اس نے 3 ، 5 اور 7 ایس ڈی جی ایس پر ہندوستان کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں یقینی تعاون پیش  کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ توانائی اور غذائی تحفظ کی تلاش میں ہمارے توانائی کے مرکب سے حیاتیاتی ایندھن کو باہر رکھنا مشکل لگتا ہے تاہم  ہندوستان نے اس سال اپنا پہلا خالص ہائیڈروجن پیدا کرنے والا پلانٹ اور ساتھ ہی اپنی پہلی 2جی بایو ایتھنول ریفائنری قائم کی ہے۔

محترمہ سیتارمن نے کہا کہ ورلڈ بینک گروپ کے لیے  3 واضح مواقع موجود  ہیں:

  • توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے اور خوراک کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے رویے میں تبدیلی کو فروغ دینا۔ جون 2022 میں عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر ہندوستان کے وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیے گئےماحولیات کے لیے طرز زندگی (لائف) جیسے پروگرام ، جس میں عالمی بینگ گروپ کے صدرجناب ڈیوڈ مالپاس نے ایک شاندار کلیدی خطبہ دیا، صارفین کے ذمہ دارانہ رویے کو مرکزی دھارے میں لا سکتے ہیں۔
  • قابل تجدید اورماحول دوست توانائی جیسے شعبوں میں رعایتی مالی امداد اور ٹکنالوجی کی منتقلی کا بندوبست کرنے میں تمام رکن ممالک کی مدد کرنا۔
  • نہ صرف بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (آئی ڈی اے) کے ذریعہ بلکہ بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی(آئی بی آر ڈی) کے ذریعہ بھی علاقائی انضمام کی حمایت کرنا۔

موسمیاتی اور ترقیاتی اہداف کی مالی اعانت کے بارے میں، وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈبلیو بی جی کا کردار موسمیاتی اور ترقیاتی مالی امداد کے لیے سرمایہ کاری کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے تمام شراکت داروں کو ایک ساتھ لانے میں بہت اہم ہے۔ اس کے باوجود، دنیا کو کبھی بھی بین الاقوامی سطح پر متفقہ لیکن مختلف ذمہ داریوں کے ترجیحی اصول پر توجہ نہیں چھوڑنی چاہیے۔ ہمیں ’سب کے لیے ایک قانون ‘ پر مبنی نظریے سے اجتناب کی ضرورت ہے۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ نجی سرمایہ کو راغب کرنے کے لیے خطرات کو کم کرنا ضروری ہے۔ اسکیل (ایس سی اے ایل ای) کے آغاز کا خیرمقدم کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کو موجودہ 5فیصد کی سطح سے بڑھانے اور ملکی سطح سے ماورا آب و ہوا کے اثرات والے بڑے منصوبوں کی حمایت کام کرنے کے لیےملک سطح سے نیچے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔

محترمہ سیتا رمن نے سی سی ڈی آر ایس کی تشکیل کے دوران کلیدی شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کو ترجیح دینے کی تلقین کی اور ان کی کامیابی کے لیے "ایک بینک" کے نقطہ نظر پر عمل کرنے کی اپیل کی۔

عالمی بینک سے قائدانہ کردار ادا کرنے اور ایم ڈی بی ایس میں اتفاق رائے پیدا کرنے میں بھی مدد کرنےکی اپیل کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے جی 20 کے ذریعہ شروع کیے گئے ایم ڈی بی سرمایہ کفایتی  فریم ورک کے آزادانہ جائزے کی سفارش پر زور دیا ، جو پائیدار مالی تعاون کے لیے کلیدکی حیثیت  رکھتے ہیں۔

ڈبلیو بی –آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگ کے بارے میں

مشترکہ ڈبلیو بی-آئی ایم ایف ترقیاتی کمیٹی ، عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے بورڈ کی سالانہ میٹنگوں کے وقت موسم خزاں میں اور ہر موسم بہار میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے کام کی پیش رفت پر تبادلہ خیال  کرنے کے لیے میٹنگوں کا انعقاد کرتی ہے۔ سالانہ میٹنگ کی روایت کے بعد، ترقیاتی کمیٹی تین میں سے دو سال واشنگٹن میں اجلاس کرتی ہےاور دونوں اداروں کے بین الاقوامی کردار کی عکاسی کرنے کے لیے ہر تیسرے سال ایک الگ رکن ملک میں اجلاس کا انعقاد کرتی ہے۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

11450

 


(Release ID: 1868093) Visitor Counter : 148